آڈیو9

41 باب مَا جَاءَ أَنَّ الأَعْمَالَ بِالنِّيَّةِ وَالْحِسْبَةِ وَلِكُلِّ امْرِئٍ مَا نَوَى

فَدَخَلَ فِيهِ الإِيمَانُ وَالْوُضُوءُ وَالصَّلاَةُ وَالزَّكَاةُ وَالْحَجُّ وَالصَّوْمُ وَالأَحْكَامُ

وَقَالَ اللَّهُ تَعَالَى

قُلْ كُلٌّ يَعْمَلُ عَلَى شَاكِلَتِهِ

عَلَى نِيَّتِهِ

نَفَقَةُ الرَّجُلِ عَلَى أَهْلِهِ يَحْتَسِبُهَا صَدَقَةٌ

وَقَالَ

وَلَكِنْ جِهَادٌ وَنِيَّةٌ

اس بات کا بیان کہ عمل بغیر نیت اور خلوص کے صحیح نہیں ہوتے ۔ اور

ہر آدمی کو وہی ملے گا جو نیت کرے گا ۔

تو عمل میں ایمان اور وضو اور نماز اور زکوة اور حج اور روزہ اور سارے معاملات (جیسے بیع اور شراء نکاح طلاق وغیرہ ) آگئے

اور اللہ نے سورت( بنی اسرائیل ) میں فرمایا

اے پیغمبر

کہ دے ہر کوئی اپنے طریق یعنی نیت پر عمل کرتا ہے

اور (اسی وجہ سے ) آدمی اگر ثواب کے لئے خُدا کا حکم سمجھ کر اپنے گھر والوں پر خرچ کرے تو صدقہ کا ثواب ملتا ہے ۔

اور جب ( مکہ فتح ہوا) تو آنحضرت ﷺ نے فرمایا اب ہجرت نہیں رہی لیکن جہاد اور نیت باقی ہے ۔

حدیث 52

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ

قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ

عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ

عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ

عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ وَقَّاصٍ

عَنْ عُمَرَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏

الأَعْمَالُ بِالنِّيَّةِ

وَلِكُلِّ امْرِئٍ مَا نَوَى

فَمَنْ كَانَتْ هِجْرَتُهُ إِلَى اللَّهِ وَرَسُولِهِ، فَهِجْرَتُهُ إِلَى اللَّهِ وَرَسُولِهِ

وَمَنْ كَانَتْ هِجْرَتُهُ لِدُنْيَا يُصِيبُهَا

أَوِ امْرَأَةٍ يَتَزَوَّجُهَا، فَهِجْرَتُهُ إِلَى مَا هَاجَرَ إِلَيْهِ ‏

ہم سے عبداللہ بن مسلمہ نے بیان کیا

کہا ہم کو امام مالک رحمہ اللہ نے خبر دی

انھوں نے یحییٰ بن سعید سے ، انھوں نے محمد بن ابراہیم سے

انھوں نے علقمہ بن وقاص سے

انھوں نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے کہ

آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا عمل نیت ہی سے صحیح ہوتے ہیں

( یا نیت ہی کے مطابق ان کا بدلا ملتا ہے ) اور ہر آدمی کو وہی ملے گا جو نیت کرے گا

پس جو کوئی اللہ اور اس کے رسول کی رضا کے لیے ہجرت کرے اس کی ہجرت اللہ اور اس کے رسول کی طرف ہو گی

اور جو کوئی دنیا کمانے کے لیے یا کسی عورت سے شادی کرنے کے لیے ہجرت کرے گا

تو اس کی ہجرت ان ہی کاموں کے لیے ہو گی

حدیث 53

حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ

قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ

قَالَ أَخْبَرَنِي عَدِيُّ بْنُ ثَابِتٍ

قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ يَزِيدَ

عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ

عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏

إِذَا أَنْفَقَ الرَّجُلُ عَلَى أَهْلِهِ يَحْتَسِبُهَا فَهُوَ لَهُ صَدَقَةٌ ‏

ہم سے حجاج بن منہال نے بیان کیا

وہ کہتے ہیں کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا

وہ کہتے ہیں مجھ کو عدی بن ثابت نے خبر دی

انھوں نے عبداللہ بن یزید سے سنا

انھوں نے عبداللہ بن مسعود سے نقل کیا

انھوں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے کہ

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا

جب آدمی ثواب کی نیت سے اپنے اہل و عیال پر خرچ کرے پس وہ بھی اس کے لیے صدقہ ہے

حدیث 54

حَدَّثَنَا الْحَكَمُ بْنُ نَافِعٍ قَالَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ

