آڈیو 4

188 باب تَخْلِيلِ الشَّعَرِ حَتَّى إِذَا ظَنَّ أَنَّهُ قَدْ أَرْوَى بَشَرَتَهُ أَفَاضَ عَلَيْهِ

268حدیث

حَدَّثَنَا عَبْدَانُ

قَالَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ

قَالَ أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ

عَنْ أَبِيهِ،

عَنْ عَائِشَةَ

قَالَتْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم

إِذَا اغْتَسَلَ مِنَ الْجَنَابَةِ غَسَلَ يَدَيْهِ

وَتَوَضَّأَ وُضُوءَهُ لِلصَّلاَةِ ثُمَّ اغْتَسَلَ

ثُمَّ يُخَلِّلُ بِيَدِهِ شَعَرَهُ

حَتَّى إِذَا ظَنَّ أَنْ قَدْ أَرْوَى بَشَرَتَهُ

أَفَاضَ عَلَيْهِ الْمَاءَ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ

ثُمَّ غَسَلَ سَائِرَ جَسَدِهِ‏

وَقَالَتْ كُنْتُ أَغْتَسِلُ أَنَا وَرَسُولُ اللَّهِ

صلى الله عليه وسلم مِنْ إِنَاءٍ وَاحِدٍ نَغْرِفُ مِنْهُ جَمِيعًا‏

ہم سے عبدان نے بیان کیا

انھوں نے کہا ہم سے عبداللہ نے بیان کیا

انھوں نے کہا ہم سے ہشام بن عروہ نے بیان کیا

انھوں نے اپنے والد کے حوالہ سے کہ ام المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ

رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم جنابت کا غسل کرتے تو

پہلے اپنے ہاتھوں کو دھوتے اور نماز کی طرح وضو کرتے

پھر غسل کرتے

پھر اپنے ہاتھوں سے بالوں کا خلال کرتے اور جب یقین کر لیتے کہ جسم تر ہو گیا ہے

تو تین مرتبہ اس پر پانی بہاتے

پھر تمام بدن کا غسل کرتے

اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ

میں اور رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم ایک برتن میں غسل کرتے تھے

ہم دونوں اس سے چلو بھربھر کر پانی لیتے تھے

حدیث 269

حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ عِيسَى

قَالَ أَخْبَرَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَى

قَالَ أَخْبَرَنَا الأَعْمَشُ

عَنْ سَالِمٍ

عَنْ كُرَيْبٍ

مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ

عَنْ مَيْمُونَةَ

قَالَتْ وَضَعَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم

وَضُوءًا لِجَنَابَةٍ فَأَكْفَأَ بِيَمِينِهِ عَلَى شِمَالِهِ مَرَّتَيْنِ

أَوْ ثَلاَثًا

ثُمَّ غَسَلَ فَرْجَهُ، ثُمَّ ضَرَبَ يَدَهُ بِالأَرْضِ

أَوِ الْحَائِطِ مَرَّتَيْنِ أَوْ ثَلاَثًا

ثُمَّ مَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ

وَغَسَلَ وَجْهَهُ وَذِرَاعَيْهِ

ثُمَّ أَفَاضَ عَلَى رَأْسِهِ الْمَاءَ

ثُمَّ غَسَلَ جَسَدَهُ

ثُمَّ تَنَحَّى فَغَسَلَ رِجْلَيْهِ‏

قَالَتْ فَأَتَيْتُهُ بِخِرْقَةٍ

فَلَمْ يُرِدْهَا

فَجَعَلَ يَنْفُضُ بِيَدِهِ‏

ہم سے یوسف بن عیسیٰ نے بیان کیا

انھوں نے کہا ہم سے فضل بن موسیٰ نے بیان کیا

انھوں نے کہا ہم سے اعمش نے بیان کیا انھوں نے سالم کے واسطہ سے

انھوں نے کریب مولیٰ ابن عباس سے

انھوں نے حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے بیان کیا

انھوں نے ام المؤمنین حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا سے روایت کیا

انھوں نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے غسل جنابت کے لیے پانی رکھا

پھر

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلے دو یا تین مرتبہ اپنے دائیں ہاتھ سے بائیں ہاتھ پر پانی ڈالا

پھر شرمگاہ دھوئی

پھر ہاتھ کو زمین پر یا دیوار پر دو یا تین بار رگڑا

پھر کلی کی اور ناک میں پانی ڈالا

اور

اپنے چہرے اور بازوؤں کو دھویا

پھر سر پر پانی بہایا اور سارے بدن کا غسل کیا

پھر اپنی جگہ سے سرک کر پاؤں دھوئے

حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا

کہ

میں ایک کپڑا لائی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے نہیں لیا

اور ہاتھوں ہی سے پانی جھاڑنے لگے

190باب إِذَا ذَكَرَ فِي الْمَسْجِدِ أَنَّهُ جُنُبٌ يَخْرُجُ كَمَا هُوَ وَلاَ يَتَيَمَّمُ

حدیث 270

ہم سے عبداللہ بن محمد مسندی نے بیان کیا

کہا

ہم سے عثمان بن عمر نے بیان کیا

کہا ہم کو یونس نے خبر دی زہری کے واسطے سے

وہ ابوسلمہ سے

وہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے کہ نماز کی تکبیر ہوئی اور صفیں برابر ہو گئیں

لوگ کھڑے تھے کہ

رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے حجرے سے ہماری طرف تشریف لائے

جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم مصلے پر کھڑے ہو چکے تو یاد آیا کہ

آپ جنبی ہیں

پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم سے فرمایا کہ

اپنی جگہ کھڑے رہو اور آپ واپس چلے گئے

پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے غسل کیا

اور

واپس ہماری طرف تشریف لائے

تو سر سے پانی کے قطرے ٹپک رہے تھے

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز کے لیے تکبیر کہی

اور

ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز ادا کی

عثمان بن عمر سے اس روایت کی متابعت کی ہے

عبدالاعلیٰ نے معمر سے اور وہ زہری سے

اور

اوزاعی نے بھی زہری سے اس حدیث کو روایت کیا ہے

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ

قَالَ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ

قَالَ أَخْبَرَنَا يُونُسُ

عَنِ الزُّهْرِيِّ

عَنْ أَبِي سَلَمَةَ

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ

قَالَ أُقِيمَتِ الصَّلاَةُ

وَعُدِّلَتِ الصُّفُوفُ قِيَامًا

فَخَرَجَ إِلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم

فَلَمَّا قَامَ فِي مُصَلاَّهُ ذَكَرَ أَنَّهُ جُنُبٌ فَقَالَ لَنَا ‏

مَكَانَكُمْ ‏

ثُمَّ رَجَعَ فَاغْتَسَلَ

ثُمَّ خَرَجَ إِلَيْنَا وَرَأْسُهُ يَقْطُرُ

فَكَبَّرَ فَصَلَّيْنَا مَعَهُ‏

تَابَعَهُ عَبْدُ الأَعْلَى عَنْ مَعْمَرٍ عَنِ الزُّهْرِيِّ‏

وَرَوَاهُ الأَوْزَاعِيُّ عَنِ الزُّهْرِيِّ‏

191باب نَفْضِ الْيَدَيْنِ مِنَ الْغُسْلِ عَنِ الْجَنَابَةِ

حدیث 271

حَدَّثَنَا عَبْدَانُ

قَالَ أَخْبَرَنَا أَبُو حَمْزَةَ

قَالَ سَمِعْتُ الأَعْمَشَ

عَنْ سَالِمٍ

عَنْ كُرَيْبٍ

عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ

قَالَ قَالَتْ مَيْمُونَةُ وَضَعْتُ لِلنَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم غُسْلاً

فَسَتَرْتُهُ بِثَوْبٍ

وَصَبَّ عَلَى يَدَيْهِ فَغَسَلَهُمَا

ثُمَّ صَبَّ بِيَمِينِهِ عَلَى شِمَالِهِ

فَغَسَلَ فَرْجَهُ

فَضَرَبَ بِيَدِهِ الأَرْضَ فَمَسَحَهَا

ثُمَّ غَسَلَهَا فَمَضْمَضَ، وَاسْتَنْشَقَ

وَغَسَلَ وَجْهَهُ وَذِرَاعَيْهِ، ثُمَّ صَبَّ عَلَى رَأْسِهِ

وَأَفَاضَ عَلَى جَسَدِهِ

ثُمَّ تَنَحَّى فَغَسَلَ قَدَمَيْهِ

فَنَاوَلْتُهُ ثَوْبًا فَلَمْ يَأْخُذْهُ

فَانْطَلَقَ وَهْوَ يَنْفُضُ يَدَيْهِ‏

ہم سے عبدان نے بیان کیا

کہا

ہم سے ابوحمزہ ( محمد بن میمون ) نے

کہا میں نے اعمش سے سنا

انھوں نے سالم بن ابی الجعد سے

انھوں نے کریب سے

انھوں نے ابن عباس سے

آپ نے کہا کہ

حضرت میمونہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ

میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے غسل کا پانی رکھا اور ایک کپڑے سے پردہ کر دیا

پہلے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دونوں ہاتھوں پر پانی ڈالا

اور انہیں دھویا

پھر اپنے داہنے ہاتھ سے بائیں ہاتھ میں پانی لیا اور شرمگاہ دھوئی

پھر ہاتھ کو زمین پر مارا اور دھویا

پھر کلی کی اور ناک میں پانی ڈالا اور چہرے اور بازو دھوئے

پھر سر پر پانی بہایا اور سارے بدن کا غسل کیا

اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم مقام غسل سے ایک طرف ہو گئے

