آڈیو 13
334باب السُّتْرَةِ بِمَكَّةَ وَغَيْرِهَا
حدیث 475
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ
قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ
عَنِ الْحَكَمِ
عَنْ أَبِي جُحَيْفَةَ
قَالَ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم
بِالْهَاجِرَةِ فَصَلَّى بِالْبَطْحَاءِ الظُّهْرَ وَالْعَصْرَ رَكْعَتَيْنِ
وَنَصَبَ بَيْنَ يَدَيْهِ عَنَزَةً
وَتَوَضَّأَ، فَجَعَلَ النَّاسُ يَتَمَسَّحُونَ بِوَضُوئِهِ
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا
کہا ہم سے شعبہ نے حکم بن عیینہ سے
انھوں نے ابوحجیفہ سے
انھوں نے کہا کہ
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس دوپہر کے وقت تشریف لائے
اور
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بطحاء میں ظہر اور عصر کی دو دو رکعتیں پڑھیں
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے عنزہ گاڑ دیا گیا تھا
اور
جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو کیا
تو
لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے وضو کے پانی کو اپنے بدن پر لگا رہے تھے
335باب الصَّلاَةِ إِلَى الأُسْطُوَانَةِ
وَقَالَ عُمَرُ الْمُصَلُّونَ أَحَقُّ بِالسَّوَارِي مِنَ الْمُتَحَدِّثِينَ إِلَيْهَا
وَرَأَى عُمَرُ رَجُلاً يُصَلِّي بَيْنَ أُسْطُوَانَتَيْنِ فَأَدْنَاهُ إِلَى سَارِيَةٍ فَقَالَ صَلِّ إِلَيْهَا
حدیث 476
حَدَّثَنَا الْمَكِّيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ
قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ أَبِي عُبَيْدٍ
قَالَ كُنْتُ آتِي مَعَ سَلَمَةَ بْنِ الأَكْوَعِ فَيُصَلِّي
عِنْدَ الأُسْطُوَانَةِ الَّتِي عِنْدَ الْمُصْحَفِ
فَقُلْتُ يَا أَبَا مُسْلِمٍ أَرَاكَ تَتَحَرَّى الصَّلاَةَ عِنْدَ هَذِهِ الأُسْطُوَانَةِ
قَالَ فَإِنِّي رَأَيْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَتَحَرَّى الصَّلاَةَ عِنْدَهَا
ہم سے مکی بن ابراہیم نے بیان کیا
کہا ہم سے
یزید بن ابی عبید نے بیان کیا
کہا کہ
میں سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ کے ساتھ
( مسجدنبوی میں ) حاضر ہوا کرتا تھا
سلمہ رضی اللہ عنہ ہمیشہ
اس ستون کو سامنے کر کے نماز پڑھتے
جہاں قرآن شریف رکھا رہتا تھا
میں نے ان سے کہا کہ
اے ابومسلم ! میں دیکھتا ہوں کہ
آپ ہمیشہ اسی ستون کو سامنے کر کے نماز پڑھتے ہیں
انھوں نے فرمایا کہ
میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا
آپ صلی اللہ علیہ وسلم
خاص طور سے اسی ستون کو سامنے کر کے نماز پڑھا کرتے تھے
حدیث 477
حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ
قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ
عَنْ عَمْرِو بْنِ عَامِرٍ
عَنْ أَنَسٍ
قَالَ لَقَدْ رَأَيْتُ كِبَارَ أَصْحَابِ النَّبِيِّ
صلى الله عليه وسلم
يَبْتَدِرُونَ السَّوَارِيَ عِنْدَ الْمَغْرِبِ
وَزَادَ شُعْبَةُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ أَنَسٍ حَتَّى
يَخْرُجَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم
ہم سے قبیصہ بن عقبہ نے بیان کیا
کہا ہم سے
سفیان ثوری نے عمرو بن عامر سے بیان کیا
انھوں نے انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے
انھوں نے کہا کہ
میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے
