سیقول 2
سورةالبقرة مدنیہ
رکوع نمبر 6
آیت 177 سے 182
نیکی یہ نہیں ہے کہ
تم نے اپنے
چہرے مشرق کی طرف کر لئے یا مغرب کی طرف
بلکہ
نیکی یہ ہے
کہ
آدمی اللہ کو اور یومِ آخر اور ملائکہ کو
اور
اللہ کی نازل کی ہوئی کتاب
اور
اس کے پیغمبروں کو دل سے مانے
اور
اللہ کی محبت میں اپنا دل پسند مال
رشتےداروں اور یتیموں پر مسکینوں
اور
مسافروں پر
مدد کیلیۓ ہاتھ پھیلانے والوں پر
اور
غلاموں کی رہائی پر خرچ کرے
نماز قائم کرے اور زکوة دے
اور
نیک وہ لوگ ہیں
جب عہد کریں تو اُسے وفا کریں
اور
تنگی و مصیبت کے وقت میں
اور
حق و باطل کی جنگ میں صبرکریں
یہ ہیں راست باز لوگ
اور
یہی لوگ متقی ہیں
اے لوگو جو ایمان لائے ہو
تمہارے لئے قتل کے مقدموں میں
قصاص کا حکم لکھ دیا گیا ہے
آزاد آدمی نے قتل کیا ہو
تو
اس آزاد ہی سے بدلہ لیا جائے گا
غلام قاتل ہو تو وہ غلام ہی قتل کیا جائے
اور
عورت اس جرم کی مرتکب ہو
تو
اس عورت ہی سے قصاص لیا جائے
ٌہاں اگر
کسی قاتل کے ساتھ اُس کا بھائی
کچھ نرمی کرنے کیلیۓ تیار ہو
تو معروف طریقے کے مطابق
خون بہا کا تصفیہ ہونا چاہیے
اور
قاتل کو لازم ہے
راستی کے ساتھ خون بہا ادا کرے
یہ تمہارے رب کی طرف سے
تخفیف اور رحمت ہے
اس پر بھی جو زیادتی کرے
اسکے لئے دردناک سزا ہے
عقل اور خرد رکھنے والو
تمہارے لئے قصاص میں زندگی ہے
امید ہے کہ تم
اس قانون کی خلاف ورزی سے پرہیز کرو گے
تم پر فرض کیا گیا ہے
کہ
جب تم میں سے کسی کی موت کا وقت آٔئے
اور
وہ اپنے پیچھے مال چھوڑ رہا ہو
تو
والدین اور رشتے داروں کیلیۓ
معروف طریقے سے وصیت کرے
یہ حق ہے
متقی لوگوں پر
پھر جنہوں نے وصیت سنی
اور
بعد میں اسے بدل ڈالا
تو
اسکا گناہ ان بدلنے والوں پر ہوگا
اللہ سب کچھ سنتا اور جانتا ہے
البتہ
جس کو یہ اندیشہ ہو
کہ
وصیت کرنے والے نے
نادانستہ یا قصدا
حق تلفی کی ہے
اور
پھر معاملے سے
تعلق رکھنے والوں کے درمیان
وہ اصلاح کرے
تو
اس پر کچھ گناہ نہیں ہے
اللہ بخشنے والا
اور
رحم فرمانے والا ہے