پھر دونوں پاؤں دھوئے

اس کے بعد میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک کپڑا دینا چاہا

تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے نہیں لیا

اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہاتھوں سے پانی جھاڑنے لگے

192باب مَنْ بَدَأَ بِشِقِّ رَأْسِهِ الأَيْمَنِ فِي الْغُسْلِ

حدیث 272

حَدَّثَنَا خَلاَّدُ بْنُ يَحْيَى

قَالَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ نَافِعٍ

عَنِ الْحَسَنِ بْنِ مُسْلِمٍ

عَنْ صَفِيَّةَ بِنْتِ شَيْبَةَ

عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ كُنَّا إِذَا أَصَابَتْ إِحْدَانَا جَنَابَةٌ

أَخَذَتْ بِيَدَيْهَا ثَلاَثًا فَوْقَ رَأْسِهَا

ثُمَّ تَأْخُذُ بِيَدِهَا عَلَى شِقِّهَا الأَيْمَنِ

وَبِيَدِهَا الأُخْرَى عَلَى شِقِّهَا الأَيْسَرِ‏

ہم سے خلاد بن یحییٰ نے بیان کیا

انھوں نے کہا کہ ہم سے ابراہیم بن نافع نے بیان کیا

انھوں نے حسن بن مسلم سے روایت کی

وہ صفیہ بنت شیبہ سے

وہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے

آپ نے فرمایا کہ ہم ازواج ( مطہرات ) میں سے کسی کو اگر جنابت لاحق ہوتی

تو

وہ ہاتھوں میں پانی لے کر سر پر تین مرتبہ ڈالتیں

پھر ہاتھ میں پانی لے کر سر کے داہنے حصے کا غسل کرتیں

اور

دوسرے ہاتھ سے بائیں حصے کا غسل کرتیں

193 باب مَنِ اغْتَسَلَ عُرْيَانًا وَحْدَهُ فِي الْخَلْوَةِ، وَمَنْ تَسَتَّرَ فَالتَّسَتُّرُ أَفْضَلُ

حدیث 273ٌ

وَقَالَ بَهْزٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

اللَّهُ أَحَقُّ أَنْ يُسْتَحْيَا مِنْهُ مِنَ النَّاسِ

حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ نَصْرٍ

قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ

عَنْ مَعْمَرٍ

عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ

عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏

كَانَتْ بَنُو إِسْرَائِيلَ يَغْتَسِلُونَ عُرَاةً

يَنْظُرُ بَعْضُهُمْ إِلَى بَعْضٍ

وَكَانَ مُوسَى يَغْتَسِلُ وَحْدَهُ

فَقَالُوا وَاللَّهِ مَا يَمْنَعُ مُوسَى أَنْ يَغْتَسِلَ مَعَنَا إِلاَّ أَنَّهُ آدَرُ

فَذَهَبَ مَرَّةً يَغْتَسِلُ

فَوَضَعَ ثَوْبَهُ عَلَى حَجَرٍ

فَفَرَّ الْحَجَرُ بِثَوْبِهِ

فَخَرَجَ مُوسَى فِي إِثْرِهِ يَقُولُ ثَوْبِي يَا حَجَرُ‏

حَتَّى نَظَرَتْ بَنُو إِسْرَائِيلَ إِلَى مُوسَى

فَقَالُوا وَاللَّهِ مَا بِمُوسَى مِنْ بَأْسٍ‏

وَأَخَذَ ثَوْبَهُ

فَطَفِقَ بِالْحَجَرِ ضَرْبًا ‏

فَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ وَاللَّهِ إِنَّهُ لَنَدَبٌ بِالْحَجَرِ سِتَّةٌ أَوْ سَبْعَةٌ ضَرْبًا بِالْحَجَرِ‏

ہم سے اسحاق بن نصر نے بیان کیا

انھوں نے کہا ہم سے عبدالرزاق نے بیان کیا

انھوں نے معمر سے

انھوں نے ہمام بن منبہ سے

انھوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے

انھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کہ

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا بنی اسرائیل ننگے ہو کر اس طرح نہاتے تھے کہ

ایک شخص دوسرے کو دیکھتا

لیکن

حضرت موسیٰ علیہ السلام تنہا پردہ سے غسل فرماتے

اس پر انھوں نے کہا کہ

بخدا موسیٰ کو ہمارے ساتھ غسل کرنے میں صرف یہ چیز مانع ہے

کہ

آپ کے خصیے بڑھے ہوئے ہیں

ایک مرتبہ موسیٰ علیہ السلام غسل کرنے لگے

اور

آپ نے کپڑوں کو ایک پتھر پر رکھ دیا

اتنے میں پتھر کپڑوں کو لے کر بھاگا

اور

موسیٰ علیہ السلام بھی اس کے پیچھے بڑی تیزی سے دوڑے

آپ کہتے جاتے تھے

اے پتھر ! میرا کپڑا دے

اے پتھر ! میرا کپڑا دے

اس عرصہ میں بنی اسرائیل نے موسیٰ علیہ السلام کو ننگا دیکھ لیا

اور کہنے لگے کہ

بخدا موسیٰ کو کوئی بیماری نہیں

اور

موسیٰ علیہ السلام نے کپڑا لیا اور پتھر کو مارنے لگے

ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ

بخدا اس پتھر پر چھ یا سات مار کے نشان باقی ہیں

اور اسی سند کے ساتھ ابوہریرہ سے روایت ہے کہ

وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ

آپ نے فرمایا کہ

( ایک بار ) ایوب علیہ السلام ننگے غسل فرما رہے تھے کہ سونے کی ٹڈیاں آپ پر گرنے لگیں

حضرت ایوب علیہ السلام انہیں اپنے کپڑے میں سمیٹنے لگے

اتنے میں ان کے رب نے انہیں پکارا

کہ اے ایوب ! کیا میں نے تمہیں اس چیز سے بےنیاز نہیں کر دیا

جسے تم دیکھ رہے ہو

ایوب علیہ السلام نے جواب دیا

ہاں تیری بزرگی کی قسم

لیکن تیری برکت سے میرے لیے بے نیازی کیونکر ممکن ہے

اور

اس حدیث کو ابراہیم نے موسیٰ بن عقبہ سے

وہ صفوان سے

وہ عطاء بن یسار سے

وہ ابوہریرہ سے

وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے

اس طرح نقل کرتے ہیں

جب کہ حضرت ایوب علیہ السلام ننگے ہو کر غسل کر رہے تھے

( آخر تک )

وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ

‏ بَيْنَا أَيُّوبُ يَغْتَسِلُ عُرْيَانًا فَخَرَّ عَلَيْهِ جَرَادٌ مِنْ ذَهَبٍ

فَجَعَلَ أَيُّوبُ يَحْتَثِي فِي ثَوْبِهِ

فَنَادَاهُ رَبُّهُ يَا أَيُّوبُ

أَلَمْ أَكُنْ أَغْنَيْتُكَ عَمَّا تَرَى قَالَ بَلَى وَعِزَّتِكَ وَلَكِنْ لاَ غِنَى بِي عَنْ بَرَكَتِكَ ‏

وَرَوَاهُ إِبْرَاهِيمُ عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ عَنْ صَفْوَانَ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ

أَبِي هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏

بَيْنَا أَيُّوبُ يَغْتَسِلُ عُرْيَانًا ‏

194باب التَّسَتُّرِ فِي الْغُسْلِ عِنْدَ النَّاسِ

حدیث 274

ہم سے عبداللہ بن مسلمہ قعنبی نے روایت کی

انھوں نے امام مالک سے

انھوں نے عمر بن عبیداللہ کے مولیٰ ابونضر سے

کہ

ام ہانی بنت ابی طالب کے مولیٰ ابومرہ نے انہیں بتایا کہ

انھوں نے ام ہانی بنت ابی طالب کو یہ کہتے سنا کہ

میں فتح مکہ کے دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی تو میں نے دیکھا

کہ

آپ غسل فرما رہے ہیں اور فاطمہ رضی اللہ عنہا نے پردہ کر رکھا ہے

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا یہ کون ہیں

میں نے عرض کی کہ میں ام ہانی ہوں

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ

عَنْ مَالِكٍ

عَنْ أَبِي النَّضْرِ

مَوْلَى عُمَرَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ أَنَّ أَبَا مُرَّةَ

مَوْلَى أُمِّ هَانِئٍ بِنْتِ أَبِي طَالِبٍ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ

سَمِعَ أُمَّ هَانِئٍ بِنْتَ أَبِي طَالِبٍ

تَقُولُ ذَهَبْتُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عَامَ الْفَتْحِ

فَوَجَدْتُهُ يَغْتَسِلُ وَفَاطِمَةُ تَسْتُرُهُ فَقَالَ ‏

مَنْ هَذِهِ ‏

فَقُلْتُ أَنَا أُمُّ هَانِئٍ‏

حدیث 275

حَدَّثَنَا عَبْدَانُ

قَالَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ

قَالَ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ

عَنِ الأَعْمَشِ

عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ

عَنْ كُرَيْبٍ

عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ

عَنْ مَيْمُونَةَ

قَالَتْ سَتَرْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم وَهُوَ يَغْتَسِلُ مِنَ الْجَنَابَةِ