بڑے بڑے صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین کو دیکھا
کہ
وہ مغرب ( کی اذان ) کے وقت ستونوں کی طرف لپکتے
اور شعبہ نے عمرو بن عامر سے
انھوں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے
( اس حدیث میں ) یہ زیادتی کی ہے
یہاں تک کہ
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم حجرے سے باہر تشریف لاتے
336باب الصَّلاَةِ بَيْنَ السَّوَارِي فِي غَيْرِ جَمَاعَةٍ
حدیث 478
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ
قَالَ حَدَّثَنَا جُوَيْرِيَةُ
عَنْ نَافِعٍ
عَنِ ابْنِ عُمَرَ
قَالَ دَخَلَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم الْبَيْتَ وَأُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ وَعُثْمَانُ بْنُ طَلْحَةَ وَبِلاَلٌ
فَأَطَالَ ثُمَّ خَرَجَ
وَكُنْتُ أَوَّلَ النَّاسِ دَخَلَ عَلَى أَثَرِهِ فَسَأَلْتُ بِلاَلاً أَيْنَ
صَلَّى قَالَ بَيْنَ الْعَمُودَيْنِ الْمُقَدَّمَيْنِ
ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا
کہا ہم سے
جویریہ بن اسماء نے نافع سے
انھوں نے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے
انھوں نے کہا کہ
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بیت اللہ کے اندر تشریف لے گئے
اور
اسامہ بن زید عثمان بن طلحہ اور بلال رضی اللہ عنہم بھی آپ کے ساتھ تھے
آپ صلی اللہ علیہ وسلم دیر تک اندر رہے
پھر باہر آئے
اور میں سب لوگوں سے پہلے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے ہی وہاں آیا
میں نے بلال رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کہاں نماز پڑھی تھی
انھوں نے بتایا کہ
آگے کے دو ستونوں کے بیچ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھی تھی
حدیث 479
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ
قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ
عَنْ نَافِعٍ
عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ
أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم
دَخَلَ الْكَعْبَةَ
وَأُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ وَبِلاَلٌ وَعُثْمَانُ بْنُ طَلْحَةَ الْحَجَبِيُّ
فَأَغْلَقَهَا عَلَيْهِ وَمَكَثَ فِيهَا
فَسَأَلْتُ بِلاَلاً
حِينَ خَرَجَ مَا صَنَعَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم
قَالَ جَعَلَ عَمُودًا عَنْ يَسَارِهِ
وَعَمُودًا عَنْ يَمِينِهِ
وَثَلاَثَةَ أَعْمِدَةٍ وَرَاءَهُ
وَكَانَ الْبَيْتُ يَوْمَئِذٍ عَلَى سِتَّةِ أَعْمِدَةٍ
ثُمَّ صَلَّى
وَقَالَ لَنَا إِسْمَاعِيلُ حَدَّثَنِي مَالِكٌ وَقَالَ عَمُودَيْنِ عَنْ يَمِينِهِ
ہم سے عبداللہ بن یوسف تنیسی نے بیان کیا
کہا ہمیں امام مالک بن انس نے خبر دی نافع سے
انھوں نے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے کہ
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کعبہ کے اندر تشریف لے گئے
اور اسامہ بن زید
بلال اور عثمان بن طلحہ حجبی بھی
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے
پھر عثمان رضی اللہ عنہ نے کعبہ کا دروازہ بند کر دیا
اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس میں ٹھہرے رہے
جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم باہر نکلے تو
میں نے بلال رضی اللہ عنہ سے پوچھا
کہ
