قال فما خطبکم 27

 سورةالحدید مدنیة 57

رکوع 18

آیات 11سے 18

کون ہے

جو اللہ کو قرض دے

اچھا قرض

تا کہ

اللہ اسے کئی گُنا بڑھا کر قرض دے

اور

اُس کے لیے بہترین اجر ہے

اُس دن جب کہ

تم مومن مردوں اور عورتوں کو دیکھو گے

کہ

اُن کا نور اُن کے آگے آگے

اور

اُن کے دائیں بائیں دوڑ رہا ہوگا

(ان سے کہا جائے گا)

آج بشارت ہے

تمہارے لیے جنّتیں ہوں گی

جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہوں گی

جن میں وہ ہمیشہ رہیں گے

یہی ہے بڑی کامیابی

اُس روز

مُنافق مردوں اور عورتوں کا حال یہ ہوگا

کہ

وہ مومنوں سے کہیں گے

ذرا ہماری طرف دیکھو

تا کہ

ہم تمہارے نور سے کچھ فائدہ اٹھائیں

مگر

اُن سے کہا جائے گا

پیچھے ہٹ جاؤ

اپنا نور کہیں اور تلاش کرو

پھر

اُن کے درمیان

ایک دیوار حائل کر دی جائے گی

جس میں ایک دروازہ ہوگا

اُس دروازے کے اندر

رحمت ہوگی اور باہر عذاب

وہ مومنوں سے پُکار پُکار کرکہیں گے

کیا ہم تمہارے ساتھ نہ تھے

مومن جواب دیں گے

ہاں

مگر

تم نے اپنے آپ کو خود فتنے میں ڈالا

موقعہ پرستی کی اورشک میں پڑے رہے

جھوٹی توقعات تمہیں فریب دیتی رہیں

یہاں تک کہ

اللہ کا فیصلہ آگیا

اور

آخر وقت تک وہ بڑا دھوکے باز

( شیطان )

اللہ کے معاملے میں دھوکہ دیتا رہا

لہٰذا

آج نہ تم سے کوئی فدیہ قبول کیا جائے گا

نہ اُن لوگوں سے

جنہوں نے کھلا کھلا کُفر کیا تھا

تمہارا ٹھکانہ جہنم ہے

وہی تمہاری خبر گیری کرنے والا ہے

اور

یہ بد ترین انجام ہے

کیا ایمان لانے والوں کے لیے

ابھی وہ وقت نہیں آیا

کہ

اُن کے دل اللہ کے ذکر سے پگھلیں

اُس کے نازل کردہ حق کے آگے جھکیں

اور

وہ اُن لوگوں کی طرح نہ ہو جائیں

جنہیں پہلے کتاب دی گئی تھی

پھر

ایک لمبی مُدّت اُن پر گزر گئی

تو اُن کے دل سخت ہو گئے

اور

آج اُن میں سے اکثر فاسق بنے ہوئے ہیں

خوب جان لو کہ

اللہ زمین کو اُس کی موت کے بعد

زندگی بخشتا ہے

ہم نے نشانیاں تم کو صاف صاف دکھا دی ہیں

شائد کہ تم عقل سے کام لو

ٌ مردوں اور عورتوں میں سے

جو لوگ صدقات دینے والے ہیں

اور

جنہوں نے

اللہ کو قرضِ حسنہ دیا ہے

اُن کو یقینا

کئی گُنا بڑھا کر دیا جائے گا

اور

اُن کے لیے بہترین اجر ہے

اور

جو لوگ

اللہ اور اُس کے رسولوں پر ایمان لائے ہیں

وہی اپنے

ربّ کے نزدیک صدیق اور شہید ہیں

اُن کے لیے اُن کا اجر اور ان کا نور ہے

اور

جن لوگوں نے کُفر کیا ہے

اور

ہماری آیات کو جھٹلایا ہے

وہ دوزخی ہیں