فَغَسَلَ يَدَيْهِ ثُمَّ صَبَّ بِيَمِينِهِ عَلَى شِمَالِهِ

فَغَسَلَ فَرْجَهُ

وَمَا أَصَابَهُ

ثُمَّ مَسَحَ بِيَدِهِ عَلَى الْحَائِطِ أَوِ الأَرْضِ

ثُمَّ تَوَضَّأَ وُضُوءَهُ لِلصَّلاَةِ

غَيْرَ رِجْلَيْهِ

ثُمَّ أَفَاضَ عَلَى جَسَدِهِ الْمَاءَ

ثُمَّ تَنَحَّى فَغَسَلَ قَدَمَيْهِ‏

تَابَعَهُ أَبُو عَوَانَةَ وَابْنُ فُضَيْلٍ فِي السَّتْرِ‏

ہم سے عبدان نے بیان کیا

انھوں نے کہا ہم سے عبداللہ بن مبارک نے بیان کیا

انھوں نے کہا ہم سے سفیان نے بیان کیا

انھوں نے اعمش سے

وہ سالم بن ابی الجعد سے

وہ کریب سے

وہ ابن عباس رضی اللہ عنہما سے

وہ میمونہ رضی اللہ عنہ سے

انھوں نے کہا کہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم غسل جنابت فرما رہے تھے

میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا پردہ کیا تھا

تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلے اپنے ہاتھ دھوئے

پھر داہنے ہاتھ سے بائیں پر پانی بہایا اور شرمگاہ دھوئی

اور

جو کچھ اس میں لگ گیا تھا اسے دھویا پھر ہاتھ کو زمین یا دیوار پر رگڑ کر ( دھویا )

پھر نماز کی طرح وضو کیا

پاؤں کے علاوہ

پھر پانی اپنے سارے بدن پر بہایا اور اس جگہ سے ہٹ کر دونوں قدموں کو دھویا

اس حدیث میں ابوعوانہ اور محمد بن فضیل نے بھی پردے کا ذکر کیا ہے

195باب إِذَا احْتَلَمَتِ الْمَرْأَةُ

حدیث 276

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ

قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ

عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ

عَنْ أَبِيهِ

عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أَبِي سَلَمَةَ

عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ

أَنَّهَا قَالَتْ جَاءَتْ أُمُّ سُلَيْمٍ امْرَأَةُ أَبِي طَلْحَةَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم

فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ

إِنَّ اللَّهَ لاَ يَسْتَحْيِي مِنَ الْحَقِّ

هَلْ عَلَى الْمَرْأَةِ مِنْ غُسْلٍ إِذَا هِيَ احْتَلَمَتْ

فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏

نَعَمْ إِذَا رَأَتِ الْمَاءَ ‏

ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا

انھوں نے کہا کہ ہم سے امام مالک نے بیان کیا

انھوں نے ہشام بن عروہ کے واسطے سے

انھوں نے اپنے والد عروہ بن زبیر سے

وہ زینب بنت ابی سلمہ سے

انھوں نے ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہ سے

آپ نے فرمایا کہ

ام سلیم ابوطلحہ رضی اللہ عنہ کی عورت

رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں

اور کہا

کہ

اللہ تعالیٰ حق سے حیاء نہیں کرتا

کیا عورت پر بھی جب کہ اسے احتلام ہو غسل واجب ہو جاتا ہے

تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا

ہاں اگر ( اپنی منی کا ) پانی دیکھے ( تو اسے بھی غسل کرنا ہو گا )

196باب عَرَقِ الْجُنُبِ وَأَنَّ الْمُسْلِمَ لاَ يَنْجُسُ

حدیث 277

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ

قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى

قَالَ حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ

قَالَ حَدَّثَنَا بَكْرٌ

عَنْ أَبِي رَافِعٍ

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ

أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم لَقِيَهُ فِي بَعْضِ طَرِيقِ الْمَدِينَةِ وَهْوَ جُنُبٌ

فَانْخَنَسْتُ مِنْهُ

فَذَهَبَ فَاغْتَسَلَ، ثُمَّ جَاءَ فَقَالَ ‏

أَيْنَ كُنْتَ يَا أَبَا هُرَيْرَةَ ‏

قَالَ كُنْتُ جُنُبًا

فَكَرِهْتُ أَنْ أُجَالِسَكَ وَأَنَا عَلَى غَيْرِ طَهَارَةٍ‏

فَقَالَ ‏

سُبْحَانَ اللَّهِ، إِنَّ الْمُؤْمِنَ لاَ يَنْجُسُ

ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا

کہا ہم سے یحییٰ بن سعید قطان نے

کہا ہم سے حمید طویل نے

کہا ہم سے بکر بن عبداللہ نے ابورافع کے واسطہ سے

انھوں نے ابوہریرہ سے سنا کہ

مدینہ کے کسی راستے پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ان کی ملاقات ہوئی

اس وقت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ جنابت کی حالت میں تھے

ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ

میں پیچھے رہ کر لوٹ گیا اور غسل کر کے واپس آیا

تو رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا کہ

اے ابوہریرہ ! کہاں چلے گئے تھے

انھوں نے جواب دیا کہ میں جنابت کی حالت میں تھا

اس لیے میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ بغیر غسل کے بیٹھنا برا جانا

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا

سبحان اللہ !

مومن ہرگز نجس نہیں ہو سکتا

197الْجُنُبُ يَخْرُجُ وَيَمْشِي فِي السُّوقِ وَغَيْرِهِ

حدیث 278

وَقَالَ عَطَاءٌ يَحْتَجِمُ الْجُنُبُ وَيُقَلِّمُ أَظْفَارَهُ، وَيَحْلِقُ رَأْسَهُ، وَإِنْ لَمْ يَتَوَضَّأْ

حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَى بْنُ حَمَّادٍ

قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ

قَالَ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ

عَنْ قَتَادَةَ

أَنَّ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ

حَدَّثَهُمْ أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم كَانَ

يَطُوفُ عَلَى نِسَائِهِ فِي اللَّيْلَةِ الْوَاحِدَةِ

وَلَهُ يَوْمَئِذٍ تِسْعُ نِسْوَةٍ‏

ہم سے عبدالاعلیٰ بن حماد نے بیان کیا

انھوں نے کہا ہم سے یزید بن زریع نے بیان کیا

انھوں نے کہا ہم سے سعید بن ابی عروبہ نے بیان کیا

انھوں نے قتادہ سے

کہ انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے ان سے بیان کیا کہ

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنی تمام ازواج کے پاس ایک ہی رات میں تشریف لے گئے

اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ازواج میں نو بیویاں تھیں

حدیث 279

حَدَّثَنَا عَيَّاشٌ

قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَى

حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ، عَنْ بَكْرٍ

عَنْ أَبِي رَافِعٍ

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ

قَالَ لَقِيَنِي رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَأَنَا جُنُبٌ

فَأَخَذَ بِيَدِي

فَمَشَيْتُ مَعَهُ حَتَّى قَعَدَ فَانْسَلَلْتُ

فَأَتَيْتُ الرَّحْلَ

فَاغْتَسَلْتُ ثُمَّ جِئْتُ وَهْوَ قَاعِدٌ فَقَالَ ‏

أَيْنَ كُنْتَ يَا أَبَا هِرٍّ ‏

فَقُلْتُ لَهُ‏.‏ فَقَالَ ‏

سُبْحَانَ اللَّهِ يَا أَبَا هِرٍّ إِنَّ الْمُؤْمِنَ لاَ يَنْجُسُ ‏

ہم سے عیاش نے بیان کیا

انھوں نے کہا ہم سے عبدالاعلیٰ نے بیان کیا

انھوں نے کہا ہم سے حمید نے بکر کے واسطہ سے بیان کیا

انھوں نے ابورافع سے

وہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے

کہا کہ میری ملاقات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ہوئی

اس وقت میں جنبی تھا

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرا ہاتھ پکڑ لیا

اور

میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ چلنے لگا

آخر آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایک جگہ بیٹھ گئے

اور

میں آہستہ سے اپنے گھر آیا اور غسل کر کے حاضر خدمت ہوا

آپ صلی اللہ علیہ وسلم ابھی بیٹھے ہوئے تھے

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا

اے ابوہریرہ ! کہاں چلے گئے تھے

میں نے واقعہ بیان کیا تو

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا

سبحان اللہ ! مومن تو نجس نہیں ہوتا

198باب كَيْنُونَةِ الْجُنُبِ فِي الْبَيْتِ إِذَا تَوَضَّأَ قَبْلَ أَنْ يَغْتَسِلَ

حدیث 280

حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ

قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ

وَشَيْبَانُ عَنْ يَحْيَى

عَنْ أَبِي سَلَمَةَ

قَالَ سَأَلْتُ عَائِشَةَ

أَكَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يَرْقُدُ وَهْوَ جُنُبٌ قَالَتْ نَعَمْ وَيَتَوَضَّأُ‏

ہم سے ابونعیم نے بیان کیا

کہا ہم سے ہشام اور شیبان نے

وہ یحیٰی سے

وہ ابوسلمہ سے کہا

میں نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا کہ

کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جنابت کی حالت میں گھر میں سوتے تھے ؟

