پارہ 8 ولواننا
سورة الاعراف مکیة 7
رکوع 13
آیات 48سے 53
پھر
یہ اعراف کے لوگ
دوزخ کی چند بڑی بڑی شخصیتوں کو
اُن کی علامتوں سے پہچان کر پُکار کر کہیں گے
کہ
دیکھ لیا تم نے
آج تمہارے جتھے تمہارے کسی کام آئے
اور
نہ سازو سامان جن کو تم بڑی چیز سمجھتے تھے
اور
کیا یہ اہلِ جنت وہی لوگ نہیں ہیں
جن کے متعلق
تم قسمیں کھا کھا کر کہتے تھے
کہ
ان کو تو خُدا اپنی رحمت میں سے کچھ نہ دے گا ؟
آج انہی سے کہا گیا
کہ
داخل ہو جاؤ جنت میں
تمہارے لئے نہ خوف ہے نہ رنج
اور
دوزخ کے لوگ جنت والوں کو پکاریں گے
کہ
کچھ تھوڑا سا پانی ہم پر ڈال دو
یا
جو رزق اللہ نے تمہیں دیا ہے
اسی میں سے کچھ پھینک دو
وہ جواب دیں گے
کہ
اللہ نے یہ دونوں چیزیں
اُن منکرینِ حق پر حرام کر دی ہیں
جنہوں نے اپنے دین کو کھیل اور تفریح بنا لیا تھا
اور
جنہیں دنیا کی زندگی نے فریب میں مبتلا کر رکھا تھا
اللہ فرماتا ہے
آج ہم بھی انہیں اِسی طرح بھُلا دیں گے
جس طرح وہ اِس دن کی ملاقات کو بھولے رہے
اور
ہماری آیتوں کا انکار کرتے رہے
ہم ان لوگوں کے پاس ایک ایسی کتاب لے آئے ہیں
جس کو ہم نے علم کی بنا پر مفصل بنایا ہے
اور
جو ایمان لانے والوں کے لئے ہدایت اور رحمت ہے
اب کیا یہ لوگ اس کے سوا
کسی اور بات کے منتظر ہیں
کہ
وہ انجام سامنے آجائے
جس کی یہ کتاب خبر دے رہی ہے ؟
جس روز وہ انجام سامنے آگیا
تو
وہی لوگ جنہوں نے پہلے نظر انداز کر دیا تھا
کہیں گے کہ واقعی ہمارے
رب کے رسول حق لے کر آئے تھے
پھر کیا
اب ہمیں کچھ سفارشی ملیں گے
جو ہمارے حق میں کچھ سفارش کریں ؟
یا
ہمیں دوبارہ واپس ہی بھیج دیا جائے
تا کہ
جو کچھ ہم پہلے کرتے تھے
اس کی بجائے
اب دوسرے طریقے پر کام کر کے دکھائیں
ٌانہوں نے
اپنے آپ کو خسارے میں ڈال دیا
اور
وہ سارے جھوٹ
جو انہوں نے تصنیف کررکھے تھے
آج اِن سے گُم ہو گئے