آڈیو 9
حدیث 232
حَدَّثَنَا آدَمُ، قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ
قَالَ أَخْبَرَنَا أَبُو التَّيَّاحِ
يَزِيدُ بْنُ حُمَيْدٍ عَنْ أَنَسٍ
قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يُصَلِّي
قَبْلَ أَنْ يُبْنَى الْمَسْجِدُ فِي مَرَابِضِ الْغَنَمِ
ہم سے آدم نے بیان کیا
کہا ہم سے شعبہ نے
کہا مجھے ابوالتیاح یزید بن حمید نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے خبر دی
وہ کہتے ہیں کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد کی تعمیر سے پہلے نماز بکریوں کے باڑے میں پڑھ لیا کرتے تھے
( معلوم ہوا کہ بکریوں وغیرہ کے باڑے میں بوقت ضرورت نماز پڑھی جا سکتی ہے )
165باب مَا يَقَعُ مِنَ النَّجَاسَاتِ فِي السَّمْنِ وَالْمَاءِ
وَقَالَ الزُّهْرِيُّ لاَ بَأْسَ بِالْمَاءِ مَا لَمْ يُغَيِّرْهُ طَعْمٌ أَوْ رِيحٌ أَوْ لَوْنٌ
وَقَالَ حَمَّادٌ لاَ بَأْسَ بِرِيشِ الْمَيْتَةِ
وَقَالَ الزُّهْرِيُّ
فِي عِظَامِ الْمَوْتَى نَحْوَ الْفِيلِ وَغَيْرِهِ أَدْرَكْتُ نَاسًا مِنْ سَلَفِ الْعُلَمَاءِ يَمْتَشِطُونَ بِهَا
وَيَدَّهِنُونَ فِيهَا، لاَ يَرَوْنَ بِهِ بَأْسًا.
وَقَالَ ابْنُ سِيرِينَ وَإِبْرَاهِيمُ وَلاَ بَأْسَ بِتِجَارَةِ الْعَاجِ
حدیث 233
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ
قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ
عَنِ ابْنِ شِهَابٍ
عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ
عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ
عَنْ مَيْمُونَةَ
أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم سُئِلَ عَنْ فَأْرَةٍ
سَقَطَتْ فِي سَمْنٍ فَقَالَ
أَلْقُوهَا وَمَا حَوْلَهَا فَاطْرَحُوهُ
وَكُلُوا
ہم سے اسماعیل نے بیان کیا
انھوں نے کہا مجھ کو مالک نے ابن شہاب کے واسطے سے روایت کی
وہ عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ بن مسعود سے
وہ حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے وہ
ام المؤمنین حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا سے روایت کرتے ہیں
کہ
رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے چوہے کے بارہ میں پوچھا گیا
جو گھی میں گر گیا تھا ۔ فرمایا اس کو نکال دو
اور
اس کے آس پاس ( کے گھی ) کو نکال پھینکو
اور
اپنا ( باقی ) گھی استعمال کرو سَمْنَكُمْ