کہا ہاں

لیکن

وضو کر لیتے تھے

199باب نَوْمِ الْجُنُبِ

حدیث 281

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ

قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ

عَنْ نَافِعٍ

عَنِ ابْنِ عُمَرَ

أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ

سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم

أَيَرْقُدُ أَحَدُنَا وَهْوَ جُنُبٌ قَالَ ‏

نَعَمْ إِذَا تَوَضَّأَ أَحَدُكُمْ فَلْيَرْقُدْ وَهُوَ جُنُبٌ ‏

ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا

انہوں نے کہا ہم سے لیث بن سعد نے بیان کیا

انہوں نے نافع سے

وہ ابن عمر رضی اللہ عنہما سے کہ

عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ

کیا ہم میں سے کوئی جنابت کی حالت میں سو سکتا ہے ؟

فرمایا ہاں

وضو کر کے جنابت کی حالت میں بھی سو سکتے ہو

200 باب الْجُنُبِ يَتَوَضَّأُ ثُمَّ يَنَامُ

حدیث 282

حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ

قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ

عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي جَعْفَرٍ

عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ

عَنْ عُرْوَةَ

عَنْ عَائِشَةَ

قَالَتْ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم

إِذَا أَرَادَ أَنْ يَنَامَ وَهْوَ جُنُبٌ

غَسَلَ فَرْجَهُ، وَتَوَضَّأَ لِلصَّلاَةِ‏

ہم سے یحیٰی بن بکیر نے بیان کیا

انہوں نے کہا ہم سے لیث نے بیان کیا

انہوں نے عبیداللہ بن ابی الجعد کے واسطے سے

انہوں نے محمد بن عبدالرحمٰن سے

انہوں نے عروہ سے

وہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے

آپ نے فرمایا کہ

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب جنابت کی حالت میں ہوتے

اور

سونے کا ارادہ کرتے تو شرمگاہ کو دھو لیتے

اور

نماز کی طرح وضو کرتے

حدیث 283

حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ

قَالَ حَدَّثَنَا جُوَيْرِيَةُ

عَنْ نَافِعٍ

عَنْ عَبْدِ اللَّهِ

قَالَ اسْتَفْتَى عُمَرُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم

أَيَنَامُ أَحَدُنَا وَهْوَ جُنُبٌ قَالَ ‏

نَعَمْ

إِذَا تَوَضَّأَ

ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا

کہا ہم سے جویریہ نے نافع سے

وہ عبداللہ بن عمر سے

کہا عمر رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا کہ

کیا ہم جنابت کی حالت میں سو سکتے ہیں ؟

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہاں لیکن وضو کر کے

حدیث 284

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ

قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ

عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ

عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ

أَنَّهُ قَالَ ذَكَرَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ

لِرَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم

أَنَّهُ تُصِيبُهُ الْجَنَابَةُ مِنَ اللَّيْلِ

فَقَالَ لَهُ

رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏

تَوَضَّأْ وَاغْسِلْ ذَكَرَكَ ثُمَّ نَمْ ‏

ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا

انہوں نے کہا ہمیں امام مالک نے خبر دی

انہوں نے عبداللہ بن دینار سے

انہوں نے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہا سے

انہوں نے کہا حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کی کہ

رات میں انہیں غسل کی ضرورت ہو جایا کرتی ہے تو

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ

وضو کر لیا کر اور شرمگاہ کو دھو کر سو جا

201باب إِذَا الْتَقَى الْخِتَانَانِ

حدیث 285

حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ فَضَالَةَ

قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ

ح وَحَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، عَنْ هِشَامٍ

عَنْ قَتَادَةَ

عَنِ الْحَسَنِ

عَنْ أَبِي رَافِعٍ

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ

عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏

إِذَا جَلَسَ بَيْنَ شُعَبِهَا الأَرْبَعِ ثُمَّ جَهَدَهَا

فَقَدْ وَجَبَ الْغَسْلُ ‏

تَابَعَهُ عَمْرُو بْنُ مَرْزُوقٍ عَنْ شُعْبَةَ مِثْلَهُ‏

وَقَالَ مُوسَى حَدَّثَنَا أَبَانُ قَالَ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ مِثْلَهُ‏

( دوسری سند سے ) امام بخاری نے فرمایا کہ

ہم سے ابونعیم نے بیان کیا

وہ ہشام سے

وہ قتادہ سے

وہ امام حسن بصری سے

وہ ابورافع سے

وہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے کہ

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ

جب مرد عورت کے چہار زانو میں بیٹھ گیا

اور

اس کے ساتھ جماع کے لئے کوشش کی تو غسل واجب ہو گیا

اس حدیث کی متابعت عمرو نے شعبہ کے واسطہ سے کی ہے

اور

موسیٰ نے کہا کہ

ہم سے ابان نے بیان کیا

کہا ہم سے قتادہ نے بیان کیا

کہا ہم سے حسن بصری نے بیان کیا

اسی حدیث کی طرح

ابوعبداللہ ( امام بخاری ) نے کہا

یہ حدیث اس باب کی تمام احادیث میں عمدہ اور بہتر ہے

اور

ہم نے دوسری حدیث ( عثمان اور ابن ابی کعب کی )

صحابہ کے اختلاف کے پیش نظر بیان کی

اور

غسل میں اختیاط زیادہ ہے

202 باب غَسْلِ مَا يُصِيبُ مِنْ فَرْجِ الْمَرْأَةِ

حدیث 286

حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ

حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ

عَنِ الْحُسَيْنِ

قَالَ يَحْيَى وَأَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ

أَنَّ عَطَاءَ بْنَ يَسَارٍ

أَخْبَرَهُ أَنَّ زَيْدَ بْنَ خَالِدٍ الْجُهَنِيَّ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ

سَأَلَ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ فَقَالَ أَرَأَيْتَ إِذَا جَامَعَ الرَّجُلُ امْرَأَتَهُ فَلَمْ يُمْنِ

.‏ قَالَ عُثْمَانُ يَتَوَضَّأُ كَمَا يَتَوَضَّأُ لِلصَّلاَةِ

وَيَغْسِلُ ذَكَرَهُ‏

قَالَ عُثْمَانُ سَمِعْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم‏

فَسَأَلْتُ عَنْ ذَلِكَ عَلِيَّ بْنَ أَبِي طَالِبٍ وَالزُّبَيْرَ بْنَ الْعَوَّامِ

وَ

طَلْحَةَ بْنَ عُبَيْدِ اللَّهِ وَأُبَىَّ بْنَ كَعْبٍ رضى الله عنهم

فَأَمَرُوهُ بِذَلِكَ‏

قَالَ يَحْيَى وَأَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ أَنَّ عُرْوَةَ بْنَ الزُّبَيْرِ

أَخْبَرَهُ أَنَّ أَبَا أَيُّوبَ أَخْبَرَهُ

أَنَّهُ سَمِعَ ذَلِكَ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم‏

ہم سے ابو معمر عبداللہ بن عمرو نے بیان کیا

انہوں نے کہا ہم سے عبدالوارث بن سعید نے بیان کیا

انہوں نے حسین بن ذکوان معلم کے واسطہ سے

ان کو یحیٰی نے کہا مجھ کو ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن بن عوف نے خبر دی

ان کو عطابن یسار نے خبر دی

انہیں زید بن خالد جہنی نے بتایا کہ

انھوں نے حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ

مرد اپنی بیوی سے ہمبستر ہوا

لیکن

انزال نہیں ہوا تو وہ کیا کرے ؟

حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ

نماز کی طرح وضو کر لے اور ذکر کو دھو لے

اور

حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ

میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ بات سنی ہے

میں نے اس کے متعلق علی بن ابی طالب

زبیر بن العوام

طلحہ بن عبیداللہ

ابی بن کعب رضی اللہ عنہم سے پوچھا تو

انھوں نے بھی یہی فرمایا

یحییٰ نے کہا اور ابوسلمہ نے مجھے بتایا کہ

انہیں عروہ بن زبیر نے خبر دی

انہیں ابوایوب رضی اللہ عنہ نے کہ

یہ بات انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی تھی

حدیث 287

حدَّثَنَا مُسَدَّدٌ

حَدَّثَنَا يَحْيَى

عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ

قَالَ أَخْبَرَنِي أَبِي قَالَ

أَخْبَرَنِي أَبُو أَيُّوبَ

قَالَ أَخْبَرَنِي أُبَىُّ بْنُ كَعْبٍ

أَنَّهُ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ

إِذَا جَامَعَ الرَّجُلُ الْمَرْأَةَ فَلَمْ يُنْزِلْ قَالَ ‏

يَغْسِلُ مَا مَسَّ الْمَرْأَةَ مِنْهُ

ثُمَّ يَتَوَضَّأُ وَيُصَلِّي

قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ الْغَسْلُ أَحْوَطُ

وَذَاكَ الآخِرُ

وَإِنَّمَا بَيَّنَّا لاِخْتِلاَفِهِمْ‏

ہم سے مسدد نے بیان کیا

کہا ہم سے یحیٰی نے ہشام بن عروہ سے

کہا مجھے خبر دی میرے والد نے

کہا مجھے خبر دی ابوایوب نے

کہا مجھے خبر دی ابی بن کعب نے کہ

انھوں نے پوچھا یا رسول اللہ !

