پارہ 7

واذاسمعوا

سورة الانعام مکیة

رکوع 17

آیات 91 سے 94

اُن لوگوں نے

اللہ کا بہت غلط اندازہ لگایا

جب کہا کہ

اللہ نے کسی بشر پر کچھ نازل نہیں کیا ہے

ان سے پوچھو

پھر

وہ کتاب جسے موسیٰؑ علیہ السلام لایا تھا

جو تمام انسانوں کہ کے لئے روشنی اور ہدایت تھی

جسے تم پارہ پارہ کر کے رکھتے ہو

کچھ دکھاتے ہو اور بہت کچھ چھپا جاتے ہو

اور

جس کے ذریعہ سے تم کو وہ علم دیا گیا

جو نہ تمہیں حاصل تھا

اور

نہ تمہارے باپ دادا کو

آخر اُس کا نازل کرنے والا کون تھا؟

بس اتنا کہہ دو کہ

اللہ

پھر انہیں اپنی دلیل بازیوں سے کھیلنے کے لئے چھوڑ دو

( اسی کتاب کی طرح )

یہ ایک کتاب ہے جسے ہم نے نازل کیا ہے

بڑی خیرو برکت والی ہے

اُس چیز کی تصدیق کرتی ہے

جو اس سے پہلے آئی تھی

اور

اس لئے نازل کی گئی ہے

کہ

اس کے ذریعہ سے تم بستیوں کے اِس مرکز

(یعنی مکہ)

اور

اس کے اطراف میں رہنے والوں کو متنبہ کر دو

جو لوگ آخرت کو مانتے ہیں

وہ اس کتاب پر ایمان لاتے ہیں

اور

اس کا حال یہ ہے

کہ

اپنی نمازوں کی پابندی کرتے ہیں

اور

اُس شخص سے بڑا ظالم اور کون ہوگا جو

اللہ پر جھوٹا بہتان گھڑے یا کہے کہ

مجھ پر وحی آئی ہے

درآں حالیکہ

اُس پر کوئی وحی نازل نہ کی گئی ہو

یا جو

اللہ کی نازل کردہ چیز کے مقابلہ میں کہے کہ

میں بھی ایسی چیز نازل کر کے دکھا دوں گا ؟

کاش

تم ظالموں کو اس حالت میں دیکھ سکو

جب کہ

وہ سکراتِ موت میں ڈبکیاں کھا رہے ہوتے

اور

فرشتے ہاتھ بڑھا بڑھا کر کہہ رہے ہوتے ہیں

کہ

لاؤ نکالو اپنی جان

آج تمہیں اُن باتوں کی پاداش میں ذلت کا عذاب دیا جائے گا

جو تم

اللہ پر تہمت رکھ کر ناحق بکا کرتے تھے

اور

اُس کی آیات کے مقابلہ میں سرکشی دکھاتے تھے

اور

اللہ فرمائے گا لو

اب تم ویسے ہی تن تنہا ہمارے سامنے حاضر ہو گے

جیسا ہم نے تمہیں پہلی مرتبہ اکیلا پیدا کیا تھا

جو کچھ ہم نے تمہیں دنیا میں دیا تھا

وہ سب تم پیچھے چھوڑ آئے ہو

اور

اب ہم تمہارے ساتھ

تمہارے اُن سفارشیوں کو بھی نہیں دیکھتے

جن کے متعلق تم سمجھتے تھے

کہ

تمہارے کام بنانے میں ان کا بھی کچھ حصہ ہے

تمہارے آپس کے سب رابطے ٹوٹ گئے

اور

وہ سب تم سے گُم ہو گئے

جن کا تم زعم رکھتے تھے