پارہ 15 سبحٰن الذّی
سورةُ کھف مکیةُ 18
رکوع 20
آیات 54 سے 59
ہم نے اس قرآن میں
طرح طرح سے سمجھایا
مگر
انسان بڑا ہی جھگڑالو واقع ہوا ہے
اُن کے سامنے جب ہدایت آئی
تو اسے ماننے
اور
اپنے ربّ کے حضور معافی چاہنے سے
آخر
اُن کو کس چیز نے روک دیا؟
اس کے سوا اور کچھ نہیں کہ
وہ منتظر ہیں
کہ
ان کے ساتھ بھی وہی کچھ ہو
جو پچھلی قوموں کے ساتھ ہو چکا ہے
یا یہ کہ وہ عذاب اپنے سامنے آتے دیکھ لیں ٬
رسولوں کو ہم اس کام کے سوا
اور
کسی غرض سے نہیں بھیجتے
کہ
وہ بشارت اور تنبیہ کی خدمت
انجام دے دیں
مگر
کافروں کا یہ حال ہے
کہ
وہ باطل کے ہتھیار لے کر
حق کو نیچا
دکھانے کی کوشش کرتے ہیں
اور
انہوں نے میری آیات کو
اور
اُن تنبیہات کو جو
انہیں دی گئی تھیں
مذاق بنا لیا ہے
اس شخص سے بڑھ کر
ظالم اور کون ہے
جسے اس کے ربّ کی آیات
سنا کر نصیحت کی جائے
اور
وہ ان سے منہ پھیرے
اور
اس برے انجام کو بھول جائے
جس کا سروسامان اس نے اپنے لیے
خود اپنے ہاتھوں کیا ہے؟
( جن لوگوں نے یہ روش اختیار کی ہے )
ان کے دلوں پر ہم نے غلاف چڑھا دیے ہیں
جو انہیں
قرآن کی بات سمجھنے نہیں دیتے
اور
ان کے کانوں میں ہم نے گرانی پیدا کر دی ہے
تم
انہیں
ہدایت کی طرف کتنا ہی بلاؤ
وہ اس حالت میں کبھی
ہدایت نہ پائیں گے
تیرا ربّ بڑا درگزر کرنے والا
اور
رحیم ہے
وہ اُن کے کرتوتوں پر
انہیں پکڑنا چاہتا تو
جلد ہی عذاب بھیج دیتا
مگر
ان کے لیے وعدے کا ایک وقت مقرر ہے
اور
اس سے بچ کر نکلنے کی
یہ کوئی راہ نہ پائیں گے
یہ عذاب رسیدہ بستیاں
تمہارے سامنے موجود ہیں
انہوں نے جب ظلم کیا
تو ہم نے
انہیں ہلاک کر دیا
اور
ان میں سے ہر ایک کی
ہلاکت کے لیے
ہم نے وقت مقرر کر رکھا تھا