فمن اظلم 24
سورة حٰم الّسجدةِ مکیة 41
رکوع 19
آیات 33 سے 44
اور
اُس شخص کی بات سے
اچھی بات اور کس کی ہوگی
جس نے
اللہ کی طرف بُلایا
اور
نیک عمل کیا اور کہا
کہ
میں مسلمان ہوں
اور
اے نبیﷺ
نیکی اور بدی یکساں نہیں ہیں
تم بدی کو
اُس نیکی سے دفع کرو
جو بہترین ہو
تم دیکھو گے
کہ
تمہارے ساتھ
جس کی عداوت پڑی ہوئی تھی
وہ جگری دوست بن گیا ہے
یہ صفت نصیب نہیں ہوتی
مگر
اُن لوگوں کو
جو صبر کرتے ہیں
اور
یہ مقام حاصل نہیں ہوتا
مگر
جو بڑے نصیبے والے ہیں
اور
اگر
تم شیطان کی طرف سے
کوئی اُکساہٹ محسوس کرو
تو
اللہ کی پناہ مانگ لو
وہ سب کچھ سنتا اور جانتا ہے
اللہ کی نشانیوں میں سے ہیں
یہ رات اور دن اور سورج اور چاند
سورج اور چاند کو سجدہ نہ کرو٬
بلکہ
اُسی خُدا کو سجدہ کرو
جس نے انہیں پیدا کیا ہے
ٌ اگر فی الواقع
تم اسی کی عبادت کرنے والے ہو
لیکن
(سجدہ )
اگر یہ لوگ غرور میں آکر
اپنی ہی بات پر اڑے رہیں
تو پرواہ نہیں
جو فرشتے تیرے ربّ کے مقرّب ہیں
وہ شب و روز اس کی تسبیح
کر رہے ہیں
اور
کبھی نہیں تھکتے
اور
اللہ کی نشانیوں میں سے ایک یہ ہے
کہ
تم دیکھتے ہو
کہ
زمین سونی پڑی ہوئی ہے
پھر جونہی کہ
ہم نے اِس پر پانی برسایا
یکایک
وہ پھبھک اٹھتی ہے
اور پھول جاتی ہے٬
یقینا
جو
اللہ اس مری ہوئی زمین کو جلا اُٹھاتا ہے
وہ مُردوں کو بھی زندگی بخشنے والا ہے
یقینا
وہ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے
جو لوگ ہماری آیات کو
اُلٹے معنی پہناتے ہیں
وہ ہم سے کچھ
چھپے ہوئے نہیں ہیں
خود ہی سوچ لو کہ
آیا وہ شخص بہتر ہے
جو
آگ میں جھونکا جانے والا ہے
یا
وہ جو قیامت کے روز
امن کی حالت میں حاضر ہوگا؟
کرتے رہو جو تم کچھ تم چاہو
تمہاری ساری حرکتوں کو
اللہ دیکھ رہا ہے
یہ وہ لوگ ہیں
جن کے سامنے کلامِ نصیحت آیا
تو انھوں نے
اسے ماننے سے انکار کر دیا
مگر
حقیقت یہ ہے کہ
یہ ایک زبردست کتاب ہے
باطل نہ سامنے سے
اس پر آسکتا ہے
نہ پیچھے سے
یہ ایک حکیم و حمید کی
نازل کردہ چیز ہے
اے نبیﷺ تم کو جو کچھ
کہا جا رہا ہے
اس میں سے کوئی بھی چیز
ایسی نہیں ہے
جو تم سے پہلے گزرے ہوئے
رسولوں کو نہ کہی جا چکی ہو
بے شک
تمہارا ربّ بڑا درگزر کرنے والا ہے
اور
اس کے ساتھ بڑی دردناک سزا
دینے والا بھی ہے
اگر ہم اس کو
عجمی قرآن بنا کر بھیجتے تو
یہ لوگ کہتے
کیوں نہ اس کی آیات
کھول کر بیان کی گئیں
کیا ہی عجیب بات ہے
کہ
کلام عجمی ہے اور مُخاطب عربی
ان سے کہو
یہ قرآن ایمان لانے والوں کے لئے
تو ہدایت و شفا ہے
مگر
جو لوگ ایمان نہیں لاتے
اُن کے لیے کانوں کی ڈاٹ
اور
آنکھوں کی پٹّی ہے
اُن کا حال تو ایسا ہے
جیسا
اُن کو دور سے پُکارا جا رہا ہو
اِس سے پہلے ہم نے
موسیٰؑ کو بھی کتاب دی تھی
اور
اس کے معاملے میں بھی
یہی اختلاف ہوا تھا
اگر
تیرے ربّ نے پہلے ہی
ایک بات طے نہ کر دی ہوتی
تو اِن اختلاف کرنے والوں کے درمیان
فیصلہ چُکا دیا جاتا
اور
حقیقت یہ ہے
کہ
یہ لوگ اُس کی طرف سے سخت
اضطراب انگیز شک میں پڑے ہوئے ہیں
جو کوئی نیک عمل کرےگا
اپنے ہی لیے اچھّا کرے گا
جو بدی کرے گا
اس کا وبال اُسی پر ہوگا
اور
تیرا ربّ اپنے بندوں کے حق میں
ظالم نہیں ہے