آڈیو 6
136باب اسْتِعْمَالِ فَضْلِ وَضُوءِ النَّاسِ
وَأَمَرَ جَرِيرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ أَهْلَهُ أَنْ يَتَوَضَّئُوا بِفَضْلِ سِوَاكِهِ
لوگوں کے وضو سے جو پانی بچ گیا اس کواستعمال میں لانا
حدیث 185
حَدَّثَنَا آدَمُ
قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ
قَالَ حَدَّثَنَا الْحَكَمُ
قَالَ سَمِعْتُ أَبَا جُحَيْفَةَ
يَقُولُ خَرَجَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم بِالْهَاجِرَةِ
فَأُتِيَ بِوَضُوءٍ فَتَوَضَّأَ
فَجَعَلَ النَّاسُ يَأْخُذُونَ مِنْ فَضْلِ وَضُوئِهِ فَيَتَمَسَّحُونَ بِهِ
فَصَلَّى النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم الظُّهْرَ رَكْعَتَيْنِ وَالْعَصْرَ رَكْعَتَيْنِ
وَبَيْنَ يَدَيْهِ عَنَزَةٌ
ہم سے آدم نے بیان کیا
انھوں نے کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا
انھوں نے کہا ہم سے حکم نے بیان کیا
انھوں نے ابوحجیفہ رضی اللہ عنہ سے سنا
وہ کہتے تھے کہ ( ایک دن ) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس دوپہر کے وقت تشریف لائے تو
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے وضو کا پانی حاضر کیا گیا
جس سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو فرمایا
لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے وضو کا بچا ہوا پانی لے کر اسے ( اپنے بدن پر ) پھیرنے لگے
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ظہر کی دو رکعتیں ادا کیں
اور عصر کی بھی دو رکعتیں
اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے ( آڑ کے لیے ) ایک نیزہ تھا
وَقَالَ أَبُو مُوسَى دَعَا النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بِقَدَحٍ فِيهِ مَاءٌ
فَغَسَلَ يَدَيْهِ وَوَجْهَهُ فِيهِ
وَمَجَّ فِيهِ ثُمَّ قَالَ لَهُمَا اشْرَبَا مِنْهُ
وَأَفْرِغَا عَلَى وُجُوهِكُمَا وَنُحُورِكُمَا
( اور ایک دوسری حدیث میں ) ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک پیالہ منگوایا
جس میں پانی تھا ۔ اس سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ہاتھ دھوئے
اور
اسی پیالہ میں منہ دھویا اور اس میں کلی فرمائی
پھر فرمایا
تو تم لوگ اس کو پی لو اور اپنے چہروں اور سینوں پر ڈال لو
حدیث 186
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ
قَالَ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ
قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي
عَنْ صَالِحٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ
قَالَ أَخْبَرَنِي مَحْمُودُ بْنُ الرَّبِيعِ
قَالَ وَهُوَ الَّذِي مَجَّ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فِي وَجْهِهِ وَهْوَ غُلاَمٌ مِنْ بِئْرِهِمْ
وَقَالَ عُرْوَةُ عَنِ الْمِسْوَرِ وَغَيْرِهِ يُصَدِّقُ كُلُّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا صَاحِبَهُ
وَإِذَا تَوَضَّأَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم كَادُوا يَقْتَتِلُونَ عَلَى وَضُوئِهِ
ہم سے علی بن عبداللہ نے بیان کیا
کہا ہم سے یعقوب بن ابراہیم بن سعد نے
کہا ہم سے میرے باپ نے
انھوں نے صالح سے سنا
انھوں نے ابن شہاب سے
کہا انہیں محمود بن الربیع نے خبر دی
ابن شہاب کہتے ہیں محمود وہی ہیں کہ
جب وہ چھوٹے تھے تو رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے
ان ہی کے کنویں ( کے پانی ) سے ان کے منہ میں کلی ڈالی تھی
اور عروہ نے اسی حدیث کو مسور وغیرہ سے بھی روایت کیا ہے
اور ہر ایک ( راوی ) ان دونوں میں سے ایک دوسرے کی تصدیق کرتے ہیں
کہ جب رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم وضو فرماتے تو
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بچے ہوئے وضو کے پانی پر
صحابہ رضی اللہ عنہم جھگڑنے کے قریب ہو جاتے تھے
باب 137
حدیث 187
حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ يُونُسَ
قَالَ حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ
عَنِ الْجَعْدِ
قَالَ سَمِعْتُ السَّائِبَ بْنَ يَزِيدَ
يَقُولُ ذَهَبَتْ بِي خَالَتِي إِلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم
فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ
إِنَّ ابْنَ أُخْتِي وَجِعٌ
فَمَسَحَ رَأْسِي وَدَعَا لِي بِالْبَرَكَةِ
ثُمَّ تَوَضَّأَ فَشَرِبْتُ مِنْ وَضُوئِهِ
ثُمَّ قُمْتُ خَلْفَ ظَهْرِهِ
فَنَظَرْتُ إِلَى خَاتَمِ النُّبُوَّةِ بَيْنَ كَتِفَيْهِ مِثْلِ زِرِّ الْحَجَلَةِ
ہم سے عبدالرحمٰن بن یونس نے بیان کیا
انھوں نے کہا
ہم سے حاتم بن اسماعیل نے جعد کے واسطے سے بیان کیا
کہا انھوں نے سائب بن یزید سے سنا
وہ کہتے تھے کہ
میری خالہ مجھے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں لے گئیں
اور عرض کیا کہ یا رسول اللہ !
