پارہ 9 قال الملا

سورة الانفال مدنیة 8

رکوع 16

آیات 11 سے 19 ٴ

اور

وہ وقت جب کہ

اللہ اپنی طرف سے غنودگی کی شکل میں تم پر

اطمینان و بے خوفی کی کیفیت طاری کر رہا تھا

اور

آسمان سے تمہارے اوپر پانی برسا رہا تھا

تا کہ

تمہیں پاک کرے

اور

تم سے شیطان کی ڈالی ہوئی نجاست دور کرے

اور

تمہاری ہمت بندھائے

اور

اس کے ذریعہ سے تمہارے قدم جما دے

وہ وقت جب کہ تمہارا

رب فرشتوں کو اشارہ کر رہا تھا

کہ

میں تمہارے ساتھ ہوں

تم اہلِ ایمان کو ثابت قدم رکھو

ٌمیں ابھی

ان کافروں کے دلوں میں رُعب ڈالے دیتا ہوں

پس تم اُن کی

گردنوں پر ضرب اور جوڑ جوڑ پر چوٹ لگاؤ

یہ اِس لئے

کہ

اِن لوگوں نے

اللہ اور اس کے رسولﷺ کا مقابلہ کیا

اور جو

اللہ اور اس کے رسولﷺ کا مقابلہ کرے

اللہ اس کے لئے نہایت سخت گیر ہے

یہ ہے تم لوگوں کی سزا

اب اس کا مزا چکھو

اور

تمہیں معلوم ہو کہ

حق کا انکار کرنے والوں کے لئے

دوزخ کا عذاب ہے

اے لوگو

جو ایمان لائۓ ہو

جب تم ایک لشکر کی صورت میں کفار سے دوچار ہو

تو ان کے مقابلے سے پیٹھ نہ پھیرو

جس نے ایسے موقع پر پیٹھ پھیری

اِلّا

یہ کہ

جنگی چال کے طور پے ایسا کرے

یا

کسی دوسری فوج سے جا ملنے کے لئے

تو وہ

اللہ کے غضب میں گھِر جائے گا

اُس کا ٹھکانہ جہنم ہوگا

اور

وہ بہت بری جائے بازگشت ہے

پس حقیقت یہ ہے کہ

تم نے انہیں قتل نہیں کیا

بلکہ

اللہ نے ان کو قتل کیا

اور

اے نبی ﷺ

تُو نے نہیں پھینکا

بلکہ

اللہ نے پھینکا

ٌ(اور مومنو کے ہاتھ جو اس کام میں استعمال کیے گئے )

تو یہ اس لئے تھا کہ

اللہ مومنوں کو ایک بہترین آزمائش سے

کامیابی کے ساتھ گزار دے

یقینا

اللہ سننے اور جاننے والا ہے

یہ معاملہ تو تمہارے ساتھ ہے

اور

کافروں کے ساتھ معاملہ یہ ہے

کہ

اللہ اُن کی چالوں کو کمزور کرنے والا ہے

(ان کافروں سے کہہ دو

کہ

اگر تم فیصلہ چاہتے تھے

تو لو

فیصلہ تمہارے سامنے آگیا

اب باز آجاؤ تمہارے ہی لئے بہتر ہے

ورنہ پھر پلٹ کر

اسی حماقت کا اعادہ کرو گے

تو

ہم بھی اسی سزا کا اعادہ کریں گے

اور

تمہاری جمعیت خواہ وہ کتنی ہی زیادہ ہو

تمہارے کچھ کام نہ آسکے گی

اللہ مومنوں کے ساتھ ہے ٌ