پارہ عم 30

سورة الُِنفطار مکیة 82

رکوع 7

آیات 1 سے 19

اللہ کے نام سے جو بے انتہا مہربان اور رحم فرمانے والا ہے

ٌ

جب آسمان پھٹ جائے گا

اور

جب تارے بکھر جائیں گے

اور

جب سمندر پھاڑ دیے جائیں گے

اور

جب قبریں کھول دی جائیں گی

اُس وقت

ہر شخص کو اس کا اگلا پچھلا

سب کیا دھرا معلوم ہو جائے گا

اے انسان!!

کس چیز نے تجھے اپنے

اُس ربّ کریم کی طرف سے

دھوکہ میں ڈال دیا

جس نے تجھے پیدا کیا

تجھے نِک سِک سے درست کیا

تجھے متناسب بنایا

اور

جس صورت میں چاہا

تجھے جوڑ کر تیاّر کیا؟

ہرگز نہیں بلکہ

( اصل بات یہ ہے کہ )

تم لوگ روزِ جزا کو جھٹلاتے ہو

حالانکہ

تم پر نگران مقرر ہیں

ایسے معزز کاتب

جو تمہارے ہر فعل کو جانتے ہیں

یقینا نیک لوگ مزے میں ہوں گے

اور

بے شک بدکار لوگ جہنم میں جائیں گے

جزا کے دن وہ اس میں داخل ہوں گے

اور

اُس سے ہرگز غائب نہ ہو سکیں گے

اور

تم کیا جانتے ہو کہ وہ جزا کا دن کیا ہے؟

ہاں

تمہیں کیا خبر کہ وہ جزا کا دن کیا ہے؟

یہ وہ دن ہے

جب کسی شخص کے لیۓ کچھ کرنا

کسی کے بس میں نہ ہوگا

فیصلہ اُس دن بالکل

اللہ کے اختیار میں ہوگا