پارہ 9 قال الملا

سورة الاعراف مکیة 7

رکوع 14

آیات 189سے 206

وہ اللہ ہی ہے

جس نے تمہیں ایک جان سے پیدا کیا

اور

اسی کی جنس سے اس کا جوڑا بنایا

تا کہ

اس کے پاس سکون حاصل کرے

پھر جب مرد نے عورت کو ڈھانک لیا

تو

اسے ایک خفیف سا حمل رہ گیا

جسے لیے لیے وہ چلتی پھرتی رہی

پھر جب وہ بوجھل ہو گئی

تو

اُن دونوں نے مل کراپنے رب سے دعا کی

اگر

تو نے ہم کو اچھا سا بچہ دیا

تو

ہم تیرے شکر گزار ہوں گے

مگر

جب

اللہ نے ان کو صحیح و سالم بچہ دے دیا

تو

وہ اس کی بخشش و عنایت پر دوسروں کو

اس کا شریک ٹھہرانے لگے

اللہ بہت بلند و برتر ہے

اُن مشرکانہ باتوں سے جو یہ لوگ کرتے ہیں

کیسے نادان ہیں یہ لوگ اُن کو

اللہ کا شریک ٹھہراتے ہیں

جو کسی چیز کو پیدا نہیں کرتے

بلکہ

خود پیدا کئے جاتے ہیں

جو نہ ان کی مدد کرسکتے ہیں

اور

نہ آپ اپنی مدد پر قادر ہیں

اگر

تم انہیں سیدھی راہ پر آنےکی دعوت دو

تو

وہ تمہارے پیچھے نہ آئیں

تم خواہ انہیں پکارو یا خاموش رہو

دونوں صورتوں میں تمہارے لئے یکساں ہی رہے

تم لوگ

اللہ کو چھوڑ کر جنہیں پُکارتے ہو

وہ تو محض بندے ہیں جیسے تم بندے ہو

اِن سے دعائیں مانگ دیکھو

یہ تمہاری دعاؤں کا جواب دیں

اگر

ان کے بارے میں تمہارے خیالات صحیح ہیں

کیا یہ پاؤں رکھتے ہیں کہ اُن سے چلیں ؟

کیا یہ ہاتھ رکھتے ہیں کہ اُن سے پکڑیں ؟

کیا یہ آنکھیں رکھتے ہیں کہ اُن سے دیکھیں ؟

کیا یہ کان رکھتے ہیں کہ اُن سے سنیں ؟

اے نبیﷺ اُن سے کہو

کہ

بُلا لو اپنے ٹھہرائے ہوئے شریکوں کو

پھر

تم سب مل کر میرے خلاف تدبیریں کرو

اور

مجھے ہرگز مہلت نہ دو

میرا حامی و ناصر وہ

اللہ ہے جس نے یہ کتاب نازل کی ہے

اور

وہ نیک آدمیوں کی حمایت کرتا ہے

بخلاف اس کے

تم جنہیں خُدا کو چھوڑ کر پُکارتے ہو

وہ نہ تمہاری مدد کر سکتے ہیں

نہ خود اپنی مدد ہی کے قابل ہیں

اور

بلکہ

اگر

تم انہیں سیدھی راہ پر آنے کے لئے کہو

تو

وہ تمہاری بات سن بھی نہیں سکتے

بظاہر تم کو ایسا نظر آتا ہے

کہ

وہ تمہاری طرف دیکھ رہے ہیں

مگر

فی الواقع وہ کچھ بھی نہیں دیکھتے

اے نبیﷺ

نرمی ودرگزر کا طریقہ اختیار کرو

معروف کی تلقین کیے جاؤ

اور

جاہلوں سے نہ الجھو

اگر

کبھی شیطان تمہیں اکسائے تو

اللہ کی پناہ مانگو

وہ سب کچھ سننے والا اور جاننے والا ہے

حقیقت میں

جو لوگ متقی ہیں ان کا حال تو یہ ہوتا ہے

کہ

کبھی شیطان کے اثر سے کوئی بُرا خیال

اگر

انہیں چھو بھی جاتا ہے تو

فورا چوکنے ہو جاتے ہیں

اور

پھر انہیں صاف نظر آنے لگتا ہے

کہ

ان کے لئے صحیح طریقہ کار کیا ہے

رہے ان کے (یعنی شیطان کے) بھائی بند

تو

وہ انہیں ان کی کج روی میں کھینچے چلے جاتے ہیں

اور

انہیں بھٹکانے میں کوئی کسر اُٹھا نہیں رکھتے

اے نبیﷺ

جب تم ان لوگوں کے سامنے کوئی نشانی

(یعنی معجزہ) پیش نہیں کرتے تو یہ کہتے ہیں

کہ

تم نے اپنے لیے

کوئی نشانی کیوں نہ انتخاب کر لی ؟

اِن سے کہو

میں تو صرف اُس وحی کی پیروی کرتا ہوں

جو میرے رب نے میری طرف بھیجی ہے

یہ بصیرت کی روشنیاں ہیں

تمہارے رب کی طرف سے

اور

ہدایت اور رحمت ہے

اُن لوگوں کے لئے جو اِسے قبول کریں

جب قرآن تمہارے سامنے پڑھا جائے تو اِسے توجہ اور خاموشی سے سنو

اور

خاموش رہو شائد کہ تم پر رحمت ہو جائے

اے نبیﷺ

اپنے رب کو صبح و شام یاد کرو

دل ہی دل میں زاری اور خوف کے ساتھ

اور

زبان سے بھی ہلکی آواز کے ساتھ

تم اِن لوگوں میں سے نہ ہو جاؤ

جو غفلت میں پڑے ہوئے ہیں

جو فرشتے تمہارے

رب کے حضور تقرب کا مقام رکھتے ہیں

وہ کبھی اپنی بڑائی کے گھمنڈ میں آکر

اس کی عبادت سے منہ نہیں موڑتے

اور

(سجدہ)

اس کی تسبیح کرتے ہیں

اور

اس کے آگے جھکے رہتے ہیں