آڈیو 10

حدیث 234

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ

قَالَ حَدَّثَنَا مَعْنٌ، قَالَ حَدَّثَنَا مَالِكٌ

عَنِ ابْنِ شِهَابٍ

عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ

عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ مَيْمُونَةَ

أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم سُئِلَ

عَنْ فَأْرَةٍ سَقَطَتْ فِي سَمْنٍ

فَقَالَ ‏

خُذُوهَا وَمَا حَوْلَهَا فَاطْرَحُوهُ

قَالَ مَعْنٌ حَدَّثَنَا مَالِكٌ مَا لاَ أُحْصِيهِ

يَقُولُ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ مَيْمُونَةَ‏

ہم سے علی بن عبداللہ نے بیان کیا

کہا ہم سے معن نے

کہا ہم سے مالک نے ابن شہاب کے واسطے سے بیان کیا

وہ عبیداللہ ابن عبداللہ بن عتبہ بن مسعود سے

وہ ابن عباس رضی اللہ عنہما سے وہ حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا سے نقل کرتے ہیں

کہ

رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے چوہے کے بارے میں دریافت کیا گیا جو گھی میں گر گیا تھا

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ

اس چوہے کو اور اس کے آس پاس کے گھی کو نکال کر پھینک دو

معن کہتے ہیں کہ مالک نے اتنی بار کہا میں گن نہیں سکتا

( یہ حدیث ) ابن عباس سے

اور

انھوں نے حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی ہے

حدیث 235

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ

قَالَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ

قَالَ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ

عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ

عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏

كُلُّ كَلْمٍ يُكْلَمُهُ الْمُسْلِمُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ

يَكُونُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ كَهَيْئَتِهَا إِذْ طُعِنَتْ

تَفَجَّرُ دَمًا

اللَّوْنُ لَوْنُ الدَّمِ

وَالْعَرْفُ عَرْفُ الْمِسْكِ ‏

ہم سے احمد بن محمد نے بیان کیا

انھوں نے کہا ہمیں عبداللہ نے خبر دی

انھوں نے کہا مجھے معمر نے ہمام بن منبہ سے خبر دی

اور

وہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں

وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہ

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا

ہر زخم جو اللہ کی راہ میں مسلمان کو لگے وہ قیامت کے دن اسی حالت میں ہو گا

جس طرح وہ لگا تھا

اس میں سے خون بہتا ہو گا

جس کا رنگ ( تو ) خون کا سا ہو گا اور خوشبو مشک کی سی ہو گی

خوشخبری

جو آقائے نامدار حضرت محمد ﷺ نے اپنی زبانِ مُبارک سے ہمیں دی

69 باب

وَبِإِسْنَادِهِ قَالَ ‏

لاَ يَبُولَنَّ أَحَدُكُمْ فِي الْمَاءِ الدَّائِمِ

حدیث 236

حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ

قَالَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ

قَالَ أَخْبَرَنَا أَبُو الزِّنَادِ

أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ هُرْمُزَ الأَعْرَجَ

حَدَّثَهُ أَنَّهُ، سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ

أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم

يَقُولُ ‏

نَحْنُ الآخِرُونَ السَّابِقُونَ ‏

وَبِإِسْنَادِهِ قَالَ ‏

لاَ يَبُولَنَّ أَحَدُكُمْ فِي الْمَاءِ الدَّائِمِ الَّذِي لاَ يَجْرِي

ثُمَّ يَغْتَسِلُ فِيهِ ‏

ہم سے ابوالیمان بیان کیا

کہا ہم کو شعیب نے خبر دی

کہا مجھے ابوالزناد نے خبر دی کہ ان سے عبدالرحمٰن بن ہرمزالاعرج نے بیان کیا

انھوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے سنا

انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا

آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے

کہ

ہم ( لوگ ) دنیا میں پچھلے زمانے میں آئے ہیں ( مگر آخرت میں ) سب سے آگے ہیں

اور اسی سند سے ( یہ بھی ) فرمایا کہ

تم میں سے کوئی ٹھہرے ہوئے پانی میں جو جاری نہ ہو پیشاب نہ کرے

پھر اسی میں غسل کرنے لگے ؟

167باب إِذَا أُلْقِيَ عَلَى ظَهْرِ الْمُصَلِّي قَذَرٌ أَوْ جِيفَةٌ لَمْ تَفْسُدْ عَلَيْهِ صَلاَتُهُ