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اندر کیا کیا ؟
انھوں نے کہا کہ
آپ نے ایک ستون کو تو بائیں طرف چھوڑا
اور
ایک کو دائیں طرف اور تین کو پیچھے
اور
اس زمانہ میں خانہ کعبہ میں چھ ستون تھے
پھر
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھی
امام بخاری نے کہا کہ
ہم سے اسماعیل بن ابی ادریس نے کہا
وہ کہتے ہیں کہ
مجھ سے امام مالک نے یہ حدیث یوں بیان کی
کہ
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دائیں طرف دو ستون چھوڑے تھے
337باب
حدیث 480
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ
قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو ضَمْرَةَ
قَالَ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ
عَنْ نَافِعٍ
أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ، كَانَ إِذَا دَخَلَ الْكَعْبَةَ
مَشَى قِبَلَ وَجْهِهِ حِينَ يَدْخُلُ
وَجَعَلَ الْبَابَ قِبَلَ ظَهْرِهِ
فَمَشَى حَتَّى يَكُونَ بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْجِدَارِ
الَّذِي قِبَلَ وَجْهِهِ قَرِيبًا مِنْ ثَلاَثَةِ أَذْرُعٍ
صَلَّى يَتَوَخَّى الْمَكَانَ الَّذِي أَخْبَرَهُ بِهِ بِلاَلٌ
أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم صَلَّى فِيهِ
قَالَ وَلَيْسَ عَلَى أَحَدِنَا بَأْسٌ
إِنْ صَلَّى فِي أَىِّ نَوَاحِي الْبَيْتِ شَاءَ
ہم سے ابراہیم بن المنذر نے بیان کیا
کہا کہ
ہم سے ابوضمرہ انس بن عیاض نے بیان کیا
کہا
ہم سے موسیٰ بن عقبہ نے بیان کیا
انھوں نے نافع سے
کہ
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما
جب کعبہ میں داخل ہوتے تو سیدھے منہ کے سامنے چلے جاتے
دروازہ پیٹھ کی طرف ہوتا اور آپ آگے بڑھتے
جب ان کے اور سامنے کی دیوار کا فاصلہ
قریب تین ہاتھ کے رہ جاتا تو نماز پڑھتے
اس طرح آپ اس جگہ نماز پڑھنا چاہتے تھے
جس کے متعلق حضرت بلال رضی اللہ عنہ نے آپ کو بتایا تھا
کہ
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہیں نماز پڑھی تھی
آپ فرماتے تھے
کہ
بیت اللہ میں جس کونے میں ہم چاہیں نماز پڑھ سکتے ہیں
اس میں کوئی قباحت نہیں ہے
338باب الصَّلاَةِ إِلَى الرَّاحِلَةِ وَالْبَعِيرِ وَالشَّجَرِ وَالرَّحْلِ
حدیث 481
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَكْرٍ الْمُقَدَّمِي
حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ
عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ
عَنْ نَافِعٍ
عَنِ ابْنِ عُمَرَ
عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم أَنَّهُ كَانَ يُعَرِّضُ رَاحِلَتَهُ فَيُصَلِّي إِلَيْهَ
قُلْتُ أَفَرَأَيْتَ إِذَا هَبَّتِ الرِّكَابُ
قَالَ كَانَ يَأْخُذُ هَذَا الرَّحْلَ فَيُعَدِّلُهُ فَيُصَلِّي إِلَى آخِرَتِهِ
أَوْ قَالَ مُؤَخَّرِهِ
وَكَانَ ابْنُ عُمَرَ رضى الله عنه
يَفْعَلُهُ
ہم سے محمد بن ابی بکر مقدمی بصریٰ نے بیان کیا
کہا کہ
ہم سے معتمر بن سلیمان نے بیان کیا
عبیداللہ بن عمر سے
وہ نافع سے
انھوں نے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے
انھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے
کہ
آپ صلی اللہ علیہ وسلم
اپنی سواری کو سامنے عرض میں کر لیتے
اور
اس کی طرف منہ کر کے نماز پڑھتے تھے
عبیداللہ بن عمر نے نافع سے پوچھا
کہ
جب سواری اچھلنے کودنے لگتی تو
اس وقت آپ کیا کیا کرتے تھے ؟
نافع نے کہا
کہ
