پارہ 16 قال الم

سورةُ کھف مکیةُ 18

رکوع 2

آیات 83سے 101

  اور اے نبیﷺ

یہ لوگ تم سے

زوالقرنین کے بارے میں پوچھتے ہیں

ان سے کہو میں اُس کا کچھ

حال تم کو سناتا ہوں

ہم نے اس کو

زمین میں اقتدار عطا کر رکھا تھا

اور

اُسے ہر قسم کے

اسباب و وسائل بخشے تھے

اُس نے

( پہلے مغرب کی طرف ایک مہم کا) سروسامان کیا

حتیٰ کہ

جب وہ غروبِ آفتاب کی

حد تک پہنچ گیا

تو

اس نے سورج کو

ایک کالے پانی میں ڈوبتے دیکھا

اور وہاں

اُسے ایک قوم ملی ہم نے کہا

اے زوالقرنین تجھے یہ مقدِرتّ

بھی حاصل ہے

کہ

اُن کو تکلیف پہنچائے

اور یہ بھی کہ

اُن کے ساتھ نیک رویہ اختیار کرے

اس نے کہا

جو اُن میں سے ظلم کرے گا

ہم اس کو سزا دیں گے

پھر وہ

اپنے ربّ کی طرف پلٹایا جائے گا

اور

وہ اُسے اور زیادہ سخت عذاب دے گا

اور جو

اِن میں سے ایمان لائے گا

اور

نیک عمل کرے گا

اس کے لیے اچھی جزا ہے

اور

ہم اس کو نرم احکام دیں گے

پھر

اُس نے (ایک دوسری مہم کی ) تیاری کی

یہاں تک کہ

طلوعِ آفتاب کی حد تک جا پہنچا

وہاں اُس نے دیکھا

کہ

سورج ایک ایسی قوم پر طلوع ہو رہا ہے

جس کے لیے دھوپ سے بچنے کا

کوئی سامان ہم نے نہیں کیا ہے

یہ حال تھا اُن کا

اور

زوالقرنین کے پاس جو کچھ تھا

اسے ہم جانتے تھے

پھر اس نے

(ایک اور مہم کا) سامان کیا

یہاں تک کہ

جب دو پہاڑوں کے درمیان پہنچا

تو اسے اُن کے پاس ایک قوم ملی

جو مشکل ہی سے

کوئی بات سمجھتی تھی

اُن لوگوں نے کہا کہ

اےذوالقرنین

یاجوج اور ماجوج

اس سرزمین میں فساد پھیلاتے ہیں

تو کیا ہم تجھے

کوئی ٹیکس اس کام کے لیے دیں

کہ

تو ہمارے اور اُن کے درمیان

ایک بند تعمیر کردے؟

اِس نے کہا

جو کچھ میرے ربّ نے مجھے دے رکھا ہے

وہ بہت ہے

تم بس محنت سے میری مدد کرو

میں تمہارے اور ان کے درمیان

بند بنائے دیتا ہوں

مجھے لوہے کی چادریں لادو

آخر

جب دونوں پہاڑوں کے درمیانی خِلا کو

اُس نے پاٹ دیا

تو

لوگوں سے کہا کہ

اب آگ دہکاؤ

حتیٰ کہ

جب ( یہ آہنی دیوار ) بالکل آگ کی طرح سرخ کردی

تو

اِس نے کہا

لاؤ اب میں اس پر پگھلا ہوا

تانبا انڈیلوں گا

( یہ بند ایسا تھا کہ) یاجوج و ماجوج

اس پر چڑھ کر بھی نہ آ سکتے تھے

اور

اس میں نقب لگانا اُن کے لیے

اور

بھی مشکل تھا

زوالقرنین نے کہا

یہ میرے ربّ کی رحمت ہے

مگر

جب میرے ربّ کے وعدے کا وقت آئے گا

تو

وہ اسکو پیوندِ خاک کر دے گا

اور

میرے ربّ کا وعدہ برحق ہے

اور

اُس روز ہم لوگوں کو چھوڑ دیں گے

کہ

( سمندر کی موجوں کی طرح

ایک دوسرے سے گتھم گتھا ہوں

اور

صور پھونکا جائے گا

اور

ہم سب انسانوں کو ایک ساتھ جمع کریں گے

اور

وہ دن ہوگا

جب ہم جہنم کو کافروں کے سامنے لائیں گے

اُن کافروں کے سامنے

جو میری نصیحت کی طرف سے

اندھے بنے ہوئے تھے

اور

کچھ سننے کے لیے تیار ہی نہ تھے