وَكَانَ ابْنُ عُمَرَ إِذَا رَأَى فِي ثَوْبِهِ دَمًا وَهُوَ يُصَلِّي وَضَعَهُ وَمَضَى فِي صَلاَتِهِ

حدیث

237حَدَّثَنَا عَبْدَانُ

قَالَ أَخْبَرَنِي أَبِي

عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ

عَنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ

عَنْ عَبْدِ اللَّهِ

قَالَ بَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم سَاجِدٌ

ح

قَالَ

وَحَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ عُثْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا شُرَيْحُ بْنُ مَسْلَمَةَ

قَالَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ أَبِيهِ

عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ قَالَ حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ مَيْمُونٍ

أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مَسْعُودٍ حَدَّثَهُ

أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم كَانَ يُصَلِّي عِنْدَ الْبَيْتِ

وَأَبُو جَهْلٍ وَأَصْحَابٌ لَهُ جُلُوسٌ

إِذْ قَالَ بَعْضُهُمْ لِبَعْضٍ

أَيُّكُمْ يَجِيءُ بِسَلَى جَزُورِ بَنِي فُلاَنٍ فَيَضَعُهُ عَلَى ظَهْرِ مُحَمَّدٍ إِذَا سَجَدَ

فَانْبَعَثَ أَشْقَى الْقَوْمِ فَجَاءَ بِهِ، فَنَظَرَ

حَتَّى إِذَا سَجَدَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم وَضَعَهُ عَلَى ظَهْرِهِ بَيْنَ كَتِفَيْهِ وَأَنَا أَنْظُرُ

لاَ أُغَيِّرُ شَيْئًا

لَوْ كَانَ لِي مَنْعَةٌ‏

قَالَ فَجَعَلُوا يَضْحَكُونَ وَيُحِيلُ بَعْضُهُمْ عَلَى بَعْضٍ

وَرَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم سَاجِدٌ لاَ يَرْفَعُ رَأْسَهُ

حَتَّى جَاءَتْهُ فَاطِمَةُ

فَطَرَحَتْ عَنْ ظَهْرِهِ

فَرَفَعَ رَأْسَهُ ثُمَّ قَالَ ‏

اللَّهُمَّ عَلَيْكَ بِقُرَيْشٍ ‏

ثَلاَثَ مَرَّاتٍ

فَشَقَّ عَلَيْهِمْ إِذْ دَعَا عَلَيْهِمْ

قَالَ وَكَانُوا يُرَوْنَ أَنَّ الدَّعْوَةَ فِي ذَلِكَ الْبَلَدِ مُسْتَجَابَةٌ

ثُمَّ سَمَّى ‏

اللَّهُمَّ عَلَيْكَ بِأَبِي جَهْلٍ

وَعَلَيْكَ بِعُتْبَةَ بْنِ رَبِيعَةَ

وَشَيْبَةَ بْنِ رَبِيعَةَ، وَالْوَلِيدِ بْنِ عُتْبَةَ

وَأُمَيَّةَ بْنِ خَلَفٍ

وَعُقْبَةَ بْنِ أَبِي مُعَيْطٍ

وَعَدَّ السَّابِعَ فَلَمْ يَحْفَظْهُ

قَالَ فَوَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ

لَقَدْ رَأَيْتُ الَّذِينَ عَدَّ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم

صَرْعَى فِي الْقَلِيبِ قَلِيبِ بَدْرٍ‏

ہم سے عبدان نے بیان کیا

کہا مجھے میرے باپ ( عثمان ) نے شعبہ سے خبر دی

انھوں نے ابواسحاق سے ، انھوں نے عمرو بن میمون سے

انھوں نے عبداللہ سے وہ کہتے ہیں کہ ایک دفعہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کعبہ شریف میں سجدہ میں تھے