آپ اس وقت کجاوے کو اپنے سامنے کر لیتے
اور
اس کے آخری حصے کی ( جس پر سوار ٹیک لگاتا ہے
ایک کھڑی سی لکڑی کی )
طرف منہ کر کے نماز پڑھتے
اور
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بھی اسی طرح کیا کرتے تھے
339باب الصَّلاَةِ إِلَى السَّرِيرِ
حدیث 482
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ
قَالَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ
عَنْ مَنْصُورٍ
عَنْ إِبْرَاهِيمَ
عَنِ الأَسْوَدِ
عَنْ عَائِشَةَ
قَالَتْ أَعَدَلْتُمُونَا بِالْكَلْبِ وَالْحِمَارِ
لَقَدْ رَأَيْتُنِي مُضْطَجِعَةً عَلَى السَّرِيرِ
فَيَجِيءُ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فَيَتَوَسَّطُ السَّرِيرَ فَيُصَلِّي
فَأَكْرَهُ أَنْ أُسَنِّحَهُ فَأَنْسَلُّ مِنْ قِبَلِ رِجْلَىِ السَّرِيرِ
حَتَّى أَنْسَلَّ مِنْ لِحَافِي
ہم سے عثمان بن ابی شیبہ نے بیان کیا
کہا ہم سے
جریر بن عبدالحمید نے بیان کیا
منصور بن معتمر سے
انھوں نے ابراہیم نخعی سے
انھوں نے اسود بن یزید سے
انھوں نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے
آپ نے فرمایا
تم لوگوں نے ہم عورتوں کو
کتوں اور گدھوں کے برابر بنا دیا
حالانکہ
میں چارپائی پر لیٹی رہتی تھی
اور
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے
اور
چارپائی کے بیچ میں آ جاتے
( یا چارپائی کو اپنے اور قبلے کے بیچ میں کر لیتے )
پھر نماز پڑھتے
مجھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے پڑا رہنا برا معلوم ہوتا
اس لیے میں پائینتی کی طرف سے کھسک کے لحاف سے باہر نکل جاتی
340باب يَرُدُّ الْمُصَلِّي مَنْ مَرَّ بَيْنَ يَدَيْهِ
وَرَدَّ ابْنُ عُمَرَ فِي التَّشَهُّدِ وَفِي الْكَعْبَةِ
وَقَالَ إِنْ أَبَى إِلاَّ أَنْ تُقَاتِلَهُ فَقَاتِلْهُ
حدیث 483
حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ
قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ
قَالَ حَدَّثَنَا يُونُسُ
عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلاَلٍ
عَنْ أَبِي صَالِحٍ
أَنَّ أَبَا سَعِيدٍ
قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم
وَحَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِي إِيَاسٍ
قَالَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ الْمُغِيرَةِ
قَالَ
حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ هِلاَلٍ الْعَدَوِيُّ
قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو صَالِحٍ السَّمَّانُ
قَالَ رَأَيْتُ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ
فِي يَوْمِ جُمُعَةٍ
يُصَلِّي إِلَى شَىْءٍ يَسْتُرُهُ مِنَ النَّاسِ
فَأَرَادَ شَابٌّ مِنْ بَنِي أَبِي مُعَيْطٍ أَنْ يَجْتَازَ بَيْنَ يَدَيْهِ
فَدَفَعَ أَبُو سَعِيدٍ فِي صَدْرِهِ
فَنَظَرَ الشَّابُّ فَلَمْ يَجِدْ مَسَاغًا إِلاَّ بَيْنَ يَدَيْهِ
فَعَادَ لِيَجْتَازَ فَدَفَعَهُ أَبُو سَعِيدٍ أَشَدَّ مِنَ الأُولَى
فَنَالَ مِنْ أَبِي سَعِيدٍ
ثُمَّ دَخَلَ عَلَى مَرْوَانَ فَشَكَا إِلَيْهِ مَا لَقِيَ مِنْ أَبِي سَعِيدٍ
وَدَخَلَ أَبُو سَعِيدٍ خَلْفَهُ عَلَى مَرْوَانَ
فَقَالَ مَا لَكَ وَلاِبْنِ أَخِيكَ
يَا أَبَا سَعِيدٍ
قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ
إِذَا صَلَّى أَحَدُكُمْ إِلَى شَىْءٍ يَسْتُرُهُ مِنَ النَّاسِ
