پارہ 8 ولواننا

سورة الاعراف مکیة 7

رکوع 16

آیات 65 سے 72

اور

عاد کی طرف ہم نے

اُن کے بھائی ہُود کو بھیجا

اُس نے کہا

اے برادارانِ قوم

اللہ کی بندگی کرو ِِ

اُس کے سوا تمہارا کوئی

اللہ نہیں ہے

پھر

کیا تم غلط روی سے پرہیز نہ کرو گے؟

اس کی قوم کے سرداروں نے

جو اس کی بات ماننے سے انکار کر رہے تھے

جواب میں کہا

ہم تو تمہیں بے عقلی میں مبتلا سمجھتے ہیں

اور

ہمیں گُمان ہے کہ تم جھوٹے ہو

اِس نے کہا

اے برادرانِ قوم

میں بے عقلی میں مُبتلا نہیں ہوں

بلکہ

میں

رب العالمین کا رسول ہوں

تم کو اپنے رب کے پیغامات پہنچاتا ہوں

اور

تمہارا ایسا خیر خواہ ہوں

جس پر بھروسہ کیا جاسکتا ہے

کیا تمہیں اس بات پر تعجب ہوا

کہ

تمہارے پاس خود تمہاری قوم کے

ایک آدمی کے ذریعہ سے تمہارے

رب کی یاد دہانی آئی

٬ تا کہ وہ تمہیں خبردار کرے ؟

بھول نہ جاؤ کہ

تمہارے

رب نے نوحؑ کی قوم کے بعد

تم کو اُس کا جانشین بنایا

اور

تمہیں خوب تنو مند کیا

پس

اللہ کی قدرت کے کرشموں کو یاد رکھو

امید ہے کہ فلاح پاؤ گے

انہوں نے جواب دیا کہ

کیا تو ہمارے پاس اس لئے آیا ہے

کہ ہم اکیلے

اللہ ہی کی عبادت کریں

اور

انہیں چھوڑ دیں

جن کی عبادت ہمارے باپ دادا کرتے آئے ہیں؟

اس نے کہا

اچھا تو لے آ وہ عذاب جس کی تو ہمیں دھمکی دیتا ہے

اگر

تو سچا ہے تمہارے

رب کی پھٹکار تم پر پڑ گئی

اور

اس کا غضب ٹوٹ پڑا

کیا تم مجھ سے اُن ناموں پر جھگڑتے ہو

جو تم نے اور تمہارے باپ دادا نے رکھ لئے ہیں

جِن کے لئے

اللہ نے کوئی سند نازل نہیں کی ہے

اچھا تو تم بھی انتظار کرو

اور

میں بھی تمہارے ساتھ انتظار کرتا ہوں

آخر کار

ہم اپنی مہربانی سے

ہودؑ اور اُس کے ساتھیوں کو بچا لیا

اور

اُن لوگوں کی جڑ کاٹ دی

جو ہماری آیات کو جھٹلا چکے تھے

اور

ایمان لانے والے نہ تھے