( ایک دوسری سند سے ) ہم سے احمد بن عثمان نے بیان کیا ، کہا ہم سے شریح بن مسلمہ نے

کہا ہم سے ابراہیم بن یوسف نے اپنے باپ کے واسطے سے بیان کیا

وہ ابواسحاق سے روایت کرتے ہیں

ان سے عمرو بن میمون نے بیان کیا کہ

عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما نے ان سے حدیث بیان کی کہ

ایک دفعہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کعبہ کے نزدیک نماز پڑھ رہے تھے

اور

ابوجہل اور اس کے ساتھی ( بھی وہیں ) بیٹھے ہوئے تھے

تو ان میں سے ایک نے دوسرے سے کہا کہ تم میں سے کوئی شخص ہے

جو قبیلے کی ( جو ) اونٹنی ذبح ہوئی ہے ( اس کی ) اوجھڑی اٹھا لائے اور ( لا کر )

جب محمد صلی اللہ علیہ وسلم سجدہ میں جائیں تو ان کی پیٹھ پر رکھ دے

یہ سن کر ان میں سے ایک سب سے زیادہ بدبخت ( آدمی ) اٹھا اور وہ اوجھڑی لے کر آیا

اور

دیکھتا رہا جب آپ نے سجدہ کیا تو اس نے اس اوجھڑی کو آپ کے دونوں کندھوں کے درمیان رکھ دیا

( عبداللہ بن مسعود کہتے ہیں ) میں یہ ( سب کچھ ) دیکھ رہا تھا

مگر

کچھ نہ کر سکتا تھا

کاش ! ( اس وقت ) مجھے روکنے کی طاقت ہوتی

عبداللہ کہتے ہیں کہ وہ ہنسنے لگے اور ( ہنسی کے مارے ) لوٹ پوٹ ہونے لگے

اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سجدہ میں تھے

( بوجھ کی وجہ سے ) اپنا سر نہیں اٹھا سکتے تھے

یہاں تک کہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا آئیں

اور

وہ بوجھ آپ کی پیٹھ سے اتار کر پھینکا

تب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سر اٹھایا پھر تین بار فرمایا

یا اللہ ! تو قریش کو پکڑ لے

یہ ( بات ) ان کافروں پر بہت بھاری ہوئی

کہ

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں بددعا دی

عبداللہ کہتے ہیں کہ وہ سمجھتے تھے کہ

اس شہر ( مکہ ) میں جو دعا کی جائے وہ ضرور قبول ہوتی ہے

پھر آپ نے ( ان میں سے ) ہر ایک کا ( جدا جدا ) نام لیا

کہ

اے اللہ ! ان ظالموں کو ضرور ہلاک کر دے

ابوجہل

عتبہ بن ربیعہ

شیبہ بن ربیعہ

ولید بن عتبہ

امیہ بن خلف

اور

عقبہ بن ابی معیط کو

ساتویں ( آدمی ) کا نام ( بھی ) لیا

مگر مجھے یاد نہیں رہا

اس ذات کی قسم جس کے قبضے میں میری جان ہے

کہ

جن لوگوں کے ( بددعا کرتے وقت ) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نام لیے تھے

میں نے ان کی ( لاشوں ) کو بدر کے کنویں میں پڑا ہوا دیکھا

168باب الْبُزَاقِ وَالْمُخَاطِ وَنَحْوِهِ فِي الثَّوْبِ

قَالَ عُرْوَةُ عَنِ الْمِسْوَرِ وَمَرْوَانَ خَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَمَنَ حُدَيْبِيَةَ فَذَكَرَ الْحَدِيثَ

وَمَا تَنَخَّمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نُخَامَةً إِلاَّ وَقَعَتْ فِي كَفِّ رَجُلٍ مِنْهُمْ فَدَلَكَ بِهَا وَجْهَهُ وَجِلْدَهُ

حدیث 238

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ

قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ

عَنْ حُمَيْدٍ

عَنْ أَنَسٍ

قَالَ بَزَقَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فِي ثَوْبِهِ‏

طَوَّلَهُ ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ قَالَ أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ

حَدَّثَنِي حُمَيْدٌ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسًا عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم‏

باب لاَ يَجُوزُ الْوُضُوءُ بِالنَّبِيذِ وَلاَ الْمُسْكِرِ

وَكَرِهَهُ الْحَسَنُ وَأَبُو الْعَالِيَةِ.

