قد افلح 18

سورةالنُّور مدنیة 24

رکوع 8

آیات 11 سے 28

جولوگ یہ بہتان گھڑ لائے ہیں

وہ تمہارے ہی

اندر کا ایک ٹولہ ہیں

اس واقعہ کو

اپنے حق میں شر نہ سمجھو

بلکہ یہ بھی

تمہارے لیے خیر ہی ہے

جس نے اس میں

جتنا حصہ لیا اتنا ہی گناہ سمیٹا

اور

جس شخص نے اس کی ذمہ داری کا

بڑا حصہ اپنے سر لیا

اس کے لئے تو عذابِ عظیم ہے

جس وقت تم لوگوں نے

اسے سنا تھا

اُسی وقت کیوں نہ مومن مردوں

اور

مومن عورتوں نے اپنے

آپ سے نیک گمان کیا

اور کیوں نہ کہہ دیا

کہ

یہ صریح بہتان ہے؟

وہ لوگ (اپنے الزام کے ثبوت میں)

چار گواہ کیوں نہ لائۓ؟

اب کہ وہ گواہ نہیں لائے ہیں

تو

اللہ کے نزدیک وہی جھوٹے ہیں

اگر تم لوگوں پر

دنیا اور آخرت میں اللہ کا فضل

اور

رحم و کرم نہ ہوتا

تو جن باتوں میں تم پڑ گئے تھے

ان کی پاداش میں بڑا عذاب تمہیں آلیتا

(ذرا غور تو کرو اُس وقت تم کیسی سخت غلطی کر رہے تھے )

جبکہ

تمہاری ایک زبان سے دوسری زبان

اس جھوٹ کو لیتی چلی جا رہی تھی

اور

تم اپنے منہ سے

وہ کچھ کہے جا رہے تھے

جس کے متعلق تمہیں

کوئی علم نہیں تھا

تم اسے ایک معمولی بات سمجھ رہے تھے

حالانکہ

اللہ کے نزدیک یہ بڑی بات تھی

کیوں نہ اسے سنتے ہی تم نے کہہ دیا

ہمیں ایسی بات زبان سے نکالنا

زیب نہیں دیتا

سبحان اللہ

یہ تو ایک بہتانِ عظیم ہے

اللہ تم کو نصیحت کرتا ہے

کہ ٌ

آئیندہ ایسی حرکت نہ کرنا

اگر تم مومن ہو

اللہ تمہیں صاف صاف ہدایات دیتا ہے

اور

وہ علیم وحکیم ہے٬

جو لوگ چاہتے ہیں

کہ

ایمان لانے والوں کے گروہ میں

فحش پھیلے

وہ دنیا اور آخرت میں

دردناک سزاکے مستحق ہیں

اللہ جانتا ہے

اور

تم نہیں جانتے

اگر

اللہ کا فضل اوررحم وکرم تم پر نہ ہوتا

اور

یہ بات نہ ہوتی

کہ

اللہ بڑا شفیق و رحیم ہے