سیقول 2
سورةالبقرة مدنیہ
249 سے 252
پھر
جب طالوت لشکر لے کر چلا
تو اس نے کہا
ایک دریا پر اللہ کی طرف سے
تمہاری آزمائش ہونے والی ہے
جو اس کا پانی پیے گا
وہ میرا ساتھی نہیں ہے
میرا ساتھی صرف وہ ہے
جو اس سے پیاس نہ بجھائے
ہاں ایک آدھ چلو
تو
کوئی پی لے تو پی لے
مگر
ایک گروہِ قلیل کے سوا
وہ سب اس دریا سے سیراب ہوئے
پھر
جب طالوت اور اس کے ساتھی مسلمان دریا پار کر کے
آگے بڑھے تو انہوں نے طالوت سے کہہ دیا
کہ
آج ہم میں جالوت
اور
اس کے لشکروں کا مقابلہ کرنے کی طاقت نہیں ہے
لیکن
جو لوگ یہ سمجھتے تھے
کہ
انہیں
ایک دن اللہ سے ملنا ہے
انہوں نے کہا
بارہا ایسا ہوا ہے
کہ
ایک قلیل گروہ اللہ کے اِذن سے
ایک بڑے گروہ پر غالب آگیا ہے
اللہ صبر کرنے والوں کا ساتھی ہے
اور
جب وہ
جالوت اور اس کے لشکروں کے مقابلے پر نکلے
تو
انہوں نے دعا کی
( اے ہمارے رب ہم پر
صبر کا فیضان کر ہمارے قدم جما دے
اور
اس کافر گروہ پر ہمیں فتح نصیب کر )
آخر کار
اللہ کے اِذن سے
انہوں نے کافروں کو مار بھگا دیا
اور
داؤد نے جالوت کو قتل کر دیا
اور
اللہ نے اسے سلطنت اور حکومت سے نوازا
اور
جن جن چیزوں کا چاہا اس کو علم دیا
اگر
اس طرح اللہ
انسانوں کے ایک گروہ سے
دوسرے گروہ کے ذریعے سے ہٹاتا نہ رہتا
توزمین کا نظام بگڑ جاتا
لیکن
دنیا کے لوگوں پر اللہ کا بڑا فضل ہے
( کہ وہ اس طرح دفع فساد کا انتظام کرتا رہتا ہے )
یہ اللہ کی آیات ہیں
جو ہم ٹھیک ٹھیک تم کو سنا رہے ہیں
اور
اے محمد ﷺ
تم یقینا ان لوگوں میں سے ہو
جو رسول بنا کر بھیجے گئے ہیں