وَقَالَ عَطَاءٌ التَّيَمُّمُ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنَ الْوُضُوءِ بِالنَّبِيذِ وَاللَّبَنِ.

ہم سے محمد بن یوسف نے بیان کیا

کہا ہم سے سفیان نے حمید کے واسطے سے بیان کیا

وہ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ( ایک مرتبہ ) اپنے کپڑے میں تھوکا

ابوعبداللہ امام بخاری رحمہ اللہ علیہ نے فرمایا کہ سعید بن ابی مریم نے

اس حدیث کو طوالت کے ساتھ بیان کیا انھوں نے کہا

ہم کو خبر دی یحییٰ بن ایوب نے

کہا مجھ سے حمید نے بیان کیا

کہا میں نے انس سے سنا

وہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں

169باب لاَ يَجُوزُ الْوُضُوءُ بِالنَّبِيذِ وَلاَ الْمُسْكِرِ

وَكَرِهَهُ الْحَسَنُ وَأَبُو الْعَالِيَةِ

وَقَالَ عَطَاءٌ التَّيَمُّمُ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنَ الْوُضُوءِ بِالنَّبِيذِ وَاللَّبَنِ

239 حدیث

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ

قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ

قَالَ حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ

عَنْ أَبِي سَلَمَةَ

عَنْ عَائِشَةَ

عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏

كُلُّ شَرَابٍ أَسْكَرَ فَهُوَ حَرَامٌ ‏

ہم سے علی بن عبداللہ نے بیان کیا

کہا ہم سے سفیان نے

ان سے زہری نے ابوسلمہ کے واسطے سے بیان کیا

وہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے

وہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتی ہیں

کہ

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ

پینے کی ہر وہ چیز جو نشہ لانے والی ہو حرام ہے

170باب غَسْلِ الْمَرْأَةِ أَبَاهَا الدَّمَ عَنْ وَجْهِهِ

وَقَالَ أَبُو الْعَالِيَةِ امْسَحُوا عَلَى رِجْلِي فَإِنَّهَا مَرِيضَةٌ

حدیث 240

حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ

قَالَ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ

عَنْ أَبِي حَازِمٍ

سَمِعَ سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ السَّاعِدِيَّ

وَسَأَلَهُ النَّاسُ

وَمَا بَيْنِي وَبَيْنَهُ أَحَدٌ بِأَىِّ شَىْءٍ دُووِيَ جُرْحُ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ

مَا بَقِيَ أَحَدٌ أَعْلَمُ بِهِ مِنِّي

كَانَ عَلِيٌّ يَجِيءُ بِتُرْسِهِ فِيهِ مَاءٌ

وَفَاطِمَةُ تَغْسِلُ عَنْ وَجْهِهِ الدَّمَ

فَأُخِذَ حَصِيرٌ فَأُحْرِقَ فَحُشِيَ بِهِ جُرْحُهُ‏

ہم سے محمد نے بیان کیا

کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے ابن ابی حازم کے واسطے سے نقل کیا

انھوں نے سہل بن سعد الساعدی سے سنا

کہ

لوگوں نے ان سے پوچھا

اور ( میں اس وقت سہل کے اتنا قریب تھا کہ )

میرے اور ان کے درمیان کوئی دوسرا حائل نہ تھا

کہ

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ( احد کے ) زخم کا علاج کس دوا سے کیا گیا تھا

