پارہ 16 قال الم

سورةُ مریم مکیةُ 19

رکوع 9

آیات 83سے98

کیا تم دیکھتے نہیں ہو

کہ

ہم نے منکرینِ حق پر

شیاطین چھوڑ رکھے ہیں

جو انہیں خوب خوب

(مخالفتِ حق پر) اُکسا رہے ہیں؟

اچھا تو اب ان پر

نزولِ عذاب کے لئے بیتاب نہ ہو

ہم اُن کے دن گن رہے ہیں

وہ دن آنے والا ہے

جب متقی لوگوں کو ہم

مہمانوں کی طرح

رحمٰن کے حضور پیش کریں گے

اور

مجرموں کو پیاسے جانوروں کی طرح

جہنم کی طرف ہانک لے جائیں گے

اُس وقت لوگ

کوئی سفارش لانے پر

قادر نہ ہوں گے

بُجز اسکے

جس نے رحمٰن کے حضور سے

پروانہ حاصل کر لیا ہو

وہ کہتے ہیں کہ

رحمٰن نے کسی کو بیٹا بنایا ہے

سخت بیہودہ بات ہے

جو تم لوگ گھڑلائے ہو

قریب ہے آسمان پھٹ پڑیں

٬زمین شق ہو جائے اور پہاڑ گِر جائیں

اس بات پر کہ

لوگوں نے رحمٰن کے لئے

اولاد ہونے کا دعویٰ کیا

رحمٰن کی یہ شان نہیں ہے

کہ

وہ کسی کو بیٹا بنائے

زمین اور آسمانوں کے اندر جو بھی ہیں

سب اس کے حضور

بندوں کی حیثیت سے پیش ہونے والے ہیں

سب پر وہ محیط ہے

اور

اس نے ان کو شمار کر رکھا ہے

سب قیامت کے روز

فردا فردا اس کے سامنے حاضر ہوں گے

یقینا

جولوگ ایمان لے آئے ہیں

اور

عملِ صالح کر رہے ہیں

عنقریب

رحمٰن اُن کے لیے دلوں میں

محبت پیدا کر دے گا

پس

اے نبیﷺ اس کلام کو ہم نے

آسان کر کے تمہاری زبان میں

اسی لئے نازل کیا ہے

کہ

تم پرہیز گاروں کو خوشخبری دے دو

اور

ہٹ دھرم لوگوں کو ڈرا دو

ان سے پہلے

ہم کتنی ہی قوموں کو ہلاک کر چکے ہیں

پھر

آج کہیں تم اُن کا نشان پاتے ہو

یا ان کی بھِنک بھی

کہیں سنائی دیتی ہے ؟