جب مرد عورت سے جماع کرے اور انزال نہ ہو تو کیا کرے ؟

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا

عورت سے جو کچھ اسے لگ گیا اسے دھو لے پھر وضو کرے اور نماز پڑھے

ابوعبداللہ ( امام بخاری رحمہ اللہ ) نے کہا غسل میں زیادہ احتیاط ہے

اور

یہ آخری احادیث ہم نے اس لئے بیان کر دیں ( تاکہ معلوم ہو جائے کہ )

اس مسئلہ میں اختلاف ہے اور پانی ( سے غسل کر لینا ہی )

زیادہ پاک کرنے والا ہے

( نوٹ یہ اجازت ابتداء اسلام میں تھی بعد میں یہ حکم منسوخ ہو گیا )

 

آڈیو 4

188 باب تَخْلِيلِ الشَّعَرِ حَتَّى إِذَا ظَنَّ أَنَّهُ قَدْ أَرْوَى بَشَرَتَهُ أَفَاضَ عَلَيْهِ

268حدیث

حَدَّثَنَا عَبْدَانُ

قَالَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ

قَالَ أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ

عَنْ أَبِيهِ،

عَنْ عَائِشَةَ

قَالَتْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم

إِذَا اغْتَسَلَ مِنَ الْجَنَابَةِ غَسَلَ يَدَيْهِ

وَتَوَضَّأَ وُضُوءَهُ لِلصَّلاَةِ ثُمَّ اغْتَسَلَ

ثُمَّ يُخَلِّلُ بِيَدِهِ شَعَرَهُ

حَتَّى إِذَا ظَنَّ أَنْ قَدْ أَرْوَى بَشَرَتَهُ

أَفَاضَ عَلَيْهِ الْمَاءَ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ

ثُمَّ غَسَلَ سَائِرَ جَسَدِهِ‏

وَقَالَتْ كُنْتُ أَغْتَسِلُ أَنَا وَرَسُولُ اللَّهِ

صلى الله عليه وسلم مِنْ إِنَاءٍ وَاحِدٍ نَغْرِفُ مِنْهُ جَمِيعًا‏

ہم سے عبدان نے بیان کیا

انھوں نے کہا ہم سے عبداللہ نے بیان کیا

انھوں نے کہا ہم سے ہشام بن عروہ نے بیان کیا

انھوں نے اپنے والد کے حوالہ سے کہ ام المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ

رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم جنابت کا غسل کرتے تو

پہلے اپنے ہاتھوں کو دھوتے اور نماز کی طرح وضو کرتے

پھر غسل کرتے

پھر اپنے ہاتھوں سے بالوں کا خلال کرتے اور جب یقین کر لیتے کہ جسم تر ہو گیا ہے

تو تین مرتبہ اس پر پانی بہاتے

پھر تمام بدن کا غسل کرتے

اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ

میں اور رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم ایک برتن میں غسل کرتے تھے

ہم دونوں اس سے چلو بھربھر کر پانی لیتے تھے

حدیث 269

حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ عِيسَى

قَالَ أَخْبَرَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَى

قَالَ أَخْبَرَنَا الأَعْمَشُ

عَنْ سَالِمٍ

عَنْ كُرَيْبٍ

مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ

عَنْ مَيْمُونَةَ

قَالَتْ وَضَعَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم

وَضُوءًا لِجَنَابَةٍ فَأَكْفَأَ بِيَمِينِهِ عَلَى شِمَالِهِ مَرَّتَيْنِ

أَوْ ثَلاَثًا

ثُمَّ غَسَلَ فَرْجَهُ، ثُمَّ ضَرَبَ يَدَهُ بِالأَرْضِ

أَوِ الْحَائِطِ مَرَّتَيْنِ أَوْ ثَلاَثًا

ثُمَّ مَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ

وَغَسَلَ وَجْهَهُ وَذِرَاعَيْهِ

ثُمَّ أَفَاضَ عَلَى رَأْسِهِ الْمَاءَ

ثُمَّ غَسَلَ جَسَدَهُ

ثُمَّ تَنَحَّى فَغَسَلَ رِجْلَيْهِ‏

قَالَتْ فَأَتَيْتُهُ بِخِرْقَةٍ

فَلَمْ يُرِدْهَا

فَجَعَلَ يَنْفُضُ بِيَدِهِ‏

ہم سے یوسف بن عیسیٰ نے بیان کیا

انھوں نے کہا ہم سے فضل بن موسیٰ نے بیان کیا

انھوں نے کہا ہم سے اعمش نے بیان کیا انھوں نے سالم کے واسطہ سے

انھوں نے کریب مولیٰ ابن عباس سے

انھوں نے حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے بیان کیا

انھوں نے ام المؤمنین حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا سے روایت کیا

انھوں نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے غسل جنابت کے لیے پانی رکھا

پھر

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلے دو یا تین مرتبہ اپنے دائیں ہاتھ سے بائیں ہاتھ پر پانی ڈالا

پھر شرمگاہ دھوئی

پھر ہاتھ کو زمین پر یا دیوار پر دو یا تین بار رگڑا

پھر کلی کی اور ناک میں پانی ڈالا

اور

اپنے چہرے اور بازوؤں کو دھویا

پھر سر پر پانی بہایا اور سارے بدن کا غسل کیا

پھر اپنی جگہ سے سرک کر پاؤں دھوئے

حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا

کہ

میں ایک کپڑا لائی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے نہیں لیا

اور ہاتھوں ہی سے پانی جھاڑنے لگے

190باب إِذَا ذَكَرَ فِي الْمَسْجِدِ أَنَّهُ جُنُبٌ يَخْرُجُ كَمَا هُوَ وَلاَ يَتَيَمَّمُ

حدیث 270

ہم سے عبداللہ بن محمد مسندی نے بیان کیا

کہا

ہم سے عثمان بن عمر نے بیان کیا

کہا ہم کو یونس نے خبر دی زہری کے واسطے سے

وہ ابوسلمہ سے

وہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے کہ نماز کی تکبیر ہوئی اور صفیں برابر ہو گئیں

لوگ کھڑے تھے کہ

رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے حجرے سے ہماری طرف تشریف لائے

جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم مصلے پر کھڑے ہو چکے تو یاد آیا کہ

آپ جنبی ہیں

پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم سے فرمایا کہ

اپنی جگہ کھڑے رہو اور آپ واپس چلے گئے

پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے غسل کیا

اور

واپس ہماری طرف تشریف لائے

تو سر سے پانی کے قطرے ٹپک رہے تھے

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز کے لیے تکبیر کہی

اور

ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز ادا کی

عثمان بن عمر سے اس روایت کی متابعت کی ہے

عبدالاعلیٰ نے معمر سے اور وہ زہری سے

اور

اوزاعی نے بھی زہری سے اس حدیث کو روایت کیا ہے

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ

قَالَ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ

قَالَ أَخْبَرَنَا يُونُسُ

عَنِ الزُّهْرِيِّ

عَنْ أَبِي سَلَمَةَ

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ

قَالَ أُقِيمَتِ الصَّلاَةُ

وَعُدِّلَتِ الصُّفُوفُ قِيَامًا

فَخَرَجَ إِلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم

فَلَمَّا قَامَ فِي مُصَلاَّهُ ذَكَرَ أَنَّهُ جُنُبٌ فَقَالَ لَنَا ‏

مَكَانَكُمْ ‏

ثُمَّ رَجَعَ فَاغْتَسَلَ

ثُمَّ خَرَجَ إِلَيْنَا وَرَأْسُهُ يَقْطُرُ

فَكَبَّرَ فَصَلَّيْنَا مَعَهُ‏

تَابَعَهُ عَبْدُ الأَعْلَى عَنْ مَعْمَرٍ عَنِ الزُّهْرِيِّ‏

وَرَوَاهُ الأَوْزَاعِيُّ عَنِ الزُّهْرِيِّ‏

191باب نَفْضِ الْيَدَيْنِ مِنَ الْغُسْلِ عَنِ الْجَنَابَةِ

حدیث 271

حَدَّثَنَا عَبْدَانُ

قَالَ أَخْبَرَنَا أَبُو حَمْزَةَ

قَالَ سَمِعْتُ الأَعْمَشَ

عَنْ سَالِمٍ

عَنْ كُرَيْبٍ

عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ

قَالَ قَالَتْ مَيْمُونَةُ وَضَعْتُ لِلنَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم غُسْلاً

فَسَتَرْتُهُ بِثَوْبٍ

وَصَبَّ عَلَى يَدَيْهِ فَغَسَلَهُمَا

ثُمَّ صَبَّ بِيَمِينِهِ عَلَى شِمَالِهِ

فَغَسَلَ فَرْجَهُ

فَضَرَبَ بِيَدِهِ الأَرْضَ فَمَسَحَهَا

ثُمَّ غَسَلَهَا فَمَضْمَضَ، وَاسْتَنْشَقَ

وَغَسَلَ وَجْهَهُ وَذِرَاعَيْهِ، ثُمَّ صَبَّ عَلَى رَأْسِهِ

وَأَفَاضَ عَلَى جَسَدِهِ

ثُمَّ تَنَحَّى فَغَسَلَ قَدَمَيْهِ

فَنَاوَلْتُهُ ثَوْبًا فَلَمْ يَأْخُذْهُ

فَانْطَلَقَ وَهْوَ يَنْفُضُ يَدَيْهِ‏

ہم سے عبدان نے بیان کیا

کہا

ہم سے ابوحمزہ ( محمد بن میمون ) نے

کہا میں نے اعمش سے سنا

انھوں نے سالم بن ابی الجعد سے

انھوں نے کریب سے

انھوں نے ابن عباس سے

آپ نے کہا کہ

حضرت میمونہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ

میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے غسل کا پانی رکھا اور ایک کپڑے سے پردہ کر دیا

پہلے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دونوں ہاتھوں پر پانی ڈالا

اور انہیں دھویا

پھر اپنے داہنے ہاتھ سے بائیں ہاتھ میں پانی لیا اور شرمگاہ دھوئی

پھر ہاتھ کو زمین پر مارا اور دھویا

پھر کلی کی اور ناک میں پانی ڈالا اور چہرے اور بازو دھوئے

پھر سر پر پانی بہایا اور سارے بدن کا غسل کیا

اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم مقام غسل سے ایک طرف ہو گئے