انھوں نے کہا کہ اس بات کا جاننے والا ( اب ) مجھ سے زیادہ کوئی نہیں رہا

علی رضی اللہ عنہ اپنی ڈھال میں پانی لاتے

اور

حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے منہ سے خون دھوتیں

پھر ایک بوریا کا ٹکڑا جلایا گیا

اور

آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے زخم میں بھر دیا گیا

باب السِّوَاكِ 171

وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ بِتُّ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاسْتَنَّ

حدیث 241

حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ

قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ

عَنْ غَيْلاَنَ بْنِ جَرِيرٍ

عَنْ أَبِي بُرْدَةَ

عَنْ أَبِيهِ

قَالَ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم

فَوَجَدْتُهُ يَسْتَنُّ بِسِوَاكٍ بِيَدِهِ يَقُولُ ‏

أُعْ أُعْ

وَالسِّوَاكُ فِي فِيهِ، كَأَنَّهُ يَتَهَوَّعُ‏

ہم سے ابوالنعمان نے بیان کیا

کہا ہم سے حماد بن زید نے غیلان بن جریر کے واسطے سے نقل کیا

وہ ابوبردہ سے وہ اپنے باپ سے نقل کرتے ہیں

کہ

میں ( ایک مرتبہ ) رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا

تو میں نے آپ کو اپنے ہاتھ سے مسواک کرتے ہوئے پایا

اور

آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے منہ سے اع اع کی آواز نکل رہی تھی

اور

مسواک آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے منہ میں تھی

جس طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم قے کر رہے ہوں

حدیث 242

حَدَّثَنَا عُثْمَانُ

قَالَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ

عَنْ مَنْصُورٍ

عَنْ أَبِي وَائِلٍ

عَنْ حُذَيْفَةَ

قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم إِذَا قَامَ مِنَ اللَّيْلِ يَشُوصُ فَاهُ بِالسِّوَاكِ‏

ہم سے عثمان بن ابی شیبہ نے بیان کیا

کہا ہم سے جریر نے منصور کے واسطے سے

وہ ابووائل سے

وہ حضرت حذیفہ سے روایت کرتے ہیں کہ

رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب رات کو اٹھتے تو اپنے منہ کو مسواک سے صاف کرتے

172باب دَفْعِ السِّوَاكِ إِلَى الأَكْبَرِ

وَقَالَ عَفَّانُ حَدَّثَنَا صَخْرُ بْنُ جُوَيْرِيَةَ

عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ

أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏

أَرَانِي أَتَسَوَّكُ بِسِوَاكٍ

فَجَاءَنِي رَجُلاَنِ أَحَدُهُمَا أَكْبَرُ مِنَ الآخَرِ

فَنَاوَلْتُ السِّوَاكَ الأَصْغَرَ مِنْهُمَا

فَقِيلَ لِي كَبِّرْ‏

فَدَفَعْتُهُ إِلَى الأَكْبَرِ مِنْهُمَا ‏

قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ اخْتَصَرَهُ نُعَيْمٌ

عَنِ ابْنِ الْمُبَارَكِ عَنْ

أُسَامَةَ عَنْ

نَافِعٍ عَنِ

ابْنِ عُمَرَ‏

ہم سے عثمان بن ابی شیبہ نے بیان کیا

کہا ہم سے جریر نے منصور کے واسطے سے

وہ ابووائل سے

وہ حضرت حذیفہ سے روایت کرتے ہیں کہ

رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب رات کو اٹھتے تو اپنے منہ کو مسواک سے صاف کرتے

