پارہ 16 قال الم

سورةُ مریم مکیةُ 19

رکوع 4

آیات 1سے15

اللہ کے نام سے جو بےانتہاء مہربان اور رحم فرمانے والا ہے

ک ـ ہ ـ ی ـ ع ـ ص

ذکر ہے

اُس رحمت کا جو تیرے ربّ نے

اپنے بندے ذکّریاؑ پر کی تھی

جب کہ اُس نے

اپنے ربّ کوچُپکے چُپکے پُکارا

اُس نے عرض کیا

اے پروردگار

میری ہڈیاں تک گھُل گئی ہیں

اور

سر بڑہاپے سے بھڑک اٹھا ہے

اے پروردگار

میں کبھی تجھ سے دعا مانگ کر نامراد نہی رہا

مُجھے اپنے پیچھےاپنے بھائی بندوں کی

برائیوں کا خوف ہے

اور

میری بیوی بانجھ ہے

تو مجھے اپنے فضلِ خاص سےایک وارث عطا کردے

جو میرا وارث بھی ہو

اور

آل یعقوبؑ کی میراث بھی پائے

اور

اے پروردگار اس کو ایک پسندیدہ انسان بنا

(جواب دیا گیا)

اے زکّریا

ہم تجھے ایک لڑکے کی بشارت دیتے ہیں

جس کا نام یحیٰیؑ ہوگا ٬

ہم نےاِس نام کا کوئی آدمی

اس سے پہلے پیدا نہیں کیا

عرض کیا

پروردگار

بھلا میرے ہاں کیسے بیٹا ہوگا

جب کہ

میری بیوی بانجھ ہے

اور

میں بوڑھا ہو کر سوکھ چکا ہوں

جواب ملا ایسا ہی ہوگا

تیرا ربّ فرماتا ہے

یہ تو میرے لئے

ایک ذرا سی بات ہے

آخر

اس سے پہلے میں

تجھے پیدا کر چکا ہوں

جب کہ تو کوئی چیز نہ تھا

زکّریاؑ نے کہا

پروردگار میرے لیے

کوئی نشانی مقرر کردے

فرمایا تیرے لیے نشانی یہ ہے

کہ

پیہم تین دن لوگوں سے بات نہ کر سکے

چناچہ

وہ محراب سے نکل کر

اپنی قوم کے پاس آیا

اور

اس نے اشارے سے ان کو ہدایت کی

کہ

صبح و شام تسبیح کرو

اے یحییٰؑ کتابِ الہیٰ کو

مضبوط تھام لے

ہم نے اِسے

بچپن ہی میں حُکم سے نوازا

اور

اپنی طرف سے اس کو

نرم دلی اورپاکیزگی عطا کی

اور

وہ بڑا پرہیز گار

اور

اپنے والدین کا حق شناس تھا

وہ جبار نہ تھا نہ نا فرمان

سلام اُس پر جس روز وہ پیدا ہوا

اور

جس دن وہ مرے

اور

جس روز وہ

زندہ کر کے اٹھایا جائے