پارہ 8

ولواننا

سورة الانعام مکیة

رکوع 2

آیات 122سے 129

کیا وہ شخص جو پہلے مُردہ تھا

پھر

ہم نے اُسے زندگی بخشی

اور

اُس کو وہ روشنی عطا کی

جس کے اجالے میں وہ

لوگوں کے درمیان زندگی کی راہ طے کرتا ہے

اُس شخص کی طرح ہو سکتا ہے

جو تاریکیوں میں پڑا ہوا ہو

اور

کسی طرح اُن سے نہ نکلتا ہو ؟

کافروں کے لئے تو

اسی طرح ان کے اعمال خوش نما بنا دیے گئے ہیں

اور

اسی طرح ہم نے

ہر بستی میں اس کے بڑے بڑے مجرموں کو لگا دیا ہے

کہ وہا ں

اپنے مکرو فریب کا جال بچھائیں

دراصل

وہ اپنے فریب کے جال میں آپ پھنستے ہیں

مگر

انہیں اس کا شعور نہیں

جب اِِن کے سامنے کوئی آیت آتی ہے

تو وہ کہتے ہیں

ہم نہ مانیں گے جب تک کہ

وہ چیز خود ہم کو نہ دی جائے

جو

اللہ کے رسولوں کو دی گئی ہے ـ

اللہ

زیادہ بہتر جانتا ہے کہ

اپنی پیغمبری کا کام

کس سے لے اور کس طرح لے

قریب ہے وہ وقت

جب یہ مجرم اپنی مکاریوں کی پاداش میں

اللہ کے ہاں

ذلت اور سخت عذاب سے دوچار ہوں گے

پس

( یہ حقیقت ہے کہ )

جسے اللہ ہدایت بخشنے کا ارادہ کرتا ہے

اُس کا سینہ اسلام کے لئے کھول دیتا ہے

اور

جسے گمراہی میں ڈالنے کا ارادہ کرتا ہے

اُس کے سینے کو تنگ کر دیتا ہے

اور

ایسا بھینچتا ہے کہ (اسلام کا تصور کرتے ہی )

اسے یوں معلوم ہونے لگتا ہے کہ

گویا اُس کی روح آسمان کی طرف پرواز کر رہی ہے ـ

اس طرح اللہ (حق سے فرار اور نفرت کی )

ناپاکی اُن لوگوں پر مسلط کر دیتا ہے

جو ایمان نہیں لاتے

حالانکہ

یہ راستہ

رب تمہارے کا سیدھا راستہ ہے

اور

اس کے نشانات

اُن لوگوں کے لئے واضح کر دیے گئے ہیں

جو نصیحت قبول کرتے ہیں

اُن کے رب کے پاس اُن کے لئے

سلامتی کا گھر ہے

اور

وہ اُن کا سرپرست ہے

اُس صحیح طرزِ عمل کی وجہ سے

جو انہوں نے اختیار کیا

جس روز

اللہ ان سب لوگوں کو گھیر کر جمع کرے گا

اِس روز وہ جِنوں سے (یعنی شیاطین جن ) سے

خطاب کر کے فرمائے گا

کہ

اے گروہِ جن

تم نے تو نوع ِ انسانی پر خوب ہاتھ صاف کیا

انسانوں میں سے جو اِن کے رفیق تھے

وہ عرض کریں گے

پروردگار ہم میں سے ہر ایک نے

ایک دوسرے کو خوب استعمال کیا ہے

اور

اب ہم اُس وقت پر آ پہنچے ہیں جو

تو نے ہمارے لیے مقرر کر دیا تھا

اللہ فرمائے گا

اچھا

اب آگ تمہارا ٹھکانہ ہے

اس میں تم ہمیشہ رہو گے

اس سے بچیں گے صرف وہی جنہیں

اللہ بچانا چاہے گا

بے شک

تمہارا رب دانا و علیم ہے

دیکھو

اس طرح ہم (آخرت میں ) ظالموں کو

ایک دوسرے کا ساتھی بنائیں گے

اُس کمائی کی وجہ سے

جو وہ ( دنیا میں ایک دوسرے کے ساتھ مل کر ) کرتے تھے