پارہ یعتذرون 11

سورة یوُنس 10 مکیة

رکوع 6

آیات 1 سے 10

اللہ کے نام سے جو بے انتہاء مہربان اور نہایت رحم فرمانے والا ہے

ٌ ا ل ر

یہ اُس کتاب کی آیات ہیں

جو حکمت و دانش سے لبریز ہے

کیا لوگوں کے لیے یہ

ایک عجیب بات ہوگئی

ہم نے خود انہی میں سے

ایک آدمی پر وحی بھیجی کہ

( غفلت میں پڑے ہوئے ) لوگوں کو چونکا دے

اور

جو مان لیں ان کو خوشخبری دے دے

کہ

ان کے لیے ان کے

رب کے پاس سچی عزت و سرفرازی ہے

( اس پر) منکرین نے کہا

کہ

یہ شخص تو کھُلا جادوگر ہے

حقیقت یہ ہے کہ تمہارا

رب وہی اللہ ہے

جس نے آسمانوں اور زمین کو چھ دنوں میں پیدا کیا

پھر

تختِ سلطنت پے جلوہ گر ہو کر

کائنات کا انتظام چلا رہا ہے

کوئی شفاعت(سفارش) کرنے والا نہیں ہے

اِلّا

یہ کہ اس کی اجازت کے بعد شفاعت(سفارش) کرے

یہی

اللہ تمہارا رب ہے

لہٰذا

تم اس کی عبادت کرو

پھر

کیا تم ہوش میں نہ آؤ گے ؟

اسی کی طرف تم سب کو پلٹ کر جانا ہے

یہ

اللہ کا پکا وعدہ ہے

بے شک پیدائش کی ابتداء وہی کرتا ہے

پھر وہی دوبارہ پیدا کرے گا

تا کہ

جو لوگ ایمان لائے

اور

جنہوں نے نیک عمل کیے

اُن کو انصاف کے ساتھ جزا دے

اور

جنہوں نے کُفر کا طریقہ اختیار کیا

وہ کھولتا ہوا پانی پئیں

اور

درددناک سزا بھگتیں

اُس انکار کی پاداش میں جو وہ کرتے رہے

وہی ہے جس نے سورج کو اجیالا بنایا

اور چاند کوچمک دی

اور

چاند کے گھٹنے بڑھنے کی منزلیں

ٹھیک ٹھیک مقرر کر دیں

تا کہ

تم اس سے برسوں تاریخوں کا حساب معلوم کرو

اللہ نے یہ سب کچھ برحق ہی پیدا کیا ہے

وہ اپنی نشانیوں کو کھول کھول کر پیش کر رہا ہے

اُن لوگوں کے لئے جو علم رکھتے ہیں

یقینا

رات اور دن کے اُلٹ پھیر میں

اور

ہر اُس چیز میں جو

اللہ نے زمین اور آسمانوں میں پیدا کی ہے

نشانیاں ہیں

اُن لوگوں کے لئے جو

( غلط بینی و غلط روی ) سے بچناچاہتے ہیں

حقیقت یہ ہے کہ

جو لوگ ہم سے ملنے کی توقع نہیں رکھتے

اور

دنیا کی زندگی پر راضی اورمطمئین ہوگئے ہیں

اور

جو لوگ ہماری نشانیوں سے غافل ہیں

اُن کا آخری ٹھکانہ جہنم ہوگا

اُن برائیوں کی پاداش میں جِن کا اکتساب

وہ( اپنے غلط عقیدے اور غلط طرزِ عمل کی وجہ سے ) کرتے رہے

اور

یہ بھی حقیقت ہے کہ

جو لوگ ایمان لائے

( یعنی جنہوں نے اُن صداقتوں کو قبول کر لیا

جو اِس کتاب میں پیش کی گئی ہیں )

اور

نیک اعمال کرتے رہے

انہیں ان کا

رب ان کے ایمان کی وجہ سے

سیدھی راہ چلائے گا

نعمت بھری جنتوں میں

ان کے نیچے نہریں بہیں گی

وہاں ان کی صدا یہ ہوگی

کہ

پاک ہے تو

اللہ

وہاں اُن کی دعا یہ ہوگی

کہ

سلامتی ہو

اور

ان کی ہر بات کا خاتمہ اس پر ہوگا

کہ

ساری تعریف

اللہ رب العالمین ہی کے لیے ہے