فَأَرَادَ أَحَدٌ أَنْ يَجْتَازَ بَيْنَ يَدَيْهِ فَلْيَدْفَعْهُ
فَإِنْ أَبَى فَلْيُقَاتِلْهُ
فَإِنَّمَا هُوَ شَيْطَانٌ
ہم سے ابومعمر نے بیان کیا
کہا ہم سے
عبدالوارث نے بیان کیا
کہا کہ
ہم سے یونس بن عبید نے حمید بن ہلال کے واسطے سے بیان کیا
انھوں نے ابوصالح ذکوان سمان سے
کہ
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا
کہ
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
( دوسری سند ) اور
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا
کہا ہم سے سلیمان بن مغیرہ نے
کہا ہم سے حمید بن ہلال عدوی نے
کہا ہم سے ابوصالح سمان نے
کہا میں نے ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کو
جمعہ کے دن نماز پڑھتے ہوئے دیکھا
آپ کسی چیز کی طرف منہ کئے ہوئے
لوگوں کے لیے اسے آڑ بنائے ہوئے تھے
ابومعیط کے بیٹوں میں سے ایک جوان نے چاہا
کہ
آپ کے سامنے سے ہو کر گزر جائے
ابوسعید رضی اللہ عنہ نے
اس کے سینہ پر دھکا دے کر باز رکھنا چاہا
جوان نے چاروں طرف نظر دوڑائی
لیکن
کوئی راستہ سوائے سامنے سے گزرنے کے نہ ملا
اس لیے وہ پھر اسی طرف سے نکلنے کے لیے لوٹا
اب ابوسعید رضی اللہ عنہ نے
پہلے سے بھی زیادہ زور سے دھکا دیا
اسے
ابوسعید رضی اللہ عنہ سے شکایت ہوئی
اور
وہ اپنی یہ شکایت مروان کے پاس لے گیا
اس کے بعد ابوسعید رضی اللہ عنہ بھی تشریف لے گئے
مروان نے کہا
اے ابوسعید رضی اللہ عنہ آپ میں
اور
آپ کے بھتیجے میں کیا معاملہ پیش آیا
آپ نے فرمایا کہ
میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا
کہ
جب کوئی شخص نماز کسی چیز کی طرف منہ کر کے پڑھے
اور
اس چیز کو آڑ بنا رہا ہو
پھر بھی
اگر کوئی سامنے سے گزرے تو اسے روک دینا چاہیے
اگر
اب بھی اسے اصرار ہو تو اسے لڑنا چاہیے
کیونکہ
وہ شیطان ہے
341باب إِثْمِ الْمَارِّ بَيْنَ يَدَىِ الْمُصَلِّي
حدیث 484
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ
قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ
عَنْ أَبِي النَّضْرِ
مَوْلَى عُمَرَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ
أَنَّ زَيْدَ بْنَ خَالِدٍ
أَرْسَلَهُ إِلَى أَبِي جُهَيْمٍ يَسْأَلُهُ مَاذَا سَمِعَ مِنْ
رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فِي الْمَارِّ بَيْنَ يَدَىِ الْمُصَلِّي
فَقَالَ
أَبُو جُهَيْمٍ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم
لَوْ يَعْلَمُ الْمَارُّ بَيْنَ يَدَىِ الْمُصَلِّي
مَاذَا عَلَيْهِ لَكَانَ
أَنْ يَقِفَ أَرْبَعِينَ خَيْرًا لَهُ مِنْ أَنْ يَمُرَّ بَيْنَ يَدَيْهِ
قَالَ أَبُو النَّضْرِ
لاَ أَدْرِي أَقَالَ أَرْبَعِينَ يَوْمًا أَوْ شَهْرًا أَوْ سَنَةً
ہم سے عبداللہ بن یوسف تینسی نے بیان کیا
انھوں نے کہا
ہم سے امام مالک نے
عمر بن عبیداللہ کے غلام ابونضر سالم بن ابی امیہ سے خبر دی
انھوں نے بسر بن سعید سے
کہ
زید بن خالد نے انہیں
ابوجہیم عبداللہ انصاری رضی اللہ عنہ کی خدمت میں
ان سے یہ بات پوچھنے کے لیے بھیجا
کہ
انھوں نے نماز پڑھنے والے کے سامنے سے گزرنے والے کے متعلق
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کیا سنا ہے
ابوجہیم نے کہا
کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا
کہ
اگر نمازی کے سامنے سے گزرنے والا جانتا
کہ
اس کا کتنا بڑا گناہ ہے
تو اس کے سامنے سے گزرنے پر
چالیس تک وہیں کھڑے رہنے کو ترجیح دیتا
ابوالنضر نے کہا
