پارہ4 لن تنالو

سورہ آلِ عمران (مدنی )

رکوع 3

آیات 109 سے 120

اب دنیا میں وہ بہترین گروہ تم ہو

جسے انسانوں کی ہدایت

اور

اِصلاح کیلئے میدان میں لایا گیا ہے

تم نیکی کا حکم دیتے ہو

بدی سے روکتے ہو

اور

اللہ پر ایمان رکھتے ہو

یہ اہلِ کتاب ایمان لاتے تو

انہی کے حق میں بہتر تھا

اگرچہ

اُن میں کچھ لوگ

ایماندار بھی پائے جاتے ہیں

مگر

ان کے بیشتر افراد نافرمان ہیں

یہ تمہارا کچھ نہیں بگاڑسکتے

زیادہ سے زیادہ بس کچھ ستا سکتے ہیں

اگر

یہ تم سے لڑیں تو

مقابلہ میں پیٹھ دکھائیں گے

پھر ایسے بے بس ہوں گے

کہ کہیں سے

اُن کو مدد نہ ملے گی

یہ جہاں بھی پائے گئے

ان پر ذلت کی مار ہی پڑی

کہیں

اللہ کے ذمہ یا انسانوں کے ذمہ میں پناہ مل گئی

تو یہ اور بات ہے

یہ اللہ کے غضب میں گھِر چکے ہیں

اِن پر محتاجی اور مغلوبی مسلط کر دی گئی ہے

اور

یہ سب کچھ اسی وجہ سے ہوا ہے

کہ

یہ اللہ کی آیات سے کُفر کرتے رہے

اور

انہوں نے پیغمبروں کو نا حق قتل کیا

یہ اُن کی نافرمانیوں اور زیادتیوں کا انجام ہے

مگر سارے

اہلِ کتاب یکساں نہیں ہیں

اِن میں کچھ لوگ ایسے بھی ہیں

جو راہِ راست پر قائم ہیں

راتوں کو اللہ کی آیات پڑھتے ہیں

اور

اس کے آگے سجدہ ریز ہوتے ہیں

اللہ اور روزِ آخرت پر ایمان رکھتے ہیں

نیکی کا حکم دیتے ہیں برائیوں سے روکتے ہیں

اور

بھلائی کے کاموں میں سرگرم رہتے ہیں

یہ صالح لوگ ہیں

اور

جو نیکی بھی یہ کریں گے

اس کی ناقدری نہ کی جائے گی

اللہ پرہیز گار لوگوں کو خوب جانتا ہے

رہے وہ لوگ

جنہوں نے کُفر کا رویہ اختیار کیا

تو

اللہ کے مقابلے میں

ان کو نہ اُن کا مال کچھ کام دے گا نہ اولاد

وہ تو آگ میں جانے والے لوگ ہیں

اور

آگ ہی میں ہمیشہ رہیں گے

جو کچھ وہ

اپنی اس دنیا کی زندگی میں خرچ کر رہے ہیں

اُس کی مثال اِسہُواکی سی ہے

جس میں پالا ہو

اور

وہ اُن لوگوں کی کھیتی پر چلے

جنہوں نے اپنے اوپرآپ ظلم کیا ہے

اور

اِسے برباد کر کے رکھ دے

اللہ نے اُن پر ظلم نہیں کیا

درحقیقت

یہ خود اپنے اوپر ظلم کر رہے ہیں

اے لوگو

جو ایمان لائے ہو

اپنی جماعت کے لوگوں کو ِسوا

دوسروں کو اپنا رازدار نہ بناؤ

وہ تمہاری خرابی کے کسی موقعے سے

فائدہ اٹھانے میں نہیں چُوکتے

تمہیں جس چیز سے نقصان پہنچے

وہی اُن کو محبوب ہے

اُن کے دل کا بُغض ان کے منہ سے نکلا پڑتا ہے

اور

جو کچھ وہ

اپنے سینوں میں چھپائے ہوئے ہیں

وہ اس سے شدید تر ہے

ہم نے تمہیں صاف صاف ہدایات دے دی ہیں

اگر

تم عقل رکھتے ہو ( تم اُن سے تعلق رکھنے میں احتیاط برتو گے )

تم اُن سے محبت رکھتے ہو

مگر

وہ تم سے محبت نہیں رکھتے

حالانکہ

تم تمام کُتبِ آسمانی کو مانتے ہو

جب وہ تم سے ملتے ہیں تو کہتے ہیں

کہ

ٌہم نے بھی

(تمہارے رسول اور تمہاری کتاب کو ) مان لیا ہے

مگر

جب جُدا ہوتے ہیں تو

تمہارے خلاف

ان کے غیض و غضب کا یہ حال ہوتا ہے

کہ

اپنی انگلیاں چبانے لگتے ہیں

اُن سے کہہ دو کہ

اپنے غصہ میں آپ جل مرو

اللہ دِلوں کے چھپے ہوئے راز تک جانتا ہے

تمہارا بھلا ہوتا ہے

تو

اُن کو بُرا معلوم ہوتا ہے

اور

تم پرکوئی مصیبت آتی ہے

تو

یہ خوش ہوتے ہیں

مگر

ان کی کوئی تدبیر

تمہارے خلاف کارگر نہیں ہو سکتی

بشرطیکہ

تم صبر سے کام لو

اور

اللہ سے ڈر کر کام کرتے رہو

جو کچھ یہ کر رہے ہیں

اللہ اُس پر حاوی ہے