پارہ 8

سورة الانعام مکیة

رکوع 6

آیات 151سے 154

اے نبی ﷺ

ان سے کہو کہ آؤ

میں تمہیں سناؤں تمہارے

رب نے تم پر کیا پابندیاں عائد کی ہیں

یہ

کہ

اِس کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو

اور

والدین کے ساتھ نیک سلوک کرو

اور

اپنی اولاد کو مفلسی سے ڈر کے قتل نہ کرو

ہم تمہیں بھی رزق دیتے ہیں

اور

اُن کو بھی دیں گے

اور

بے شرمی کی باتوں کے قریب بھی نہ جاؤ

خواہ وہ کھلی ہوں یا چھپی

اور

کسی جان کو جسے

اللہ نے محترم ٹھہرایا ہے ہلاک نہ کرو

مگر

حق کے ساتھ یہ باتیں ہیں

جِن کی ہدایت اس نےتمہیں کی ہے

شائد کہ

تم سمجھ بوجھ سے کام لو

اور یہ کہ

مالِ یتیم کے قریب نہ جاؤ

مگر

ایسے طریقے سے جو بہترین ہو

یہاں تک کہ

وہ اپنے سنِ رُشد کو پہنچ جائے

اور

ناپ تول میں پورا انصاف کرو

ہم ہر شخص پر ذمہ داری کا اتنا ہی بار رکھتے ہیں

جتنا اُس کے اِمکان میں ہے

اور

جب بات کہو انصاف کی کہو

خواہ

معاملہ

اپنے رشتے دار ہی کا کیوں نہ ہو

اور اللہ کے عہد کو پورا کرو

اِن باتوں کی ہدایت

اللہ نے تمہیں کی ہے

شائد کہ

تم نصیحت قبول کرو

نیز

اس کی ہدایت یہ ہے

کہ

یہی میرا سیدھا راستہ ہے

لہٰذا

تم اسی پر چلو

اور

دوسرے راستوں پر نہ چلو

کہ

وہ اُس کے راستے سے ہٹا کر

تمہیں پراگندہ کر دیں گے

یہ ہے وہ ہدایت جو تمہارے

رب نے تمہیں کی ہے

شائد کہ تم

کج روی سے بچو

پھر ہم نے

موسیٰؑ کو کتاب عطا کی تھی

جو بھلائی کی روش اختیار کرنے والے انسان پر

نعمت کی تکمیل ہے

اور

ہر ضروری چیز کی تفصیل

اور

سراسر ہدایت اور رحمت تھی

( اور اس لئے بنی اسرائیل کو دی گئی تھی کہ )

شائد لوگ اپنے

رب کی ملاقات پر ایمان لائیں