پارہ 9 قال الملا

سورة الانفال مدنیة 8

رکوع 15

آیات 1سے ٴ10

اللہ کے نام سے جو بے انتہاء مہربان اور رحم فرمانے والا ہے

تم سے انفال کے متعلق پوچھتے ہیں

کہو

یہ انفال تو

اللہ اور اس کے رسول کے ہیں

پس تم لوگ

اللہ سے ڈرو

اور

اپنے آپس کے تعلقات کو درست کرو

اور

اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرو

اگر

تم مومن ہو

سچے اہلِ ایمان

تو وہ لوگ ہیں جِن کے دل

اللہ کا ذکر سن کر لرز جاتے ہیں

اور جب

اللہ کی آیات ان کے سامنے پڑہی جاتی ہیں

تو

ان کا ایمان بڑھ جاتا ہے

اور

وہ اپنے رب پر اعتماد رکھتے ہیں

جو نماز قائم کرتے ہیں

اور

جو کچھ ہم نے انہیں دیا ہے

اس میں سے (ہماری راہ میں) خرچ کرتے ہیں

ایسے ہی لوگ حقیقی مومن ہیں

ان کے لیے ان کے

رب کے پاس بڑے درجے ہیں

قصوروں سے درگزر ہے

اور

بہترین رزق ہے

( اس مالِ غنیمت کے معاملے میں ویسی ہی صورت پیش آرہی ہے

جیسی اُس وقت پیش آئی تھی جب کہ) تیرا

رب تجھے حق کے ساتھ تیرے گھر سے نکال لایا تھا

اور

مومنوں میں سے ایک گروہ کو یہ ناگوارتھا

وہ اس حق کے معاملہ میں تجھ سےجھگڑ رہے تھے

درآں حا لیکہ

وہ صاف صاف نمایاں ہو چکا تھا

اُن کا حال یہ تھا کہ

گویا وہ آنکھوں میں دیکھتے

موت کی طرف ہانکے جا رہے ہیں

یاد کرو وہ موقع جب کہ

اللہ تم سے وعدہ کر رہا تھا

کہ

دونوں گروہوں میں سے ایک تمہیں مل جائے گا

تم چاہتے تھے کہ

کمزور گروہ تمہیں ملے

مگر

اللہ کا ارادہ یہ تھا کہ

اپنے ارشادات سے حق کو حق دکھائے

اور

کافروں کی جڑ کاٹ دے

تا کہ

حق حق ہو کر رہے اور باطل باطل ہوکر رہ جائے

خواہ مجرموں کو یہ کتنا ہی ناگوار ہو

اور وہ موقع جب کہ

تم اپنے رب سے فریاد کر رہے تھے

جواب میں اس نے فرمایا کہ

میں تمہاری مدد کے لئے

پے درپے ایک ہزار فرشتے بھیج رہا ہوں

یہ بات

اللہ نے تمہیں صرف اس لئے بتا دی

کہ

تمہیں خوشخبری ہو

اور

تمہارے دل اس سے مطمئین ہو جائیں

ورنہ

مدد تو جب بھی ہوتی ہے

اللہ کی طرف سے ہوتی ہے

یقینا

اللہ زبردست اور دانا ہے