پارہ یعتذرون 11

التوبة مدنیة 9

رکوع 2

آیات 100 سے 110

وہ مہاجر و انصار جنہوں نے

سب سے پہلے دعوتِ ایمان پر

لبیک کہنے میں سبقت کی

نیز

وہ جو بعد میں راست بازی کے ساتھ

اُن کے پیچھےآئے

اللہ اُن سے راضی ہوا

اور

وہ اللہ سے راضی ہوئے

اللہ نے ان کے لیے

ایسے باغ مہیا کر رکھے ہیں

جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی

اور

وہ اِن میں ہمیشہ رہیں گے

یہی عظیم الشان کامیابی ہے

تمہارے گرد و پیش جو بدوی رہتے ہیں

اُن میں بہت سے منافق ہیں

اور

اسی طرح خود مدینہ کے باشندوں میں

بھی منافق موجود ہیں

جو نفاق میں طاق ہو گئے ہیں

تم انہیں نہیں جانتے

ہم اُن کو جانتے ہیں

قریب ہے وہ وقت

جب ہم اُن کو دوہری سزا دیں گے

پھر

وہ زیادہ بڑی سزا کے لئے

واپس لائے جائیں گے

ٌکچھ اور لوگ ہیں

جنہوں نے اپنے قصوروں کا اعتراف کر لیا ہے

ان کا عمل مخلوط ہے کچھ نیک اور کچھ بد

بعید نہیں کہ

اللہ اُن پر مہربان ہو جائے

کیونکہ

وہ درگزر کرنے والا اور رحم فرمانے والا ہے

اے نبیﷺ تم ان کے اموال میں سے

صدقہ لے کر انہیں پاک کرو

اور

(نیکی کی راہ میں ) انہیں بڑہاؤ

اور

اُن کے حق میں دعائے مغفرت کرو

کیونکہ

تمہاری دعا ان کے لیے وجہ تسکین ہوگی

اللہ سب کچھ سنتا اور جانتا ہے

کیا اِن لوگوں کو معلوم نہیں ہے

کہ

وہ اللہ ہی ہے

جو اپنے بندوں کی توبہ قبول کرتا ہے

اور

ان کی خیرات کو قبولیت عطا فرماتا ہے

اور یہ کہ

اللہ بہت معاف کرنے والا اور رحیم ہے ؟

اور

اے نبیﷺ

اِن لوگوں سے کہہ دو کہ تم عمل کرو

اللہ اور اس کا رسولﷺ اور مومنین سب دیکھیں گے

کہ

تمہارا طرزِ عمل اب کیا رہتا ہے

پھر

تم اس کی طرف پلٹائے جاؤ گے

جو کھلے اور چھپے سب کو جانتا ہے

اور

وہ تمہیں بتا دے گا کہ

تم کیا کرتے رہے ہو

کچھ دوسرے لوگ ہیں

جن کا معاملہ ابھی خُدا کے حکم پے ٹھہرا ہوا ہے

چاہے انہیں سزا دے

اور

چاہے اُن پر ازسر نو مہربان ہو جائے

اللہ

سب کچھ جانتا ہے اور حکیم و دانا ہے

کچھ اور لوگ ہیں

جنہوں نے ایک مسجد بنائی

اس غرض کے لئے (کہ دعوتِ حق کو) نقصان پہنچائیں

اور

( خُدا کی بندگی کرنے کی بجائے ) کُفر کریں

اور

اہلِ ایمان میں پھوٹ ڈالیں

اور

( اس بظاہر عبادت گاہ کو)

اس شخص کے لیے کمین گاہ بنائیں

جو اس سے پہلے

خُدا اور اس کے رسولﷺ کے خلاف

برسرِ پیکار ہوچکا ہے

وہ ضرور قسمیں کھا کھا کر کہیں گے

کہ

ہمارا ارادہ تو بھلائی کے سوا

کسی دوسری چیز کا نہ تھا

مگر

اللہ گواہ ہے کہ

وہ قطعی جھوٹے ہیں

تم ہر گز

اس عمارت میں کھڑے نہ ہونا

جو مسجد اول روز سے تقویٰ پر قائم کی گئی تھی

وہی اس کے لئے زیادہ موزوں ہے

کہ

تم اس میں (عبادت کے لیے ) کھڑے ہو

اس میں ایسے لوگ ہیں

جو پاک رہنا پسند کرتے ہیں

اور

اللہ کو پاکیزگی اختیار کرنے والے ہی پسند ہیں

ٌپھر

تمہارا کیا خیال ہے کہ بہتر انسان وہ ہے

جس نے اپنی عمارت کی بنیاد

خُدا کے خوف اور اس کی رضا کی طلب پر رکھی ہو

یا

وہ جس نے اپنی عمارت

ایک وادی کی کھوکھلی بے ثبات ککڑ پر اٹھائی

اور

وہ اسے لے کر سیدھے جہنم کی آگ میں جا گری ؟

ایسے ظالم لوگوں کو

اللہ کبھی سیدھی راہ نہیں دکھاتا ٌ

یہ عمارت جو انہوں نے بنائی ہے

ہمیشہ

ان کے دلوں میں بے یقینی کی جڑ بنی رہے گی

( جس کے نکلنے کی اب کوئی صورت نہیں )

بجُز

اس کے کہ ان کے دل ہی پارہ پارہ ہو جائیں

اللہ نہایت با خبر اور حکیم و دانا ہے