کہ
مجھے یاد نہیں
کہ
بسر بن سعید نے چالیس دن کہا یا مہینہ یا سال
342باب اسْتِقْبَالِ الرَّجُلِ صَاحِبَهُ أَوْ غَيْرَهُ فِي صَلاَتِهِ وَهُوَ يُصَلِّي
وَكَرِهَ عُثْمَانُ أَنْ يُسْتَقْبَلَ الرَّجُلُ وَهُوَ يُصَلِّي
وَإِنَّمَا هَذَا إِذَا اشْتَغَلَ بِهِ
فَأَمَّا إِذَا لَمْ يَشْتَغِلْ
فَقَدْ
قَالَ زَيْدُ بْنُ ثَابِتٍ مَا بَالَيْتُ إِنَّ الرَّجُلَ لاَ يَقْطَعُ صَلاَةَ الرَّجُلِ
حدیث 485
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ خَلِيلٍ
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ
عَنِ الأَعْمَشِ
عَنْ مُسْلِمٍ
يَعْنِي ابْنَ صُبَيْحٍ
عَنْ مَسْرُوقٍ
عَنْ عَائِشَةَ
أَنَّهُ ذُكِرَ عِنْدَهَا مَا يَقْطَعُ الصَّلاَةَ
فَقَالُوا يَقْطَعُهَا الْكَلْبُ وَالْحِمَارُ وَالْمَرْأَةُ
قَالَتْ قَدْ جَعَلْتُمُونَا كِلاَبًا
لَقَدْ رَأَيْتُ النَّبِيَّ عَلَيْهِ السَّلاَمُ
يُصَلِّي
وَإِنِّي لَبَيْنَهُ وَبَيْنَ الْقِبْلَةِ
وَأَنَا مُضْطَجِعَةٌ عَلَى السَّرِيرِ
فَتَكُونُ لِي الْحَاجَةُ
فَأَكْرَهُ أَنْ أَسْتَقْبِلَهُ فَأَنْسَلُّ انْسِلاَلاً
وَعَنِ الأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ
عَنِ الأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ نَحْوَهُ
ہم سے اسماعیل بن خلیل نے بیان کیا
کہا ہم سے
علی بن مسہر نے بیان کیا
سلیمان اعمش کے واسطہ سے
انھوں نے مسلم بن صبیح سے
انھوں نے مسروق سے
انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے
کہ
ان کے سامنے ذکر ہوا
کہ
نماز کو کیا چیزیں توڑ دیتی ہیں
لوگوں نے کہا
کہ
کتا
گدھا
عورت
( بھی ) نماز کو توڑ دیتی ہے
( جب سامنے آ جائے )
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا
کہ
تم نے ہمیں کتوں کے برابر بنا دیا
حالانکہ
میں جانتی ہوں کہ
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھ رہے تھے
میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے
اور
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے
قبلہ کے درمیان ( سامنے ) چارپائی پر لیٹی ہوئی تھی
مجھے ضرورت پیش آتی تھی
اور
یہ بھی اچھا نہیں معلوم ہوتا تھا
کہ
خود کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے کر دوں
اس لیے میں آہستہ سے نکل آتی تھی
اعمش نے ابراہیم سے
انھوں نے اسود سے
انھوں نے عائشہ سے اسی طرح یہ حدیث بیان کی
343باب الصَّلاَةِ خَلْفَ النَّائِمِ
حدیث 486
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ
قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى
قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ
قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي
عَنْ عَائِشَةَ
قَالَتْ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يُصَلِّي
وَأَنَا رَاقِدَةٌ مُعْتَرِضَةٌ عَلَى فِرَاشِهِ
فَإِذَا أَرَادَ أَنْ يُوتِرَ أَيْقَظَنِي فَأَوْتَرْتُ
ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا
کہا کہ
ہم سے یحییٰ بن سعید قطان نے بیان کیا
کہا کہ
ہم سے ہشام بن عروہ نے بیان کیا
کہا
مجھ سے میرے باپ نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے واسطے سے بیان کیا
وہ فرماتی تھیں کہ
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھتے رہتے
اور میں ( آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے )
