پارہ 8

ولواننا

سورة الانعام مکیة

رکوع 3

آیات 130 سے140

( اِس موقع پر اللہ ان سے یہ بھی پوچھے گا کہ )

اے گروہِ جِن وانس

کیا تمہارے پاس خود تم میں سے

ایسے رسول نہیں آئے تھے

جو تم کو میری آیات سناتے

اور

اُس دن کے انجام سے ڈراتے تھے ؟

وہ کہیں گے

ہاں

ہم اپنے خلاف خود گواہی دیتے ہیں

آج دنیا کی زندگی نے ان لوگوں کو

دھوکے میں ڈال رکھا ہے

مگر

اُس وقت وہ خود اپنے خلاف گواہی دیں گے کہ وہ کافر تھے

( یہ شہادت اُن سے اس لئے لی جائے گی کہ )

یہ ثابت ہو جائے کہ

تمہارا رب بستیوں کوظلم کے ساتھ

تباہ کرنے والا نہ تھا

جب کہ اُن کے باشندے حقیقت سے ناواقف ہوں

ہر شخص کا درجہ

اُس کے عمل کے لحاظ سے ہے

اور

رب تمہارا لوگوں کے اعمال سے

بے خبر نہیں ہے

رب تمہارا بے نیاز ہے

اور

مہربانی اِس کا شیوہ ہے

اگر وہ چاہے تو

تم لوگوں کو لے جائے

اور

تمہاری جگہہ دوسرے جِن لوگوں کو چاہے لے آئے

جس طرح اس نے تمہیں کچھ

اور

لوگوں کی نسل سے اٹھایا ہے

تم سے جس چیز کا وعدہ کیا جا رہا ہے٬

وہ یقینا آنے والی ہے٬

اور

تم

اللہ کو عاجز کر دینے کی طاقت نہیں رکھتے

اے نبیﷺ

کہہ دو کہ لوگو

تم اپنی جگہہ عمل کرتے رہو اور

میں بھی اپنی جگہہ عمل کر رہا ہوں

عنقریب

تمہیں معلوم ہو جائے گا

انجامِ کار

کس کے حق میں بہتر ہوتا ہے

بہر حال یہ حقیقت ہے

کہ

ظالم کبھی فلاح نہیں پا سکتے

اِن لوگوں نے اللہ کے لئے خود اُسی کی پیدا کی ہوئی

کھیتیوں اور مویشیوں میں سے

ایک حصہ مقرر کیا ہے

اور

کہتے ہیں

کہ

یہ اللہ کے لئے ہے

بزعم خود اور یہ ہمارے

ٹھہرائے ہوئے شریکوں کے لئے ہے

پھر جو حصہ

اُن کے ٹھہرائے ہوئے شریکوں کے لئے ہے وہ تو

اللہ کو نہیں پہنچتا

مگر

جو

اللہ کے لئے ہے وہ اُن کے شریکوں کو پہنچ جاتا ہے

کیسے برے فیصلے کرتے ہیں یہ لوگ

اور

اسی طرح بہت سے مُشرکوں کے لئے

اُن کے شریکوں نے

اپنی اولاد کے قتل کو خوشنما بنا دیا ہے

تا کہ

اُن کو ہلاکت میں مبتلا کریں

اور

اُن پر اُن کے دین کو مشتبہ بنا دیں

اگر

اللہ چاہتا تو یہ ایسا نہ کرتے

لہٰذا

انہیں چھوڑ دو کہ

اپنی اختراع پردازیوں میں لگے رہیں

کہتے ہیں

کہ

یہ جانور اور کھیت محفوظ ہیں ـ

انہیں صرف وہی لوگ کھا سکتے ہیں

جنہیں ہم کھلانا چاہیں

حالانکہ

یہ پابندی اُن کی خود ساختہ ہے

پھر

کچھ جانور ہیں جن پر سواری

اور

باربرداری حرام کر دی گئی ہے

اور

کچھ جانور ہیں جن پر یہ

اللہ کا نام نہیں لیتے

اور

یہ سب کچھ انہوں نے

اللہ پر افترا کیا ہے

عنقریب

اللہ انہیں ان افترا پردازیوں کا بدلہ دے گا

اور

کہتے ہیں کہ جو کچھ

ان جانوروں کے پیٹ میں ہے

یہ ہمارے مردوں کے لئے مخصوص ہے

اور

ہماری عورتوں پر حرام

لیکن

اگر

وہ مُردہ ہو تو دونوں

اس کے کھانے میں شریک ہو سکتے ہیں

یہ باتیں جو انہوں نے گھڑ لی ہیں

اِن کا بدلہ

اللہ انہیں دے کر رہے گا

یقینا

وہ حکیم ہے اور سب باتوں کی اسے خبر ہے

یقینا خسارے میں پڑ گئے وہ لوگ

جنہوں نے اپنی اولاد کو

جہالت اور نادانی کی بنا پر قتل کیا

اور

اللہ کے دیے ہوئے رزق کو

اللہ پر افترا پردازی کر کے حرام ٹھہرا لیا

یقینا

وہ بھٹک گئے

اور

ہر گز

وہ راہِ راست پانے والوں میں سے نہ تھے