ومن یقنت 22
سورة فاطرِ مکیة 35
رکوع 15
آیت 15 سے 26
لوگو
تم ہی
اللہ کے محتاج ہو
اور
اللہ تو غنی و حمید ہے
وہ چاہے تو تمہیں ہٹا کر
کوئی نئی خلقت تمہاری جگہہ لے آئے
ایسا کرنا
اللہ کیلئے کچھ بھی دشوار نہیں
کوئی بوجھ اٹھانے والا
کسی دوسرے کا بوجھ نہ اٹھائے گا
اور
اگر
کوئی لدا ہوا نفس
اپنا بوجھ اٹھانے کیلیۓ پُکارے گا
تو اس کے بار کا
ایک ادنیٰ حصّہ بھی
بٹانے کیلئے کوئی نہ آئے گا
چاہے وہ قریب ترین
رشتے دار ہی کیوں نہ ہو
اے نبیﷺ
( تم صرف انہی لوگوں کو متنبہ کر سکتے ہو)
جو بے دیکھے
اپنے ربّ سے ڈرتے ہیں
اور
نماز قائم کرتے ہیں٬
جو شخص بھی پاکیزگی اختیار کرتا ہے
اپنی ہی بھلائی کیلئے کرتا ہے
اور
پلٹنا سب کو
اللہ ہی کی طرف ہے
اندھا اور آنکھوں والا برابر نہیں ہے
نہ تاریکی نہ روشنی یکساں ہے
نہ ٹھنڈی چھاؤں
اور
دھوپ کی تپش ایک جیسی ہے
اور
نہ زندہ اور مُردہ مساوی ہیں
اللہ
جسے چاہتا ہے سنواتا ہے
مگر (اے نبیﷺ )
تم اُن لوگوں کو نہیں سنا سکتے
جو قبروں میں مدفون ہیں
تم تو بس ایک خبردار کرنے والے ہو
ہم نے تم کو حق کے ساتھ بھیجا ہے
بشارت دینے والا اور ڈرانے والا بنا کر
اور
کوئی امّت ایسی نہیں گزری ہے
جس میں کوئی متنبہّ کرنے والا
نہ آیا ہو
اب اگر
یہ لوگ تمہیں جھٹلاتے ہیں
تو ان سے پہلے
گزرے ہوئے لوگ بھی جھٹلا چکے ہیں
اُن کے پاس اُن کے رسول
کھلے دلائل اور صحیفے
اور
روشن ہدایات دینے والی کتاب
لے کر آئے تھے
پھر
جن لوگوں نے نہ مانا
اُن کو میں نے پکڑ لیا
اور
دیکھ لو
میری سزا کیسی سخت تھی