پارہ 16 قال الم

سورةُ مریم مکیةُ 19

رکوع 5

آیات 16سے 40

اور

اے نبیﷺ

اس کتاب میں

مریمؑ کا حال بیان کرو

جب کہ

وہ اپنے لوگوں سے الگ ہو کر

شرقی جانب گوشہ نشین ہو گئی تھی

اور

پردہ ڈال کر اُن سے چھپ بیٹھی تھی

اسی حالت میں ہم نے اُس کے پاس

اپنی روح کو (یعنی فرشتے کو) بھیجا

اور وہ

اس کے سامنے

ایک مکمل انسان کی شکل میں

نمودار ہوگیا

مریم یکایک بول اٹھی

کہ

اگر تو کوئی خُدا ترس آدمی ہے

تو میں تجھ سے

خُدائے رحٰمن کی پناہ مانگتی ہوں

اُس نے کہا

میں تو تیرے ربّ کا فرستادہ ہوں

اور

اس لیے بھیجا گیا ہوں

کہ

تجھے ایک پاکیزہ لڑکا دوں

مریم نے کہا

میرے ہاں کیسے لڑکا ہوگا٬

جبکہ

مجھے کسی بشر نے چھواتک نہیں ہے

اور

میں کوئی بدکار عورت نہیں ہوں

فرشتے نے کہا ایسا ہی ہوگا

تیرا ربّ فرماتا ہے کہ

ایسا کرنا میرے لیے بہت آسان ہے

اور

ہم یہ اس لیے کریں گے

کہ

اُس لڑکے کو لوگوں کے لیے

ایک نشانی بنائیں

اور

اپنی طرف سے ایک رحمت

اور

یہ کام ہوکر رہنا ہے

مریمؑ کو اس بچے کا حمل رہ گیا

اور وہ

اس حمل کو لیے ہوئے

ایک دور کے مقام پر چلی گئی

پھر

زچگی کی تکلیف نے اُسے

ایک کھجور کے درخت

کے نیچے پہنچا دیا

وہ کہنے لگی

کاش میں اس سے پہلےہی مر جاتی

اور

میرا نام و نشان نہ رہتا

فرشتے نے پائنتی سے

اس کو پُکار کر کہا

غم نہ کر

تیرے ربّ نے تیرے نیچے

ایک چشمہ رواں کردیا ہے

اور تو ذرا

اس درخت کے تنے کو ہِلا

تیرے اوپر

تروتازہ کھجوریں ٹپک پڑیں گی

پس

تو کھا اور پی

اور

اپنی آنکھیں ٹھنڈی کر

پھر

اگر

کوئی آدمی تجھے نظر آئے

تو اسے کہہ دے کہ

میں نے رحمان کے لئے

روزے کی نذر مانی ہے

اس لیے آج میں

کسی سے نہ بولوں گی

پھر

وہ اس بچے کو لیے ہوئے

اپنی قوم میں آئی

لوگ کہنے لگے

اے مریمؑ

یہ تو نے بڑاگناہ کر ڈالا

اے ہارون ؑ کی بہن

نہ تیرا باپ کوئی برا آدمی تھا

اور

نہ تیری ماں کوئی بدکار عورت تھی

مریمؑ نے بچے کی طرف اشارہ کردیا

لوگوں نے کہا

ہم اس سے کیا بات کریں

جو گہوارے میں پڑا ہوا ایک بچہ ہے؟

بچہ بول اٹھا

میں اللہ کا بندہ ہوں

اُس نے مجھے کتاب دی

اور

نبی بنایا

اور

بابرکت کیا جہاں بھی میں رہوں

اور

نماز اور زکوة کی پابندی کا حکم دیا

جب تک میں زندہ رہوں

اور

اپنی والدہ کا حق ادا کرنے والا بنایا

اور

مجھ کو جبارّ اور شقیّ نہیں بنایا

سلام ہے مجھ پر

جب کہ میں پیدا ہوا

اور

جبکہ

میں مروں اور جبکہ زندہ اٹھایا جاؤں

یہ ہے عیسیٰؑ ابن مریمؑ

اور یہ ہے

اُس کے بارے میں وہ سچی بات

جس میں لوگ شک کر رہے ہیں

اللہ کا کام یہ نہیں کہ

وہ کسی کو بیٹا بنائے

وہ پاک ذات ہے

وہ جب کسی بات کا فیصلہ کرتا ہے

تو کہتا ہے

کہ

ہو جا

اور

بس وہ ہو جاتی ہے

( اور عیسیٰ نے کہا تھا کہ )

اللہ میرا ربّ بھی ہے

اور

تمہارا ربّ بھی

پس

تم اُسی کی بندگی کر

یہی سیدھی راہ ہے

مگر

پھر

مختلف گروہ باہم اختلاف کرنے لگے

سو جن لوگوں نے کُفرکیا

ان کے لیےوہ وقت بڑی تباہی کا ہوگا

جبکہ

وہ ایک بڑا دن دیکھیں گے

جب وہ ہمارے سامنے حاضر ہوں گے

اُس روز تو ان کے کان بھی

خوب سن رہے ہوں گے

اور

ان کی آنکھیں بھی

خوب دیکھتی ہوں گی

مگر

آج یہ ظالم

کھلی گمراہی میں مبتلا ہیں

اے نبیﷺ

اس حالت میں جب کہ

یہ لوگ غافل ہیں

اور

ایمان نہیں لا رہے ہیں

انہیں اِس دن سے ڈرا دو

جب کہ فیصلہ کر دیا جائے گا

اور

پچھتاوے کے سوا کوئی چارہ نہ ہوگا

آخرکار

ہم ہی زمین اور اس کی

ساری چیزوں کے وارث ہوں گے

اور

سب ہماری طرف ہی

پلٹائے جائیں گے