پارہ 16 قال الم

سورةُ طٰہٰ مکیةُ 19

رکوع 10

آیات 1 سے 24

اللہ کے نام سے جو بےانتہا مہربان اور رحم فرمانے والا ہے

طٰہٰ

ہم نے یہ قرآن تم پر

اس لیے نازل نہیں کیا ہے

کہ

تم مصیبت میں پڑ جاؤ

یہ تو ایک یاد دہانی ہے

ہر اِس شخص کے لیے

جو ڈرے نازل کیا گیا ہے

اُس ذات کی طرف سے

جس نے پیدا کیا ہے

زمین کو اور بلند آسمانوں کو

وہ رحمٰن ( کائنات کے ) تختِ سلطنت پر

جلوہ فرما ہے

مالک ہے اُن سب چیزوں کا

جو آسمانوں اور زمین میں ہیں

اور

جو زمین و آسمان کے درمیان ہیں

اور

جو مٹی کے نیچے ہیں

تم چاہے اپنی بات پُکار کر کہو

وہ تو چُپکے سے کہی ہوئی بات

بلکہ

اس سے مخفی تر بات بھی جانتا ہے

وہ اللہ ہے

اس کے سوا کوئی الہٰ نہیں

اس کے لیے بہترین نام ہیں

اور

تمہیں کچھ موسیٰ ؑ کی خبر بھی پہنچی ہے؟

جبکہ

اس نے ایک آگ دیکھی

اور

اپنے گھر والوں سے کہا

کہ ذرا ٹھہرو

میں نے ایک آگ دیکھی ہے

شائد کہ تمہارے لئے

ایک آدھ انگارا لے آؤں

یا اس آگ پر

مجھے( راستے سے متعلق ) کوئی

رہنمائی مل جائے

وہاں پہنچا تو ُپکارا گیا

اے موسیٰٰؑ میں ہی تیرا ربّ ہوں

جوتیاں اتار دےِ

تو وادی مقدس طوٰی میں ہے

اور

میں نے تجھ کو چُن لیا ہے

سُن

جو کچھ وحی کیا جاتا ہے

میں ہی اللہ ہوں

میرے سوا کوئی رب نہیں ہے

پس

تو میری بندگی کر

اور

میری یاد کے لئے نماز قائم کر

قیامت کی گھڑی ضرور آنے والی ہے

میں اُس کا وقت مخفی رکھنا چاہتا ہوں

تا کہ

ہر متنفس اپنی سعی کے مطابق بدلہ پائے

پس کوئی ایسا شخص

جو اُس پر ایمان نہی لاتا

اور

اپنی خواہشِ نفس کا بندہ بن گیا ہے

تجھ کو

اس گھڑی کی فکر سے نہ روک دے

ورنہ تو ہلاکت میں پڑ جائے گا٬

اور

اے موسیٰؑ یہ تیرے ہاتھ میں کیا ہے؟

موسیٰؑ نے جواب دیا

یہ میری لاٹھی ہے

اس پر ٹیک لگا کر چلتا ہوں

اس سے اپنی بکریوں کے لئے

پتے جھاڑتا ہوں

اور

بھی بہت سے کام ہیں

جو اس سے لیتا ہوں

فرمایا

پھینک دے اس کو

موسیٰ ؑ اس نے پھینک دیا

اور یکایک وہ ایک سانپ تھا

جو دوڑ رہا تھا٬

فرمایا ٬

پکڑ لے اس کو

اور

ڈر نہیں

ہم اسے پھر ویسا ہی کردیں گے

جیسی یہ تھی

اور

ذرا

اپنا ہاتھ اپنی بغل میں دبا

چمکتا ہوا نکلے گا

بغیر کسی تکلیف کے

یہ دوسری نشانی ہے

اس لیے کہ

ہم تجھے اپنی بڑی

نشانیاں دکھانے والے ہیں

اب تو فرعون کے پاس جا

اور

وہ سرکش ہو گیا ہے