پارہ عم 30

سورة الّیل مکیة 92

رکوع 17

آیات 1 سے 21

اللہ کے نام سے جو بے انتہا مہربان اور رحم فرمانے والا ہے

قسم ہے رات کی جب وہ چھا جائے

اور

دن کی جبکہ وہ روشن ہو

اور

اُس ذات کی جس نے نر اور مادہ کو پیدا کیا

درحقیقت

تم لوگوں کی کوششیں مختلف قسم کی ہیں

تو جِس نے (راہِ خُدا میں ) مال دیا

اور

(خُدا کی نافرمانی سے) پرہیز کیا

اور

بھلائی کو سچ مانا

اس کو ہم آسان راستے کے لیے سہولت دیں گے

اور جس نے بُخل کیا

اور

(اپنے خُدا سے) بے نیازی برتی

اور

بھلائی کو جھٹلایا

اس کو ہم سخت راستے کے لیے

سہولت دیں گے

اور

اس کا مال آخر اس کے کس کام آئے گا

جب کہ وہ ہلاک ہو جائے؟

بے شک

راستہ بتانا ہمارا ذمّہ ہے

اور

درحقیقت

آخرت اور دنیا دونوں کے ہم ہی مالک ہیں

پس

میں نے تم کو خبردار کر دیا ہے

بھڑکتی ہوئی آگ سے

اس میں نہیں جھلسے گا

مگر

وہ انتہائی بدبخت جس نے جھٹلایا

اور

منہ پھیرا

اور

اُس سے دُور رکھا جائے گا

وہ نہایت پرہیز گار جو

پاکیزہ ہونے کی خاطر اپنا مال دیتا ہے

اُس پر کسی کا کوئی احسان نہی ہے

جس کا بدلہ اُسے دینا ہو

وہ تو صرف اپنے ربّ برتر

کی رضا جوئی کے لئے یہ کام کرتا ہے

اور

ضرور وہ (ُاس سے) خوش ہوگا