تلک الرسل

سورةالبقرة مدنیہ

رکوع نمبر 8

آیت 284 سے 286

آسمانوں اور زمین میں جو کچھ ہے

سب اللہ کا ہے

تم اپنے دل کی باتیں

خواہ

ظاہر کرو خواہ چھپاؤ

اللہ

بہر حال

ان کا حساب تم سے لے لے گا

پھر

ٌاُسے اختیار ہے

جِسے چاہے معاف کر دے

اور

جسے چاہے سزا دے

وہ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے

رسول اُس ہدایت پر ایمان لایا ہے

جواُس کے رب کی طرف سے

اُس پر نازل ہوئی ہے

اور

ٌ جو لوگ اِس رسول کے ماننے والے ہیں

انہوں نے بھی

اِس ہدایت کو دل سے تسلیم کر لیا ہے

یہ سب

اللہ اور اُس کے فرشتوں

اور

اُس کی کتابوں

اور

اُس کے رسولوں کو مانتے ہیں

اور

اُن کا قول یہ ہے

کہ

ہم اللہ کے رسولوں کو

ایک دوسرے سے الگ نہیں کرتے

ہم نے حکم سُنا اور اطاعت قبول کی

مالک ہم تجھ سے خطا بخشی کے طالب ہیں

اور

ہمیں تیری ہی طرف پلٹنا ہے

اللہ

کسی متنفس پر

اس کی قدرت سے بڑھ کر

ذمہ داری کا بوجھ نہیں ڈالتا

ہر شخص نے جو نیکی کمائی ہے

اُس کا پھل اُسی کیلئے ہے

اور

جو بدی سمیٹی ہے اُس کا وبال اُسی پر ہے

(ایمان لانے والو تم یوں دعا کیا کرو )

اے ہمارے رب

ہم سے بھول چوک میں

جو قصور ہو جائیں اُن پر گرفت نہ کر

مالک

ہم پر وہ بوجھ نہ ڈال

جو تو نے ہم سے پہلے

لوگوں پر ڈالے تھے

پروردگار

جس بار کو اٹھانے کی طاقت ہمیں نہیں ہے

وہ ہم پر نہ رکھ

ہمارے ساتھ نرمی کر ہم سے درگزر فرما

ہم پر رحم کر تو ہمارا مولیٰ ہے

کافروں کے مقابلے میں ہماری مدد کر