پارہ 10 واعلمو
التوبة مدنیة 9
رکوع 9
آیات 17 سے 24
مشرکین کا یہ کام نہیں ہے
کہ
وہ
اللہ کی مسجدوں کے مجاورو خادم بنیں
درآں حالینکہ
اپنے اوپروہ
خود کُفر کی شہادت دے رہے ہیں
ان کے تو سارے اعمال ضائع ہوں گے
اور
جہنم میں انہیں ہمیشہ رہنا ہے
اللہ کی مسجدوں کے آباد کا ( مجاورو خادم )
وہی لوگ ہو سکتے ہیں جو
اللہ اور روزِ آخر کو مانیں
اور
نماز قائم کریں
اور
زکوة دیں
اور
اللہ کے سوا کسی سے نہ ڈریں
انہی سے یہ توقع ہے کہ
سیدھی راہ پر گے
کیا تم لوگوں نے حاجیوں کو پانی پلانے
اور
مسجدِ حرام کی مجاوری کرنے کو
اُس شخص کے کام کے برابر ٹھہرا لیا ہے
جو ایمان لایا
اللہ پر اور روزِ آخرت پر
اور
جس نے جانفشانی کی
اللہ کی راہ میں
اللہ کے نزدیک تو یہ دونوں برابر نہیں ہیں
اور
اللہ ظالموں کی رہنمائی نہیں کرتا
اللہ کے ہاں تو انہی لوگوں کا درجہ بڑا ہے
جو ایمان لائے
اور
جنہوں نے اُس کی راہ میں گھر بار چھوڑے
اور
جان و مال سے جہاد کیا وہی کامیاب ہیں
اُن کا رب
انہیں اپنی رحمت اور خوشنودی
اور
ایسی جنتوں کی بشارت دیتا ہے
جہاں
اُن کے لئے پائیدار عیش کے سامان ہیں
اُن میں وہ ہمیشہ رہیں گے
یقینا
اللہ کے پاس خدمات کا صِلہ
دینے کو بہت کچھ ہے
اے لوگو
جو ایمان لائے ہو
اپنے باپوں اور بھائیوں کو بھی
اپنا رفیق نہ بناؤ
اگر
وہ وایمان پر کُفر کو ترجیح دیں
تم میں سے جو اُن کو رفیق بنائیں گے
وہی ظالم ہوں گے
اے نبیﷺ
کہہ دو کہ اگر
تمہارے باپ اور تمہارے بیٹے
اور
تمہارے بھائی اور تمہاری بیویاں
اور
تمہارے عزیزو اقارب
اور
تمہارے وہ مال جو تم نے کمائے ہیں
اور
تمہارے وہ کاروبار جن کی ماند پڑ جانے کا
تم کو خوف ہے
اور
تمہارے وہ گھر جو تم کو پسند ہیں
تم کو
اللہ ا ور اس کے رسولﷺ
اور
اس کی راہ میں جہاد سے عزیز تر ہیں
تو انتظار کرو یہاں تک کہ
اللہ اپنا فیصلہ تمہارے سامنے لے آئے
اور
اللہ فاسق لوگوں کی رہنمائی نہی کیا کرتا