الیہ یرد 25

سورة الزخرف مکیة 43٬

رکوع 13

68 سے 89

اُس روز اُن لوگوں پر

جو ہماری آیات پر ایمان لائے تھے

اور

مطیع و فرماں بردار بن کر رہے تھے

کہا جائے گا

کہ

اے میرے بندو آج تمہارے لیے

کوئی خوف نہیں ہے

اور

نہ

تمہیں کوئی خوف لاحق ہوگا

داخل ہوجاؤ جنت میں

تم اور تمہاری بیویاں

تمہیں خوش کر دیا جائے گا

اُن کےآگے سونے کے تھال

اور

ساغر گردش کرائے جائیں گے

اور

ہر من بھاتی اور نگاہوں کو

لذّت دینے والی چیز وہاں موجود ہوگی

اِن سے کہا جائےگا

تم اب یہاں ہمیشہ رہوگے

تم اس جنّت کے وارث

اپنے اُن اعمال کی وجہ سے ہوئے ہو

تم دنیا میں کرتے رہے

تمہارے لیے

یہاں بکثرت فواکہ موجود ہیں

جنہیں تم کھاؤگے

رہے مجرمین تو وہ ہمیشہ

عذاب میں مُبتلا رہیں گے

کبھی

اُن کے عذاب میں کمی نہ ہوگی

اور

وہ اُس میں مایوس پڑے ہوں گے

ان پر ہم نے ظُلم نہیں کیا

بلکہ

وہ خود ہی

اپنے اوپر ظُلم کرتے رہے وہ پُکاریں گے

اے مالک

تیرا ربّ ہمارا کام ہی تمام کر دے

تواچھّا ہے

وہ جواب دے گا

تم یونہی پڑے رہو

ہم تمہارے پاس حق لے کر آئے تھے

مگر

تم میں سے اکثر کو

حق ہی ناگوار تھا

کیا اِن لوگوں نے

کوئی اقدام کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے؟

اچھا تو ہم بھی

ایک فیصلہ کئے لیتےہیں ؟

کیا انہوں نے یہ سمجھ رکھا ہے

کہ

ہم ان کی راز کی باتیں

اور

ان کی سرگوشیاں سنتے نہیں ہیں

ہم سب کچھ سن رہے ہیں

اور

ہمارے فرشتے ان کے پاس ہی

لکھ رہے ہیں

ان سے کہو

اگر

واقعی ہی

رحمان کی کوئی اولاد ہوتی تو

سب سے پہلے

عبادت کرنے والا میں ہوتا

پاک ہے آسمانوں اور زمینوں کا فرماں نروا

عرش کا مالک

ان ساری باتوں سے

جو یہ لوگ اس کی طرف منسوب کرتے ہیں

اچھا٬

انہیں اپنے باطل خیالات میں غرق

اور

اپنے کھیل میں منہک رہنے دو

یہاں تک کہ

یہ اپنا وہ دن دیکھ لیں

جس کا انہیں خوف دلایا جا رہا ہے

وہی ایک آسمان میں بھی

اللہ ہے

اور

زمین میں بھی اللہ

اور

وہی حکیم و علیم ہے

بہت بالا و برتر ہے وہ

جس کے قبضے میں زمین اور آسمانوں

اور

ہر اس چیز کی بادشاہی ہے

جو

زمین و آسمان کے درمیان پائی جاتی ہے

اور

وہی قیامت کی گھڑی کا علم رکھتا ہے

اور

اسی کی طرف تم سب

پلٹائے جانے والے ہو

اسکو چھوڑ کر

یہ لوگ جنہیں پکارتے ہیں

وہ کسی شفاعت کا اختیار نہیں رکھتے

الِّا یہ کہ

کوئی کسی علم کی بنا پر

حق کی شہادت دے

اور اگر

تم ان سے پوچھو

کہ

انہیں کس نے پیدا کیا ہے

تو

یہ خود کہیں گے کہ اللہ نے

پھر

کہاں سے یہ دھوکہ کھا رہے ہیں

قسم ہے رسولﷺ کے اس قول کی

کہ

اے ربّ جو مان کر نہیں دیتے

اچھا

اے نبیﷺ

ان سے درگزر کرو اور کہہ دو

کہ

سلام ہے تمہیں

عنقریب

انہیں معلوم ہو جائے گا