میرا یہ بھانجا بیمار ہے
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے سر پر اپنا ہاتھ پھیرا اور میرے لیے برکت کی دعا فرمائی
پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو کیا اور
میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے وضو کا بچا ہوا پانی پیا
پھر میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی کمر کے پیچھے کھڑا ہو گیا
اور میں نے مہر نبوت دیکھی
جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے مونڈھوں کے درمیان ایسی تھی
جیسے چھپر کھٹ کی گھنڈی ( یا کبوتر کا انڈا )
138باب مَنْ مَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ مِنْ غَرْفَةٍ وَاحِدَةٍ
ایک ہی چلو سے کلی کرنا اور ناک میں پانی ڈالنا
حدیث 188
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ
قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ
قَالَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ يَحْيَى
عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَيْدٍ
أَنَّهُ أَفْرَغَ مِنَ الإِنَاءِ عَلَى يَدَيْهِ فَغَسَلَهُمَا
ثُمَّ غَسَلَ أَوْ مَضْمَضَ
وَاسْتَنْشَقَ مِنْ كَفَّةٍ وَاحِدَةٍ
فَفَعَلَ ذَلِكَ ثَلاَثًا
فَغَسَلَ يَدَيْهِ إِلَى الْمِرْفَقَيْنِ مَرَّتَيْنِ مَرَّتَيْنِ
وَمَسَحَ بِرَأْسِهِ مَا أَقْبَلَ وَمَا أَدْبَرَ
وَغَسَلَ رِجْلَيْهِ إِلَى الْكَعْبَيْنِ
ثُمَّ قَالَ هَكَذَا وُضُوءُ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم
ہم سے مسدد نے بیان کیا
انھوں نے کہا ہم سے خالد بن عبداللہ نے بیان کیا
ان سے عمرو بن یحییٰ نے اپنے باپ ( یحییٰ ) کے واسطے سے بیان کیا
وہ عبداللہ بن زید رضی اللہ عنہ سے نقل کرتے ہیں کہ
( وضو کرتے وقت ) انھوں نے برتن سے ( پہلے ) اپنے دونوں ہاتھوں پر پانی ڈالا
پھر انہیں دھویا ۔ پھر دھویا ۔ ( یا یوں کہا کہ ) کلی کی اور ناک میں ایک چلو سے پانی ڈالا
اور تین مرتبہ اسی طرح کیا
پھر تین مرتبہ اپنا چہرہ دھویا پھر کہنیوں تک اپنے دونوں ہاتھ دو دو بار دھوئے
پھر سر کا مسح کیا
اگلی جانب اور پچھلی جانب کا اور ٹخنوں تک اپنے دونوں پاؤں دھوئے
پھر کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا وضو اسی طرح ہوا کرتا تھا
139 باب مَسْحِ الرَّأْسِ مَرَّةً
سر پر ایک بار مسح کرنا
حدیث 189
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ
قَالَ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ
قَالَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ يَحْيَى
عَنْ أَبِيهِ
قَالَ شَهِدْتُ عَمْرَو بْنَ أَبِي حَسَنٍ سَأَلَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ زَيْدٍ عَنْ وُضُوءِ النَّبِيِّ
صلى الله عليه وسلم فَدَعَا بِتَوْرٍ مِنْ مَاءٍ
فَتَوَضَّأَ لَهُمْ، فَكَفَأَ عَلَى يَدَيْهِ فَغَسَلَهُمَا ثَلاَثًا
