پارہ 6

لا یحب اللہ

سورة المائدة مدنیة

رکوع 14

رکوع 67 سے77

اے پیغمبرﷺ

جو کچھ تمہارے

رب کی طرف سے تم پر نازل کیا گیا ہے

وہ لوگوں تک پہنچادو

اگر تم نے ایسا نہ کیا

تو

اُس کی پیغمبری کا حق ادا نہ کیا

اللہ تم کو لوگوں کے شر سے بچانے والا ہے

یقین رکھو

کہ

وہ کافروں کو (تمہارے مقابلے میں )

کامیابی کی راہ ہرگز نہ دکھائے گا

صاف کہہ دو

اے اہلِ کتاب تم ہر گز کسی اصل پر نہیں ہو

جب تک کہ توراة اور انجیل

اور

اُن دوسری کتابوں کو قائم نہ کرو

جو تمہاری طرف تمہارے

رب کی طرف سے نازل کی گئی ہیں

ضرور ہے

کہ

یہ فرمان جو تم پر نازل کیا گیا ہے

اِن میں سے اکثر کی سرکشی

اور

انکار کو اور زیادہ بڑھا دے گا

مگر

انکار کرنے والوں کے حال پر

کچھ افسوس نہ کرو

( یقین جانو کہ یہاں اجارہ کسی کا بھی نہیں ہے )

مسلمان ہوں یا یہودی صابی ہو یا عیسائی جو بھی

اللہ اور روزِ آخر پر ایمان لائےگا

اور

نیک عمل کرے گا

بے شک اس کے لئے

نہ کسی خوف کا مقام ہے نہ رنج کا

ہم نے بنی اسرائیل سے پُختہ عہد لیا

اور

اُن کی طرف بہت سے رسول بھیجے

مگر

جب کبھی اُن کے پاس کوئی رسول

اُن کی خواہشاتِ نفس کے خلاف کچھ لے کر آیا

تو کسی کو انہوں جھٹلایا

اور

کسی کو قتل کر دیا

اور

اپنے نزدیک یہ سمجھے

کہ

کوئی فتنہ رونما نہ ہوگا

اس لئے اندھے اور بہرے بن گئے

پھر

اللہ نے انہیں معاف کیا تو

اُن میں سے اکثر لوگ

اور

زیادہ اندھے اور بہرے بنتے چلے گئے

اللہ

اُن کی یہ سب حرکات دیکھتا رہا

یقینا

کفر کیا اُن لوگوں نے

جنہوں نے کہا کہ

اللہ مسیح ابن مریم ہے

حالانکہ

مسیح نے کہا تھا

کہ

اے بنی اسرائیل

اللہ کی بندگی کرو

وہ میرا رب بھی ہے

اور

تمہارا رب بھی

جس نے اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرایا

اُس پر اللہ نے جنت حرام کر دی

اور

اُس کا ٹھکانہ جہنم ہے

اور

ایسے ظالموں کا کوئی مددگار نہیں

یقینا

کُفر کیا اُن لوگوں نے جنہوں نے کہا

کہ

اللہ

تین میں کا ایک ہے ـ

حالانکہ

ایک خُدا کے سوا کوئی خُدا نہیں ہے

اگر یہ لوگ

اپنی ان باتوں سے باز نہ آئے

تو اِن میں سے جس نے کُفر کیا ہے

اُس کو دردناک سزا دی جائے گی

پھر

کیا یہ

اللہ سے توبہ نہ کریں گے

اور

اُس سے معافی نہ مانگیں گے؟

اللہ درگزر فرمانے والا اور رحم کرنے والا ہے

مسیح ابن مریم اس کے سِوا کچھ نہیں

بس ایک رسول تھا

اُس سے پہلے اور بھی بہت سے

رسول گزرے تھے

اُس کی ماں ایک راست باز عورت تھی

اور

وہ دونوں کھانا کھاتے تھے

دیکھو کس طرح اُن کے سامنے

حقیقت کی نشانیاں واضح کرتے ہیں

پھر دیکھو

یہ کدھر الٹے پھر جاتے ہیں

اُن سے کہو

کیا تم

اللہ کو چھوڑ کر اُس کی پرستش کرتے ہو

جو نہ تمہارے لئے

نقصان کا اختیار رکھتا ہے نہ نفع کا

حالانکہ

سب کی سننے والا

اور

سب کچھ جاننے والا تو

اللہ ہی ہے

کہو

اے اہلِ کتاب اپنے دین میں ناحق ""غلو"" نہ کرو

اور

اُن لوگوں کے تخیلات کی پیروی نہ کرو

جو تم سے پہلے خود گمراہ ہوئے

اور

بہتوں کو گمراہ کیا

اور

سواء السبیل سے بھٹک گئے

المائدہ

78 سے 82

بنی اسرائیل میں سے

جن لوگوں نےکفر کی راہ اختیار کی

اُن پر داؤد ؑ اور عیسیٰ ؑ ابن مریم ؑ کی

زبان سے لعنت کی گئی

کیونکہ

وہ سرکش ہو گئے تھے

اور

زیادتیاں کرنے لگے تھے

انہوں نے ایک دوسرے کو

برے افعال کے ارتکاب سے روکنا چھوڑ دیا تھا

برا طرز عمل تھا جو انہوں نے اختیار کیا٬

آج تم ان میں بکثرت ایسے لوگ دیکھتے ہو

جو (اہل ایمان کے مقابلے میں)

کفار کی حمایت اور رفاقت کرتے ہیں

یقیناّ بہت برا انجام ہے

جس کی تیاری ان کے نفسوں نے اُن کے لئے کی ہے

اللہ اُن پر غضبناک ہوگیا ہے

اور

وہ دائمی عذاب میں مُبتلا ہونے والے ہیں

اگر

فی الواقعہ یہ لوگ

اللہ اور پیغمبر ﷺ اور اس چیز کے ماننے والے ہوتے

جو پیغمبرﷺ پر نازل ہوئی تھی تو

کبھی (اہل ایمان کے مقابلے میں )

کافروں کو اپنا رفیق نہ بناتے

مگر

ان میں سے تو بیشتر لوگ

اللہ کی اطاعت سے نکل چکے ہیں

تو اہل ایمان کی عداوت میں سب سے زیادہ سخت

یہود اور مشرکین کو پاؤ گے

اور

ایمان لانے والوں کے لیے

دوستی میں قریب تر ان لوگوں کو پاؤ گے

جنہوں نے کہا تھا

کہ

ہم نصاریٰ ہیں

یہ اس وجہ سے کہ

ان میں عبادت گزار عالم

اور

تارک الدنیا فقیر پائے جاتے ہیں

اور

اُن میں غرور نفس نہیں ہے