پارہ4 لن تنالو
سورہ آلِ عمران (مدنی )
رکوع 4
آیات 121 سے 129
( اے پیغمبرﷺ مسلمانوں کے سامنے
اُس موقعہ کا ذکر کرو)
جب تم صبح سویرے گھر سے نکلے تھے
( احد کے میدان میں ) مسلمانوں کو
کے لیےجا بجا معمورکر رہے تھے
اللہ ساری باتیں سنتا ہے
اور
وہ نہایت باخبر ہے
یاد کرو
جب تم میں سے
دوگروہ بزدلی دکھانے پرآمادہ ہوگئےتھے
حالانکہ
اللہ اُن کی مدد پر موجود تھا
اور
مومنوں کو
اللہ ہی پر بھروسہ رکھنا چاہیے
آخر
اس سے پہلے جنگِ بدر میں
اللہ تمہاری مدد کر چکا تھا
حالانکہ
اُس وقت تک تم بہت کمزور تھے
لہٰذا تم کوچاہیے کہ
اللہ کی ناشکری سے بچو
امید ہے کہ
اب تم شکر گزار بنو گے
اے نبی ﷺ یاد کرو
جب تم مومنوں سے کہہ رہے تھے
کیا تمہارے لئے یہ بات کافی نہیں
کہ
اللہ تین ہزار فرشتے اتار کر تمہاری مدد کرے ؟
بے شک اگر تم صبر کرو
اور
خُدا سے ڈرتے ہوئے کام کرو
تو
جس آن دشمن تمہارے اوپر چڑھ آئیں گے
اسی آن تمہارا رب (تین ہزار نہیں )
پانچ ہزار صاحبِ نشان فرشتوں سے تمہاری مدد کرے گا
یہ بات اللہ نے تمہیں اس لئے بتا دی ہے
کہ
تم خوش ہو جاؤ
اور
تمہارے دِل مطمئین ہو جائیں
فتح و نصرت جو کچھ بھی ہے
اللہ کی طرف سے ہے
جو بڑی قوت والا اور دانا و بینا ہے
( اور یہ مدد وہ تمہیں اس لئے دے گا )
تا کہ
کفر کی راہ چلنے والوں کا ایک بازو کاٹ دے
یا
اُن کو ایسی ذلیل شکست دے
کہ
وہ نامرادی کے ساتھ پسپا ہو جائیں
( اے پیغمبرﷺ )
فیصلہ کے اختیارات میں تمہارا کوئی حصہ نہیں
اللہ کو اختیار ہے
چاہے
انہیں معاف کرے چاہے سزا دے
کیونکہ
وہ ظالم ہیں
اور
زمین اور آسمانوں میں جو کچھ ہے
اُس کا مالک اللہ ہے
جس کو چاہے بخش دے
اور
جس کو چاہے عذاب دے
وہ معاف کرنے والا اور رحیم ہے