قَالَ حَدَّثَنِي عَامِرُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ

أَنَّهُ أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ

إِنَّكَ لَنْ تُنْفِقَ نَفَقَةً تَبْتَغِي بِهَا وَجْهَ اللَّهِ

إِلَّا أُجِرْتَ عَلَيْهَا حَتَّى مَا تَجْعَلُ فِي فَمِ امْرَأَتِك

ہم سے حکم بن نافع نے بیان کیا

کہا ہم کو شعیب نے زہری سے خبر دی

انھوں نے کہا کہ مجھ سے عامر بن سعد نے سعد بن ابی وقاص سے بیان کیا

انھوں نے ان کو خبر دی کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا

بیشک تو جو کچھ خرچ کرے اور اس سے تیری نیت اللہ کی رضا حاصل کرنی ہو

تو تجھ کو اس کا ثواب ملے گا

یہاں تک کہ اس پر بھی جو تو اپنی بیوی کے منہ میں ڈالے

باب 42

حدیث 55

بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

الدِّينُ النَّصِيحَةُ لِلَّهِ وَلِرَسُولِهِ وَلأَئِمَّةِ الْمُسْلِمِينَ وَعَامَّتِهِمْ

وَقَوْلِهِ تَعَالَى

إِذَا نَصَحُوا لِلَّهِ وَرَسُولِهِ

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ

قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى

عَنْ إِسْمَاعِيلَ

قَالَ حَدَّثَنِي قَيْسُ بْنُ أَبِي حَازِمٍ

عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ

قَالَ بَايَعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عَلَى

إِقَامِ الصَّلاَةِ، وَإِيتَاءِ الزَّكَاةِ، وَالنُّصْحِ لِكُلِّ مُسْلِمٍ‏.‏

سچے دل سے اللہ کی فرمانبرداری اور اس کے پیغمبر اور اس کے مسلمان حاکموں کی اور تمام مسلمانوں کی خیر خواہی

اور

اللہ تعالیٰ نے (سورت توبہ میں ) فرمایا جب وہ اللہ اور اس کے رسول کی خیر خواہی میں رہیں

ہم سے مسدد نے بیان کیا

انھوں نے کہا ہم سے یحییٰ بن سعید بن قطان نے بیان کیا

انھوں نے اسماعیل سے

انھوں نے کہا مجھ سے قیس بن ابی حازم نے بیان کیا

انھوں نے جریر بن عبداللہ بجلی رضی اللہ عنہ سے سنا

انھوں نے کہا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے میں نے

نماز قائم کرنے اور زکوٰۃ ادا کرنے اور

ہر مسلمان کی خیرخواہی کرنے پر بیعت کی ۔

حدیث 56

حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ

عَنْ زِيَادِ بْنِ عِلاَقَةَ

قَالَ سَمِعْتُ جَرِيرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ

يَقُولُ يَوْمَ مَاتَ الْمُغِيرَةُ بْنُ شُعْبَةَ قَامَ

فَحَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَى عَلَيْهِ وَقَالَ عَلَيْكُمْ بِاتِّقَاءِ اللَّهِ وَحْدَهُ لاَ شَرِيكَ لَهُ،

وَالْوَقَارِ وَالسَّكِينَةِ حَتَّى يَأْتِيَكُمْ أَمِيرٌ،

فَإِنَّمَا يَأْتِيكُمُ الآنَ،

ثُمَّ قَالَ اسْتَعْفُوا لأَمِيرِكُمْ

فَإِنَّهُ كَانَ يُحِبُّ الْعَفْوَ‏.‏

ثُمَّ قَالَ أَمَّا بَعْدُ،

فَإِنِّي أَتَيْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم

قُلْتُ أُبَايِعُكَ عَلَى الإِسْلاَمِ‏.‏

فَشَرَطَ عَلَىَّ وَالنُّصْحِ لِكُلِّ مُسْلِمٍ‏.‏

فَبَايَعْتُهُ عَلَى هَذَا

وَرَبِّ هَذَا الْمَسْجِدِ

إِنِّي لَنَاصِحٌ لَكُمْ‏.‏

ثُمَّ اسْتَغْفَرَ وَنَزَلَ‏.‏

ہم سے ابونعمان نے بیان کیا ،

کہا ہم سے ابوعوانہ نے بیان کیا ،

انھوں نے زیاد سے ، انھوں نے علاقہ سے ،

کہا میں نے جریر بن عبداللہ سے سنا

جس دن مغیرہ بن شعبہ ( حاکم کوفہ ) کا انتقال ہوا تو

وہ خطبہ کے لیے کھڑے ہوئے اور اللہ کی تعریف اور خوبی بیان کی اور

کہا تم کو اکیلے اللہ کا ڈر رکھنا چاہیے اس کا کوئی شریک نہیں اور

تحمل اور اطمینان سے رہنا چاہیے اس وقت تک کہ کوئی دوسرا حاکم تمہارے اوپر آئے

اور

وہ ابھی آنے والا ہے

پھر فرمایا کہ اپنے مرنے والے حاکم کے لیے دعائے مغفرت کرو

کیونکہ

وہ ( مغیرہ ) بھی معافی کو پسند کرتا تھا پھر کہا

کہ

اس کے بعد تم کو معلوم ہونا چاہیے کہ

میں ایک دفعہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور میں نے عرض کیا

کہ

میں آپ سے اسلام پر بیعت کرتا ہوں

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے ہر مسلمان کی خیرخواہی کے لیے شرط کی

پس میں نے اس شرط پر آپ سے بیعت کر لی

( پس ) اس مسجد کے رب کی قسم

کہ

میں تمہارا خیرخواہ ہوں

پھر استغفار کیا اور منبر سے اتر آئے