پھر دونوں پاؤں دھوئے

اس کے بعد میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک کپڑا دینا چاہا

تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے نہیں لیا

اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہاتھوں سے پانی جھاڑنے لگے

192باب مَنْ بَدَأَ بِشِقِّ رَأْسِهِ الأَيْمَنِ فِي الْغُسْلِ

حدیث 272

حَدَّثَنَا خَلاَّدُ بْنُ يَحْيَى

قَالَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ نَافِعٍ

عَنِ الْحَسَنِ بْنِ مُسْلِمٍ

عَنْ صَفِيَّةَ بِنْتِ شَيْبَةَ

عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ كُنَّا إِذَا أَصَابَتْ إِحْدَانَا جَنَابَةٌ

أَخَذَتْ بِيَدَيْهَا ثَلاَثًا فَوْقَ رَأْسِهَا

ثُمَّ تَأْخُذُ بِيَدِهَا عَلَى شِقِّهَا الأَيْمَنِ

وَبِيَدِهَا الأُخْرَى عَلَى شِقِّهَا الأَيْسَرِ‏

ہم سے خلاد بن یحییٰ نے بیان کیا

انھوں نے کہا کہ ہم سے ابراہیم بن نافع نے بیان کیا

انھوں نے حسن بن مسلم سے روایت کی

وہ صفیہ بنت شیبہ سے

وہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے

آپ نے فرمایا کہ ہم ازواج ( مطہرات ) میں سے کسی کو اگر جنابت لاحق ہوتی

تو

وہ ہاتھوں میں پانی لے کر سر پر تین مرتبہ ڈالتیں

پھر ہاتھ میں پانی لے کر سر کے داہنے حصے کا غسل کرتیں

اور

دوسرے ہاتھ سے بائیں حصے کا غسل کرتیں

193 باب مَنِ اغْتَسَلَ عُرْيَانًا وَحْدَهُ فِي الْخَلْوَةِ، وَمَنْ تَسَتَّرَ فَالتَّسَتُّرُ أَفْضَلُ

حدیث 273ٌ

وَقَالَ بَهْزٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

اللَّهُ أَحَقُّ أَنْ يُسْتَحْيَا مِنْهُ مِنَ النَّاسِ

حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ نَصْرٍ

قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ

عَنْ مَعْمَرٍ

عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ

عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏

كَانَتْ بَنُو إِسْرَائِيلَ يَغْتَسِلُونَ عُرَاةً

يَنْظُرُ بَعْضُهُمْ إِلَى بَعْضٍ

وَكَانَ مُوسَى يَغْتَسِلُ وَحْدَهُ

فَقَالُوا وَاللَّهِ مَا يَمْنَعُ مُوسَى أَنْ يَغْتَسِلَ مَعَنَا إِلاَّ أَنَّهُ آدَرُ

فَذَهَبَ مَرَّةً يَغْتَسِلُ

فَوَضَعَ ثَوْبَهُ عَلَى حَجَرٍ

فَفَرَّ الْحَجَرُ بِثَوْبِهِ

فَخَرَجَ مُوسَى فِي إِثْرِهِ يَقُولُ ثَوْبِي يَا حَجَرُ‏

حَتَّى نَظَرَتْ بَنُو إِسْرَائِيلَ إِلَى مُوسَى

فَقَالُوا وَاللَّهِ مَا بِمُوسَى مِنْ بَأْسٍ‏

وَأَخَذَ ثَوْبَهُ

فَطَفِقَ بِالْحَجَرِ ضَرْبًا ‏

فَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ وَاللَّهِ إِنَّهُ لَنَدَبٌ بِالْحَجَرِ سِتَّةٌ أَوْ سَبْعَةٌ ضَرْبًا بِالْحَجَرِ‏

ہم سے اسحاق بن نصر نے بیان کیا

انھوں نے کہا ہم سے عبدالرزاق نے بیان کیا

انھوں نے معمر سے

انھوں نے ہمام بن منبہ سے

انھوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے

انھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کہ

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا بنی اسرائیل ننگے ہو کر اس طرح نہاتے تھے کہ

ایک شخص دوسرے کو دیکھتا

لیکن

حضرت موسیٰ علیہ السلام تنہا پردہ سے غسل فرماتے

اس پر انھوں نے کہا کہ

بخدا موسیٰ کو ہمارے ساتھ غسل کرنے میں صرف یہ چیز مانع ہے

کہ

آپ کے خصیے بڑھے ہوئے ہیں

ایک مرتبہ موسیٰ علیہ السلام غسل کرنے لگے

اور

آپ نے کپڑوں کو ایک پتھر پر رکھ دیا

اتنے میں پتھر کپڑوں کو لے کر بھاگا

اور

موسیٰ علیہ السلام بھی اس کے پیچھے بڑی تیزی سے دوڑے

آپ کہتے جاتے تھے

اے پتھر ! میرا کپڑا دے

اے پتھر ! میرا کپڑا دے

اس عرصہ میں بنی اسرائیل نے موسیٰ علیہ السلام کو ننگا دیکھ لیا

اور کہنے لگے کہ

بخدا موسیٰ کو کوئی بیماری نہیں

اور

موسیٰ علیہ السلام نے کپڑا لیا اور پتھر کو مارنے لگے

ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ

بخدا اس پتھر پر چھ یا سات مار کے نشان باقی ہیں

اور اسی سند کے ساتھ ابوہریرہ سے روایت ہے کہ

وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ

آپ نے فرمایا کہ

( ایک بار ) ایوب علیہ السلام ننگے غسل فرما رہے تھے کہ سونے کی ٹڈیاں آپ پر گرنے لگیں

حضرت ایوب علیہ السلام انہیں اپنے کپڑے میں سمیٹنے لگے

اتنے میں ان کے رب نے انہیں پکارا

کہ اے ایوب ! کیا میں نے تمہیں اس چیز سے بےنیاز نہیں کر دیا

جسے تم دیکھ رہے ہو

ایوب علیہ السلام نے جواب دیا

ہاں تیری بزرگی کی قسم

لیکن تیری برکت سے میرے لیے بے نیازی کیونکر ممکن ہے

اور

اس حدیث کو ابراہیم نے موسیٰ بن عقبہ سے

وہ صفوان سے

وہ عطاء بن یسار سے

وہ ابوہریرہ سے

وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے

اس طرح نقل کرتے ہیں

جب کہ حضرت ایوب علیہ السلام ننگے ہو کر غسل کر رہے تھے

( آخر تک )

وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ

‏ بَيْنَا أَيُّوبُ يَغْتَسِلُ عُرْيَانًا فَخَرَّ عَلَيْهِ جَرَادٌ مِنْ ذَهَبٍ

فَجَعَلَ أَيُّوبُ يَحْتَثِي فِي ثَوْبِهِ

فَنَادَاهُ رَبُّهُ يَا أَيُّوبُ

أَلَمْ أَكُنْ أَغْنَيْتُكَ عَمَّا تَرَى قَالَ بَلَى وَعِزَّتِكَ وَلَكِنْ لاَ غِنَى بِي عَنْ بَرَكَتِكَ ‏

وَرَوَاهُ إِبْرَاهِيمُ عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ عَنْ صَفْوَانَ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ

أَبِي هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏

بَيْنَا أَيُّوبُ يَغْتَسِلُ عُرْيَانًا ‏

194باب التَّسَتُّرِ فِي الْغُسْلِ عِنْدَ النَّاسِ

حدیث 274

ہم سے عبداللہ بن مسلمہ قعنبی نے روایت کی

انھوں نے امام مالک سے

انھوں نے عمر بن عبیداللہ کے مولیٰ ابونضر سے

کہ

ام ہانی بنت ابی طالب کے مولیٰ ابومرہ نے انہیں بتایا کہ

انھوں نے ام ہانی بنت ابی طالب کو یہ کہتے سنا کہ

میں فتح مکہ کے دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی تو میں نے دیکھا

کہ

آپ غسل فرما رہے ہیں اور فاطمہ رضی اللہ عنہا نے پردہ کر رکھا ہے

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا یہ کون ہیں

میں نے عرض کی کہ میں ام ہانی ہوں

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ

عَنْ مَالِكٍ

عَنْ أَبِي النَّضْرِ

مَوْلَى عُمَرَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ أَنَّ أَبَا مُرَّةَ

مَوْلَى أُمِّ هَانِئٍ بِنْتِ أَبِي طَالِبٍ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ

سَمِعَ أُمَّ هَانِئٍ بِنْتَ أَبِي طَالِبٍ

تَقُولُ ذَهَبْتُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عَامَ الْفَتْحِ

فَوَجَدْتُهُ يَغْتَسِلُ وَفَاطِمَةُ تَسْتُرُهُ فَقَالَ ‏

مَنْ هَذِهِ ‏

فَقُلْتُ أَنَا أُمُّ هَانِئٍ‏

حدیث 275

حَدَّثَنَا عَبْدَانُ

قَالَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ

قَالَ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ

عَنِ الأَعْمَشِ

عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ

عَنْ كُرَيْبٍ

عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ

عَنْ مَيْمُونَةَ

قَالَتْ سَتَرْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم وَهُوَ يَغْتَسِلُ مِنَ الْجَنَابَةِ