بچھونے پڑ آڑی سوتی ہوئی پڑی ہوتی
جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم وتر پڑھنا چاہتے
تو
مجھے بھی جگا دیتے اور میں بھی وتر پڑھ لیتی تھی
344باب التَّطَوُّعِ خَلْفَ الْمَرْأَةِ
حدیث 487
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ
قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ
عَنْ أَبِي النَّضْرِ
مَوْلَى عُمَرَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ
عَنْ عَائِشَةَ
زَوْجِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم
أَنَّهَا قَالَتْ كُنْتُ أَنَامُ بَيْنَ يَدَىْ
رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَرِجْلاَىَ فِي قِبْلَتِهِ
فَإِذَا سَجَدَ غَمَزَنِي فَقَبَضْتُ رِجْلَىَّ
فَإِذَا قَامَ بَسَطْتُهُمَا
قَالَتْ وَالْبُيُوتُ يَوْمَئِذٍ لَيْسَ فِيهَا مَصَابِيحُ
ہم سے عبداللہ بن یوسف تینسی نے بیان کیا
کہا کہ
ہمیں امام مالک نے خبر دی
عمر بن عبیداللہ کے غلام ابوالنضر سے
انھوں نے ابوسلمہ عبداللہ بن عبدالرحمٰن سے
انھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
کی زوجہ مطہرہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے
کہ
آپ رضی اللہ عنہا نے فرمایا
میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے سو جایا کرتی تھی
میرے پاؤں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے
( پھیلے ہوئے ) ہوتے
جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم سجدہ کرتے
تو پاؤں کو ہلکے سے دبا دیتے
اور
میں انہیں سکیڑ لیتی
پھر جب قیام فرماتے تو میں انہیں پھیلا لیتی تھی
اس زمانہ میں گھروں کے اندر چراغ نہیں ہوتے تھے
( معلوم ہوا کہ ایسا کرنا بھی جائز ہے )
345باب مَنْ قَالَ لاَ يَقْطَعُ الصَّلاَةَ شَىْءٌ
حدیث 488
حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ
قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي قَالَ
حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ
قَالَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ
عَنِ الأَسْوَدِ
عَنْ عَائِشَةَ
قَالَ الأَعْمَشُ وَحَدَّثَنِي مُسْلِمٌ
عَنْ مَسْرُوقٍ
عَنْ عَائِشَةَ
ذُكِرَ عِنْدَهَا مَا يَقْطَعُ الصَّلاَةَ
الْكَلْبُ وَالْحِمَارُ وَالْمَرْأَةُ
فَقَالَتْ
شَبَّهْتُمُونَا بِالْحُمُرِ وَالْكِلاَبِ
وَاللَّهِ لَقَدْ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يُصَلِّ
وَإِنِّي عَلَى السَّرِيرِ
بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْقِبْلَةِ
مُضْطَجِعَةً فَتَبْدُو لِي الْحَاجَةُ
فَأَكْرَهُ أَنْ أَجْلِسَ فَأُوذِيَ النَّبِي
َّ صلى الله عليه وسلم فَأَنْسَلُّ مِنْ عِنْدِ رِجْلَيْهِ
ہم سے عمر بن حفص بن غیاث نے بیان کیا کہا
کہ
مجھ سے میرے باپ نے بیان کیا
کہا کہ
ہم سے اعمش نے بیان کیا
کہا کہ
ہم سے ابراہیم نے اسود کے واسطہ سے بیان کیا
انھوں نے
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے ( دوسری سند )
اور اعمش نے کہا
کہ مجھ سے
مسلم بن صبیح نے مسروق کے واسطہ سے بیان کیا
انھوں نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے
کہ
ان کے سامنے ان چیزوں کا ذکر ہوا
جو نماز کو توڑ دیتی ہیں
یعنی
کتا
گدھا
عورت
اس پر حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا
کہ تم لوگوں نے ہمیں گدھوں اور کتوں کے برابر کر دیا
حالانکہ