عفان نے کہا کہ ہم سے صخر بن جویریہ نے نافع کے واسطے سے بیان کیا

وہ ابن عمر رضی اللہ عنہما سے نقل کرتے ہیں

کہ

رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا

کہ

میں نے دیکھا کہ ( خواب میں ) مسواک کر رہا ہوں تو میرے پاس دو آدمی آئے

ایک ان میں سے دوسرے سے بڑا تھا

تو میں نے چھوٹے کو مسواک دے دی پھر مجھ سے کہا گیا

کہ

بڑے کو دو

تب میں نے ان میں سے بڑے کو دی

ابوعبداللہ بخاری کہتے ہیں کہ

اس حدیث کو نعیم نے ابن المبارک سے

وہ اسامہ سے

وہ نافع سے

انھوں نے

ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مختصر طور پر روایت کیا ہے

273باب فَضْلِ مَنْ بَاتَ عَلَى الْوُضُوءِ

حدیث 243

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ

قَالَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ

قَالَ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ

عَنْ مَنْصُورٍ

عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ

عَنِ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ

قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏

إِذَا أَتَيْتَ مَضْجَعَكَ فَتَوَضَّأْ وُضُوءَكَ لِلصَّلاَةِ

ثُمَّ اضْطَجِعْ عَلَى شِقِّكَ الأَيْمَنِ

ثُمَّ قُلِ اللَّهُمَّ أَسْلَمْتُ وَجْهِي إِلَيْكَ

وَفَوَّضْتُ أَمْرِي إِلَيْكَ

وَأَلْجَأْتُ ظَهْرِي إِلَيْكَ

رَغْبَةً وَرَهْبَةً إِلَيْكَ

لاَ مَلْجَأَ وَلاَ مَنْجَا مِنْكَ إِلاَّ إِلَيْكَ

اللَّهُمَّ آمَنْتُ بِكِتَابِكَ الَّذِي أَنْزَلْتَ

وَبِنَبِيِّكَ الَّذِي أَرْسَلْتَ‏

فَإِنْ مُتَّ مِنْ لَيْلَتِكَ فَأَنْتَ عَلَى الْفِطْرَةِ

وَاجْعَلْهُنَّ آخِرَ مَا تَتَكَلَّمُ بِهِ ‏

قَالَ فَرَدَّدْتُهَا عَلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَلَمَّا بَلَغْتُ

اللَّهُمَّ آمَنْتُ بِكِتَابِكَ الَّذِي أَنْزَلْتَ ‏

قُلْتُ وَرَسُولِكَ‏

قَالَ ‏

لاَ

وَنَبِيِّكَ الَّذِي أَرْسَلْتَ

ہم سے محمد بن مقاتل نے بیان کیا

انھوں نے کہا ہم کو عبداللہ نے خبر دی

انھوں نے کہا ہمیں سفیان نے منصور کے واسطے سے خبر دی

انھوں نے سعد بن عبیدہ سے

وہ براء بن عازب رضی اللہ عنہما سے روایت کرتے ہیں

وہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ

جب تم اپنے بستر پر لیٹنے آؤ تو اس طرح وضو کرو

جس طرح نماز کے لیے کرتے ہو

پھر داہنی کروٹ پر لیٹ کر یوں کہو

اللهم أسلمت وجهي إليك

‏‏‏‏ وفوضت أمري إليك

وألجأت ظهري إليك

‏‏‏‏ رغبة ورهبة إليك

لا ملجأ ولا منجا منك إلا إليك

اللهم آمنت بكتابك الذي أنزلت

‏‏‏‏ وبنبيك الذي أرسلت‏

اے اللہ ! میں نے اپنا چہرہ تیری طرف جھکا دیا

اپنا معاملہ تیرے ہی سپرد کر دیا

میں نے تیرے ثواب کی توقع اور تیرے عذاب کے ڈر سے تجھے ہی پشت پناہ بنا لیا

تیرے سوا کہیں پناہ اور نجات کی جگہ نہیں

اے اللہ ! جو کتاب تو نے نازل کی میں اس پر ایمان لایا

جو نبی تو نے بھیجا میں اس پر ایمان لایا

تو اگر اس حالت میں اسی رات مر گیا تو فطرت پر مرے گا

اور اس دعا کو سب باتوں کے اخیر میں پڑھ

حضرت براء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ

میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے اس دعا کو دوبارہ پڑھا

جب میں

اللهم آمنت بكتابك الذي أنزلت

پر پہنچا تو میں نے

ورسولك‏

( کا لفظ ) کہہ دیا

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا نہیں ( یوں کہو )

ونبيك الذي أرسلت