فَغَسَلَ يَدَيْهِ ثُمَّ صَبَّ بِيَمِينِهِ عَلَى شِمَالِهِ

فَغَسَلَ فَرْجَهُ

وَمَا أَصَابَهُ

ثُمَّ مَسَحَ بِيَدِهِ عَلَى الْحَائِطِ أَوِ الأَرْضِ

ثُمَّ تَوَضَّأَ وُضُوءَهُ لِلصَّلاَةِ

غَيْرَ رِجْلَيْهِ

ثُمَّ أَفَاضَ عَلَى جَسَدِهِ الْمَاءَ

ثُمَّ تَنَحَّى فَغَسَلَ قَدَمَيْهِ‏

تَابَعَهُ أَبُو عَوَانَةَ وَابْنُ فُضَيْلٍ فِي السَّتْرِ‏

ہم سے عبدان نے بیان کیا

انھوں نے کہا ہم سے عبداللہ بن مبارک نے بیان کیا

انھوں نے کہا ہم سے سفیان نے بیان کیا

انھوں نے اعمش سے

وہ سالم بن ابی الجعد سے

وہ کریب سے

وہ ابن عباس رضی اللہ عنہما سے

وہ میمونہ رضی اللہ عنہ سے

انھوں نے کہا کہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم غسل جنابت فرما رہے تھے

میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا پردہ کیا تھا

تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلے اپنے ہاتھ دھوئے

پھر داہنے ہاتھ سے بائیں پر پانی بہایا اور شرمگاہ دھوئی

اور

جو کچھ اس میں لگ گیا تھا اسے دھویا پھر ہاتھ کو زمین یا دیوار پر رگڑ کر ( دھویا )

پھر نماز کی طرح وضو کیا

پاؤں کے علاوہ

پھر پانی اپنے سارے بدن پر بہایا اور اس جگہ سے ہٹ کر دونوں قدموں کو دھویا

اس حدیث میں ابوعوانہ اور محمد بن فضیل نے بھی پردے کا ذکر کیا ہے

195باب إِذَا احْتَلَمَتِ الْمَرْأَةُ

حدیث 276

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ

قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ

عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ

عَنْ أَبِيهِ

عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أَبِي سَلَمَةَ

عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ

أَنَّهَا قَالَتْ جَاءَتْ أُمُّ سُلَيْمٍ امْرَأَةُ أَبِي طَلْحَةَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم

فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ

إِنَّ اللَّهَ لاَ يَسْتَحْيِي مِنَ الْحَقِّ

هَلْ عَلَى الْمَرْأَةِ مِنْ غُسْلٍ إِذَا هِيَ احْتَلَمَتْ

فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏

نَعَمْ إِذَا رَأَتِ الْمَاءَ ‏

ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا

انھوں نے کہا کہ ہم سے امام مالک نے بیان کیا

انھوں نے ہشام بن عروہ کے واسطے سے

انھوں نے اپنے والد عروہ بن زبیر سے

وہ زینب بنت ابی سلمہ سے

انھوں نے ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہ سے

آپ نے فرمایا کہ

ام سلیم ابوطلحہ رضی اللہ عنہ کی عورت

رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں

اور کہا

کہ

اللہ تعالیٰ حق سے حیاء نہیں کرتا

کیا عورت پر بھی جب کہ اسے احتلام ہو غسل واجب ہو جاتا ہے

تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا

ہاں اگر ( اپنی منی کا ) پانی دیکھے ( تو اسے بھی غسل کرنا ہو گا )

196باب عَرَقِ الْجُنُبِ وَأَنَّ الْمُسْلِمَ لاَ يَنْجُسُ

حدیث 277

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ

قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى

قَالَ حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ

قَالَ حَدَّثَنَا بَكْرٌ

عَنْ أَبِي رَافِعٍ

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ

أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم لَقِيَهُ فِي بَعْضِ طَرِيقِ الْمَدِينَةِ وَهْوَ جُنُبٌ

فَانْخَنَسْتُ مِنْهُ

فَذَهَبَ فَاغْتَسَلَ، ثُمَّ جَاءَ فَقَالَ ‏

أَيْنَ كُنْتَ يَا أَبَا هُرَيْرَةَ ‏

قَالَ كُنْتُ جُنُبًا

فَكَرِهْتُ أَنْ أُجَالِسَكَ وَأَنَا عَلَى غَيْرِ طَهَارَةٍ‏

فَقَالَ ‏

سُبْحَانَ اللَّهِ، إِنَّ الْمُؤْمِنَ لاَ يَنْجُسُ

ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا

کہا ہم سے یحییٰ بن سعید قطان نے

کہا ہم سے حمید طویل نے

کہا ہم سے بکر بن عبداللہ نے ابورافع کے واسطہ سے

انھوں نے ابوہریرہ سے سنا کہ

مدینہ کے کسی راستے پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ان کی ملاقات ہوئی

اس وقت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ جنابت کی حالت میں تھے

ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ

میں پیچھے رہ کر لوٹ گیا اور غسل کر کے واپس آیا

تو رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا کہ

اے ابوہریرہ ! کہاں چلے گئے تھے

انھوں نے جواب دیا کہ میں جنابت کی حالت میں تھا

اس لیے میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ بغیر غسل کے بیٹھنا برا جانا

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا

سبحان اللہ !

مومن ہرگز نجس نہیں ہو سکتا

197الْجُنُبُ يَخْرُجُ وَيَمْشِي فِي السُّوقِ وَغَيْرِهِ

حدیث 278

وَقَالَ عَطَاءٌ يَحْتَجِمُ الْجُنُبُ وَيُقَلِّمُ أَظْفَارَهُ، وَيَحْلِقُ رَأْسَهُ، وَإِنْ لَمْ يَتَوَضَّأْ

حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَى بْنُ حَمَّادٍ

قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ

قَالَ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ

عَنْ قَتَادَةَ

أَنَّ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ

حَدَّثَهُمْ أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم كَانَ

يَطُوفُ عَلَى نِسَائِهِ فِي اللَّيْلَةِ الْوَاحِدَةِ

وَلَهُ يَوْمَئِذٍ تِسْعُ نِسْوَةٍ‏

ہم سے عبدالاعلیٰ بن حماد نے بیان کیا

انھوں نے کہا ہم سے یزید بن زریع نے بیان کیا

انھوں نے کہا ہم سے سعید بن ابی عروبہ نے بیان کیا

انھوں نے قتادہ سے

کہ انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے ان سے بیان کیا کہ

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنی تمام ازواج کے پاس ایک ہی رات میں تشریف لے گئے

اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ازواج میں نو بیویاں تھیں

حدیث 279

حَدَّثَنَا عَيَّاشٌ

قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَى

حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ، عَنْ بَكْرٍ

عَنْ أَبِي رَافِعٍ

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ

قَالَ لَقِيَنِي رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَأَنَا جُنُبٌ

فَأَخَذَ بِيَدِي

فَمَشَيْتُ مَعَهُ حَتَّى قَعَدَ فَانْسَلَلْتُ

فَأَتَيْتُ الرَّحْلَ

فَاغْتَسَلْتُ ثُمَّ جِئْتُ وَهْوَ قَاعِدٌ فَقَالَ ‏

أَيْنَ كُنْتَ يَا أَبَا هِرٍّ ‏

فَقُلْتُ لَهُ‏.‏ فَقَالَ ‏

سُبْحَانَ اللَّهِ يَا أَبَا هِرٍّ إِنَّ الْمُؤْمِنَ لاَ يَنْجُسُ ‏

ہم سے عیاش نے بیان کیا

انھوں نے کہا ہم سے عبدالاعلیٰ نے بیان کیا

انھوں نے کہا ہم سے حمید نے بکر کے واسطہ سے بیان کیا

انھوں نے ابورافع سے

وہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے

کہا کہ میری ملاقات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ہوئی

اس وقت میں جنبی تھا

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرا ہاتھ پکڑ لیا

اور

میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ چلنے لگا

آخر آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایک جگہ بیٹھ گئے

اور

میں آہستہ سے اپنے گھر آیا اور غسل کر کے حاضر خدمت ہوا

آپ صلی اللہ علیہ وسلم ابھی بیٹھے ہوئے تھے

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا

اے ابوہریرہ ! کہاں چلے گئے تھے

میں نے واقعہ بیان کیا تو

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا

سبحان اللہ ! مومن تو نجس نہیں ہوتا

198باب كَيْنُونَةِ الْجُنُبِ فِي الْبَيْتِ إِذَا تَوَضَّأَ قَبْلَ أَنْ يَغْتَسِلَ

حدیث 280

حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ

قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ

وَشَيْبَانُ عَنْ يَحْيَى

عَنْ أَبِي سَلَمَةَ

قَالَ سَأَلْتُ عَائِشَةَ

أَكَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يَرْقُدُ وَهْوَ جُنُبٌ قَالَتْ نَعَمْ وَيَتَوَضَّأُ‏

ہم سے ابونعیم نے بیان کیا

کہا ہم سے ہشام اور شیبان نے

وہ یحیٰی سے

وہ ابوسلمہ سے کہا

میں نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا کہ

کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جنابت کی حالت میں گھر میں سوتے تھے ؟

