پارہ 10 واعلمو
التوبة مدنیة 9
رکوع 16
آیات 73 سے 80
اے نبی ﷺ
کفار اور منافقین کا
پوری قوت سے مقابلہ کرو
اور
اِن کے ساتھ سختی سے پیش آؤ
ٌآخر کار
ان کا ٹھکانہ جہنم ہے
اور
بد ترین جائے قرار ہے
یہ لوگ اللہ کی قسم کھا کھا کر کہتے ہیں
کہ
ہم نے وہ بات نہیں کی
حالانکہ
انہوں نے ضرور
وہ کافرانہ بات کہی ہے
وہ اسلام لانے کے بعد کُفر کے مرتکب ہوئے
اور
انہوں نے وہ کچھ کرنے کا ارادہ کیا
جسے کر نہ سکے
یہ ان کا سارا غصہ اسی بات پر ہے
تا کہ
اللہ اور اس کے رسولﷺ نے
اپنے فضل سے ان کو غنی کر دیا ہے
اب اگر
یہ اپنی روش سے باز نہ آئے تو
اللہ ان کو نہایت دردناک سزا دے گا
دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی
اور
زمین میں کوئی نہیں جو ان کا حمایتی اور مدگار ہو٬
ان میں سے بعض ایسے بھی ہیں جنہوں نے اللہ سے عہد کیا تھا٬
کہ
اگر
اِس نے اپنے فضل سے ہم کونوازا تو
ہم خیرات کریں گے
اور
صالح بن کر رہیں گے
مگر
جب
اللہ نے اپنے فضل سے
اُن کو دولتمند کر دیا
تو
وہ بخُل پراترآئے
اور
اپنے عہد سے ایسے پھِرے
کہ
انہیں اس کی پرواہ تک نہیں ہے
نتیجہ
کہ
ان کی اس بد عہدی کی وجہ سے
جو انہوں نے
اللہ کے ساتھ کی
اور
اس جھوٹ کی وجہ سے جو وہ بولتے رہے
اللہ نے ان کے دِلوں میں نفاق بٹھا دیا
جو اس کے اِن کی حضور پیشی کے دن تک
ان کا پیچھا نہ چھوڑیں گا
کیا یہ لوگ جانتے نہیں ہیں
کہ
اللہ کو ان کے مخفی راز
اور
ان کی پوشیدہ سرگوشیاں تک معلوم ہیں
اور
تمام غیب کی باتوں سے بری طرح باخبر ہے ؟
( وہ خوب جانتا ہے اِن کنجوس دولتمندوں کو )
جو برضا و رغبت دینے والے اہل ایمان کی
مالی قربانیوں پر باتیں چھانٹتے ہیں
اور
اِن لوگوں کا مذاق اڑاتے ہیں
جن کے پاس ( راہِ خُدا میں دینے کے لئے )
اس کے سوا کچھ نہیں ہے
جو وہ اپنےاوپر مشقت برداشت کرکے دیتے ہیں
اللہ ان کا مذاق اڑانے والوں کا مذاق اڑاتا ہے
اور
ان کے لیے درد ناک سزا ہے
اے نبیﷺ
تم خواہ ایسے لوگوں کی معافی کی درخواست کرو یا نہ کرو
اگر تم
ستر مرتبہ بھی ان کو معاف کرنے کی درخواست کروگے
تو
اللہ انہیں ہرگز معاف نہ کرے گا
اس لیے کہ انہوں نے
اللہ اور اس کے رسولﷺ کے ساتھ کُفر کیا ہے
اور
اللہ فاسق لوگوں کو راہِ نجات نہیں دکھاتا