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اس طرح نماز پڑھتے تھے
کہ
میں چارپائی پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے
اور
قبلہ کے بیچ میں لیٹی رہتی تھی
مجھے کوئی ضرورت پیش آئی
اور
چونکہ
یہ بات پسند نہ تھی کہ
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے
جب کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھ رہے ہوں
بیٹھوں
اور
اس طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو تکلیف ہو
اس لیے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاؤں کی طرف سے
خاموشی کے ساتھ نکل جاتی تھی
حدیث 489
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ
قَالَ أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ
قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ أَخِي ابْنِ شِهَابٍ
أَنَّهُ سَأَلَ عَمَّهُ عَنِ الصَّلاَةِ
يَقْطَعُهَا شَىْءٌ فَقَالَ لاَ يَقْطَعُهَا شَىْءٌ
أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ أَنَّ عَائِشَةَ زَوْجَ
النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم
قَالَتْ
لَقَدْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ
صلى الله عليه وسلم يَقُومُ فَيُصَلِّي مِنَ اللَّيْلِ
وَإِنِّي لَمُعْتَرِضَةٌ بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْقِبْلَةِ عَلَى فِرَاشِ أَهْلِهِ
ہم سے اسحاق بن ابراہیم نے بیان کیا
کہا کہ
ہمیں یعقوب بن ابراہیم نے خبر دی
کہا کہ
مجھ سے میرے بھتیجے ابن شہاب نے بیان کیا
انھوں نے اپنے چچا سے پوچھا
کہ
کیا نماز کو کوئی چیز توڑ دیتی ہے ؟
تو انھوں نے فرمایا کہ
نہیں
اسے کوئی چیز نہیں توڑتی
کیونکہ
مجھے عروہ بن زبیر رضی اللہ عنہ نے خبر دی ہے
کہ
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ مطہرہ
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہو کر رات کو نماز پڑھتے
اور
میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اور قبلہ کے
درمیان عرض میں بستر پر لیٹی رہتی تھی
346باب إِذَا حَمَلَ جَارِيَةً صَغِيرَةً عَلَى عُنُقِهِ فِي الصَّلاَةِ
حدیث 490
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ
قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ عَامِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ
عَنْ عَمْرِو بْنِ سُلَيْمٍ الزُّرَقِيِّ
عَنْ أَبِي قَتَادَةَ الأَنْصَارِي
أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم كَانَ يُصَلِّي
وَهْوَ حَامِلٌ أُمَامَةَ بِنْتَ زَيْنَبَ بِنْتِ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم
وَلأَبِي الْعَاصِ بْنِ رَبِيعَةَ بْنِ عَبْدِ شَمْسٍ
فَإِذَا سَجَدَ وَضَعَهَا، وَإِذَا قَامَ حَمَلَهَا
ہم سے عبداللہ بن یوسف تنیسی نے بیان کیا
انھوں نے کہا کہ
ہمیں امام مالک نے
عامر بن عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما سے خبر دی
انھوں نے عمرو بن سلیم زرقی سے
انھوں نے
ابوقتادہ انصاری رضی اللہ عنہ سے
کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
امامہ بنت زینب
بنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو
( بعض اوقات ) نماز پڑھتے وقت اٹھائے ہوتے تھے
ابوالعاص بن ربیعہ بن عبدشمس کی حدیث میں ہے کہ
سجدہ میں جاتے تو اتار دیتے
اور
جب قیام فرماتے تو اٹھا لیتے