ثُمَّ أَدْخَلَ يَدَهُ فِي الإِنَاءِ
فَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ
وَاسْتَنْثَرَ ثَلاَثًا بِثَلاَثِ غَرَفَاتٍ مِنْ مَاءٍ
ثُمَّ أَدْخَلَ يَدَهُ فِي الإِنَاءِ
فَغَسَلَ وَجْهَهُ ثَلاَثًا
ثُمَّ أَدْخَلَ يَدَهُ فِي الإِنَاءِ
فَغَسَلَ يَدَيْهِ إِلَى الْمِرْفَقَيْنِ مَرَّتَيْنِ مَرَّتَيْنِ
ثُمَّ أَدْخَلَ يَدَهُ فِي الإِنَاءِ
فَمَسَحَ بِرَأْسِهِ فَأَقْبَلَ بِيَدَيْهِ وَأَدْبَرَ بِهِمَا
ثُمَّ أَدْخَلَ يَدَهُ فِي الإِنَاءِ فَغَسَلَ رِجْلَيْهِ
وَحَدَّثَنَا مُوسَى قَالَ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ قَالَ مَسَحَ رَأْسَهُ مَرَّةً
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا
انھوں نے کہا ہم سے وہیب نے بیان کیا
ان سے عمرو بن یحییٰ نے اپنے باپ ( یحییٰ ) کے واسطے سے بیان کیا
وہ کہتے ہیں کہ میری موجودگی میں عمرو بن حسن نے عبداللہ بن زید رضی اللہ عنہ سے
رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے وضو کے بارے میں پوچھا
تو عبداللہ بن زید رضی اللہ عنہ نے پانی کا ایک طشت منگوایا
پھر ان ( لوگوں ) کے دکھانے کے لیے وضو ( شروع ) کیا
( پہلے ) طشت سے اپنے ہاتھوں پر پانی گرایا
پھر انہیں تین بار دھویا
پھر اپنا ہاتھ برتن کے اندر ڈالا
پھر کلی کی اور ناک میں پانی ڈال کر ناک صاف کی
تین چلوؤں سے تین دفعہ
پھر اپنا ہاتھ برتن کے اندر ڈالا اور اپنے منہ کو تین بار دھویا
پھر اپنا ہاتھ برتن کے اندر ڈالا اور دونوں ہاتھ کہنیوں تک دو دو بار دھوئے
( پھر ) سر پر مسح کیا اس طرح کہ ( پہلے ) آگے کی طرف اپنا ہاتھ لائے پھر پیچھے کی طرف لے گئے
پھر برتن میں اپنا ہاتھ ڈالا اور اپنے دونوں پاؤں دھوئے
( دوسری روایت میں )
ہم سے موسیٰ نے
ان سے وہیب نے بیان کیا کہ آپ نے سر کا مسح ایک دفعہ کیا
140 باب وُضُوءِ الرَّجُلِ مَعَ امْرَأَتِهِ وَفَضْلِ وَضُوءِ الْمَرْأَةِ
مرد کا اپنی بیوی کے ساتھ مل کر وضو کرنا
حدیث 191
وَتَوَضَّأَ عُمَرُ بِالْحَمِيمِ مِنْ بَيْتِ نَصْرَانِيَّةٍ
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ
قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ
عَنْ نَافِعٍ
عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ
أَنَّهُ قَالَ
كَانَ الرِّجَالُ وَالنِّسَاءُ يَتَوَضَّئُونَ فِي زَمَانِ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم جَمِيعًا
ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا
کہا ہم کو مالک نے نافع سے خبر دی
وہ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت کرتے ہیں
وہ فرماتے ہیں کہ
رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں عورت اور مرد سب ایک ساتھ
( ایک ہی برتن سے ) وضو کیا کرتے تھے
( یعنی وہ مرد اور عورتیں جو ایک دوسرے کے محرم ہوتے )