پارہ4 لن تنالو

سورة النّساء مدنیة

رکوع 13

آیات 11سے14

تمہاری اولاد کے بارے میں

اللہ تمہیں ہدایت کرتا ہے

کہ

مرد کا حصہ دو عورتوں کے برابر ہے

اگر

( میت کی وارث) دو سے زائد لڑکیاں ہوں

تو

انہیں ترکے کا دو تہائی دیا جائے

اور

اگر

ایک ہی لڑکی وارث ہو تو آدھا ترکہ اس کا ہے

اگر

میت صاحب ِاولاد ہو

تو اس کے والدین میں سے ہر ایک کو

ترکہ کا چھٹا حصہ ملنا چاہیے

اور

اگر

وہ صاحبِ اولاد نہ ہو

اور

والدین ہی اِس کے وارث ہوں

تو

ماں کو تیسرا حصہ دیا جائے

اور

اگر

میت کے بھائی بہن بھی ہوں

تو

ماں چھٹے حصے کی حقدار ہوگی

( یہ سب حصے اُس وقت نکالیں جائیں گے )

جبکہ

وصیت جو میت نے کی ہو

پوری کر دی جائے

اور

قرض جو اُس پر ہو ادا کر دیا جائے

تم نہیں جانتے کہ

تمہارے ماں باپ اور تمہاری اولاد میں سے

کون بلحاظ نفع تم سے قریب تر ہے

یہ حصے

اللہ نے مقرر کردیے ہیں

اور

اللہ یقینا سب حقیقتوں سے واقف

اور

ساری مصلحتوں کا جاننے والا ہے

اور

تمہاری بیویوں نے جو کچھ چھوڑا ہو

اُس کا آدھا حصہ تمہیں ملے گا

اگر

وہ بے اولاد ہوں

ورنہ اولاد ہونے کی صورت میں

ترکہ کا ایک چوتھائی حصہ تمہارا ہے

جبکہ

وصیت جو انہوں نے کی ہو پوری کر دی جائے

اور

قرض جوانہوں نے چھوڑا ہواداکر دیاجائے

اور وہ

تمہارے ترکہ میں سے چوتھائی کی حقدار ہوگی

اگر

تم بے اولاد ہو

ورنہ صاحبِ اولاد ہونے کی صورت میں

اُن کا حصہ آٹھواں ہوگا

بعد اسکے

کہ

جو وصیت تم نے کی ہو

وہ پوری کر دی جائے

اور جو

قرض تم نے چھوڑا ہو وہ ادا کر دیا جائے

اور

اگر

وہ مرد یا عورت (جس کی میراث تقسیم طلب ہے)

بے اولاد بھی ہو

اور

اُس کے ماں باپ بھی زندہ نہ ہوں

مگر

اُس کا ایک بھائی یا ایک بہن موجود ہو

تو بھائی اور بہن ہر کو چھٹا حصہ ملے گا

اور

بھائی بہن ایک سے زیادہ ہوں تو

کُل ترکہ کے ایک تہائی میں

وہ سب شریک ہوں گے

جبکہ

وصیت جو کی گئی ہو پوری کر دی جائے

اور

قرض جو میت نے چھوڑا ہو ادا کر دیا جائے

بشرطیکہ

وہ ضررساں نہ ہو

یہ حکم ہے

اللہ کی طرف سے

اور

اللہ دانا وبینا اور نرم خُو ہے

یہ اللہ کی مقرر کی ہوئی حدیں ہیں

جو

اللہ اور اس کے رسولﷺ کی اطاعت کرے گا

اسے

اللہ ایسے باغوں میں داخل کرے گا

جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی

اور

اُن باغوں میں وہ ہمیشہ رہےگا

اور

یہی بڑی کامیابی ہے

اور

جو

اللہ اور اس کے رسولﷺ کی نافرمانی کرے گا

اور

اُس کی مقرر کی ہوئی حدوں سے تجاوز کر جائے گا

اُسے اللہ آگ میں ڈالے گا

جس میں وہ ہمیشہ رہے گا

اور

اس کے لیے رسوا کُن سزا ہے