کہا ہاں

لیکن

وضو کر لیتے تھے

199باب نَوْمِ الْجُنُبِ

حدیث 281

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ

قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ

عَنْ نَافِعٍ

عَنِ ابْنِ عُمَرَ

أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ

سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم

أَيَرْقُدُ أَحَدُنَا وَهْوَ جُنُبٌ قَالَ ‏

نَعَمْ إِذَا تَوَضَّأَ أَحَدُكُمْ فَلْيَرْقُدْ وَهُوَ جُنُبٌ ‏

ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا

انہوں نے کہا ہم سے لیث بن سعد نے بیان کیا

انہوں نے نافع سے

وہ ابن عمر رضی اللہ عنہما سے کہ

عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ

کیا ہم میں سے کوئی جنابت کی حالت میں سو سکتا ہے ؟

فرمایا ہاں

وضو کر کے جنابت کی حالت میں بھی سو سکتے ہو

200 باب الْجُنُبِ يَتَوَضَّأُ ثُمَّ يَنَامُ

حدیث 282

حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ

قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ

عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي جَعْفَرٍ

عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ

عَنْ عُرْوَةَ

عَنْ عَائِشَةَ

قَالَتْ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم

إِذَا أَرَادَ أَنْ يَنَامَ وَهْوَ جُنُبٌ

غَسَلَ فَرْجَهُ، وَتَوَضَّأَ لِلصَّلاَةِ‏

ہم سے یحیٰی بن بکیر نے بیان کیا

انہوں نے کہا ہم سے لیث نے بیان کیا

انہوں نے عبیداللہ بن ابی الجعد کے واسطے سے

انہوں نے محمد بن عبدالرحمٰن سے

انہوں نے عروہ سے

وہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے

آپ نے فرمایا کہ

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب جنابت کی حالت میں ہوتے

اور

سونے کا ارادہ کرتے تو شرمگاہ کو دھو لیتے

اور

نماز کی طرح وضو کرتے

حدیث 283

حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ

قَالَ حَدَّثَنَا جُوَيْرِيَةُ

عَنْ نَافِعٍ

عَنْ عَبْدِ اللَّهِ

قَالَ اسْتَفْتَى عُمَرُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم

أَيَنَامُ أَحَدُنَا وَهْوَ جُنُبٌ قَالَ ‏

نَعَمْ

إِذَا تَوَضَّأَ

ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا

کہا ہم سے جویریہ نے نافع سے

وہ عبداللہ بن عمر سے

کہا عمر رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا کہ

کیا ہم جنابت کی حالت میں سو سکتے ہیں ؟

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہاں لیکن وضو کر کے

حدیث 284

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ

قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ

عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ

عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ

أَنَّهُ قَالَ ذَكَرَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ

لِرَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم

أَنَّهُ تُصِيبُهُ الْجَنَابَةُ مِنَ اللَّيْلِ

فَقَالَ لَهُ

رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏

تَوَضَّأْ وَاغْسِلْ ذَكَرَكَ ثُمَّ نَمْ ‏

ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا

انہوں نے کہا ہمیں امام مالک نے خبر دی

انہوں نے عبداللہ بن دینار سے

انہوں نے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہا سے

انہوں نے کہا حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کی کہ

رات میں انہیں غسل کی ضرورت ہو جایا کرتی ہے تو

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ

وضو کر لیا کر اور شرمگاہ کو دھو کر سو جا

201باب إِذَا الْتَقَى الْخِتَانَانِ

حدیث 285

حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ فَضَالَةَ

قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ

ح وَحَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، عَنْ هِشَامٍ

عَنْ قَتَادَةَ

عَنِ الْحَسَنِ

عَنْ أَبِي رَافِعٍ

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ

عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏

إِذَا جَلَسَ بَيْنَ شُعَبِهَا الأَرْبَعِ ثُمَّ جَهَدَهَا

فَقَدْ وَجَبَ الْغَسْلُ ‏

تَابَعَهُ عَمْرُو بْنُ مَرْزُوقٍ عَنْ شُعْبَةَ مِثْلَهُ‏

وَقَالَ مُوسَى حَدَّثَنَا أَبَانُ قَالَ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ مِثْلَهُ‏

( دوسری سند سے ) امام بخاری نے فرمایا کہ

ہم سے ابونعیم نے بیان کیا

وہ ہشام سے

وہ قتادہ سے

وہ امام حسن بصری سے

وہ ابورافع سے

وہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے کہ

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ

جب مرد عورت کے چہار زانو میں بیٹھ گیا

اور

اس کے ساتھ جماع کے لئے کوشش کی تو غسل واجب ہو گیا

اس حدیث کی متابعت عمرو نے شعبہ کے واسطہ سے کی ہے

اور

موسیٰ نے کہا کہ

ہم سے ابان نے بیان کیا

کہا ہم سے قتادہ نے بیان کیا

کہا ہم سے حسن بصری نے بیان کیا

اسی حدیث کی طرح

ابوعبداللہ ( امام بخاری ) نے کہا

یہ حدیث اس باب کی تمام احادیث میں عمدہ اور بہتر ہے

اور

ہم نے دوسری حدیث ( عثمان اور ابن ابی کعب کی )

صحابہ کے اختلاف کے پیش نظر بیان کی

اور

غسل میں اختیاط زیادہ ہے

202 باب غَسْلِ مَا يُصِيبُ مِنْ فَرْجِ الْمَرْأَةِ

حدیث 286

حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ

حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ

عَنِ الْحُسَيْنِ

قَالَ يَحْيَى وَأَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ

أَنَّ عَطَاءَ بْنَ يَسَارٍ

أَخْبَرَهُ أَنَّ زَيْدَ بْنَ خَالِدٍ الْجُهَنِيَّ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ

سَأَلَ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ فَقَالَ أَرَأَيْتَ إِذَا جَامَعَ الرَّجُلُ امْرَأَتَهُ فَلَمْ يُمْنِ

.‏ قَالَ عُثْمَانُ يَتَوَضَّأُ كَمَا يَتَوَضَّأُ لِلصَّلاَةِ

وَيَغْسِلُ ذَكَرَهُ‏

قَالَ عُثْمَانُ سَمِعْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم‏

فَسَأَلْتُ عَنْ ذَلِكَ عَلِيَّ بْنَ أَبِي طَالِبٍ وَالزُّبَيْرَ بْنَ الْعَوَّامِ

وَ

طَلْحَةَ بْنَ عُبَيْدِ اللَّهِ وَأُبَىَّ بْنَ كَعْبٍ رضى الله عنهم

فَأَمَرُوهُ بِذَلِكَ‏

قَالَ يَحْيَى وَأَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ أَنَّ عُرْوَةَ بْنَ الزُّبَيْرِ

أَخْبَرَهُ أَنَّ أَبَا أَيُّوبَ أَخْبَرَهُ

أَنَّهُ سَمِعَ ذَلِكَ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم‏

ہم سے ابو معمر عبداللہ بن عمرو نے بیان کیا

انہوں نے کہا ہم سے عبدالوارث بن سعید نے بیان کیا

انہوں نے حسین بن ذکوان معلم کے واسطہ سے

ان کو یحیٰی نے کہا مجھ کو ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن بن عوف نے خبر دی

ان کو عطابن یسار نے خبر دی

انہیں زید بن خالد جہنی نے بتایا کہ

انھوں نے حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ

مرد اپنی بیوی سے ہمبستر ہوا

لیکن

انزال نہیں ہوا تو وہ کیا کرے ؟

حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ

نماز کی طرح وضو کر لے اور ذکر کو دھو لے

اور

حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ

میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ بات سنی ہے

میں نے اس کے متعلق علی بن ابی طالب

زبیر بن العوام

طلحہ بن عبیداللہ

ابی بن کعب رضی اللہ عنہم سے پوچھا تو

انھوں نے بھی یہی فرمایا

یحییٰ نے کہا اور ابوسلمہ نے مجھے بتایا کہ

انہیں عروہ بن زبیر نے خبر دی

انہیں ابوایوب رضی اللہ عنہ نے کہ

یہ بات انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی تھی

حدیث 287

حدَّثَنَا مُسَدَّدٌ

حَدَّثَنَا يَحْيَى

عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ

قَالَ أَخْبَرَنِي أَبِي قَالَ

أَخْبَرَنِي أَبُو أَيُّوبَ

قَالَ أَخْبَرَنِي أُبَىُّ بْنُ كَعْبٍ

أَنَّهُ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ

إِذَا جَامَعَ الرَّجُلُ الْمَرْأَةَ فَلَمْ يُنْزِلْ قَالَ ‏

يَغْسِلُ مَا مَسَّ الْمَرْأَةَ مِنْهُ

ثُمَّ يَتَوَضَّأُ وَيُصَلِّي

قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ الْغَسْلُ أَحْوَطُ

وَذَاكَ الآخِرُ

وَإِنَّمَا بَيَّنَّا لاِخْتِلاَفِهِمْ‏

ہم سے مسدد نے بیان کیا

کہا ہم سے یحیٰی نے ہشام بن عروہ سے

کہا مجھے خبر دی میرے والد نے

کہا مجھے خبر دی ابوایوب نے

کہا مجھے خبر دی ابی بن کعب نے کہ

انھوں نے پوچھا یا رسول اللہ !

جب مرد عورت سے جماع کرے اور انزال نہ ہو تو کیا کرے ؟

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا

عورت سے جو کچھ اسے لگ گیا اسے دھو لے پھر وضو کرے اور نماز پڑھے

ابوعبداللہ ( امام بخاری رحمہ اللہ ) نے کہا غسل میں زیادہ احتیاط ہے

اور

یہ آخری احادیث ہم نے اس لئے بیان کر دیں ( تاکہ معلوم ہو جائے کہ )

اس مسئلہ میں اختلاف ہے اور پانی ( سے غسل کر لینا ہی )

زیادہ پاک کرنے والا ہے

( نوٹ یہ اجازت ابتداء اسلام میں تھی بعد میں یہ حکم منسوخ ہو گیا )