قد افلح 18

سورةالنُّور مدنیة 24

رکوع 7

آیات 1 سے 10

اللہ کے نام سے جو بے انتہا مہربان اور رحم فرمانے والا ہے

یہ ایک سورت ہے

جس کو ہم نے نازل کیاہے

اور

اسے ہم نے فرض کیا ہے

اور اس میں ہم نے

صاف صاف ہدایات نازل کیں ہیں

شائد کہ تم سبق لو

زانیہ عورت اور زانی مرد دونوں میں سے

ہر ایک کو سو کوڑے مارو

اور

ان پر ترس کھانے کا جزبہ

اللہ کے دین کے معاملے میں

تم کو دامن گیر نہ ہو

اگر تم اللہ تعالیٰ اور روزِ آخرت پر ایمان رکھتے ہو٬

اور

اُن کو سزا دیتے وقت

اہلِ ایمان کا ایک گروہ موجود رہے

زانی نکاح نہ کرے

مگر

زانیہ کے ساتھ یا مشرک کے ساتھ

اور

زانیہ کے ساتھ نکاح نہ کرے

مگر

زانی یا مشرک اور یہ حرام کر دیا گیا ہے

اہلِ ایمان پر

اور

جو لوگ پاکدامن عورتوں پر تہمت لگائیں

پھر چار گواہ نہ لے کر آئیں

ان کو اسیّ کوڑے مارو

اور

اُن کی شہادت کبھی قبول نہ کرو

اور

وہ خود ہی فاسق ہیں

سوائے اُن لوگوں کے

جواس حرکت کے بعد تائب ہو جائیں

اور

اِصلاح کر لیں

کہ

اللہ ضرور (ان کے حق میں)

غفور و رحیم ہے

اور

جو لوگ اپنی بیویوں پر الزام لگائیں

اور

ان کے پاس خود

اُن کےاپنے سوا

دوسرے کوئی گواہ نہ ہوں

تو اُن میں سے ایک شخص کی شہادت

(یہ ہے کہ وہ) چار مرتبہ اللہ کی قسم کھا کر گواہی دے کہ

وہ (وہ اپنے الزام میں) سچّا ہے

اور

پانچویں بار کہے کہ

اُس پر اللہ کی لعنت ہو

اگر وہ (اپنے الزام) میں جھُوٹا ہو

اور

عورت سے سزا اس طرح ٹل سکتی ہے

کہ

وہ چار مرتبہ اللہ کی قسم کھا کر

شھادت دے کہ

یہ شخص (اپنے الزام میں) جھوٹا ہے

اور

پانچویں مرتبہ کہے کہ

اُس بندی پر اللہ کا غضب ٹوٹے

اگر

وہ (اپنے الزام میں سچا ہو)

تم لوگوں پر اللہ کا فضل

اور

اس کا رحم نہ ہوتا

اور یہ بات نہ ہوتی

کہ

اللہ بڑا التفات فرمانے والا

اور

حکیم ہے

تو (بیویوں پر الزام کا معاملہ تمہیں

بڑی پیچیدگیوں میں ڈال دیتا)