حٰم 26

سورة الذٰریٰت مکیة 51

رکوع 18

آیات 1 سے 23

اللہ کے نام سے جو بے انتہا مہربان اور رحم فرمانے والا ہے

قسم ہے اُن ہواؤں کی

جو گرد اڑانے والی ہیں

پھر

پانی سے لدے ہوئے بادل اٹھانے والی ہیں

پھر

سُبک رفتاری کے ساتھ چلنے والی ہیں

پھر

ایک بڑے کام (بارش) کی تقسیم کرنے والی ہیں

حق یہ ہے کہ

جس چیز کا تمہیں خوف دِلایا جا رہا ہے

وہ سچّی ہے

اور

جزائے اعمال ضرور پیش آتی ہے

قسم ہے متفرّق شکلوں والے آسمان کی

(آخرت کے بارے میں)

تمہاری بات ایک دوسرے سے مختلف ہے

اُس سے وہی برگشتہ ہوتا ہے

جو حق سے بھرا ہو

مارے گئے قیاس سے حُکم وگمان لگانے والے

جو جہالت میں غرق

اور

نفرت میں مدہوش ہیں

پوچھتے ہیں آخر!

وہ روزِ جزا کب آئے گا

وہ اُس روز آئے گا

جب یہ لوگ آگ پر تپائے جائیں گے

( اِن سے کہا جائے گا) اب چکھّو مزا

اپنے فتنے کا یہ وہی چیز ہے

جس کے لیے تم جلدی مچا رہے تھے

البتہّ

متقّی لوگ اُس روز باغوں اور چشموں میں ہوں گے

جو کچھ اُن کا

ربّ انہیں دےگا

خوشی خوشی لے رہے ہوں گے

وہ اُس دن کے آنے سے پہلے نیکو کار تھ

راتوں کو کم ی سوتے تھے

پھر

وہی رات کے پچھلے پہروں میں

معافی مانگتے تھے

اور

اُن کے مالوں میں حق تھا

سائل اور محروم کےلیے

زمین میں بہت سی نشانیاں ہیں

یقین دِلانے والوں کے لئے

اور

خود تمہارے اپنے وجود میں ہیں

کیا تم کو سوُجھتا نہیں؟

آسمان ہی میں ہے تمہارا رزق بھی

اور

وہ چیز بھی جس کا تم سے

وعدہ کیا جا رہا ہے

پس قسم ہے

آسمان اور زمین کے مالک کی

یہ بات حق ہے

ایسی ہی یقینی جیسے تم بول رہے ہو