فمن اظلم 24

المومن مکیة 40

رکوع 7

آیات 10 سے 20

جن لوگوں نے کفر کیا ہے

قیامت کے روز

ان کو پُکار کر کہا جائے گا

آج تمہیں جتنا شدید غصہ

اپنے اوپر آ رہا ہے

اللہ تم پر

اس سے زیادہ غضبناک

اس وقت ہوتا تھا

جب تمہیں

ایمان کی طرف بلایا جاتا تھا

اور

تم کُفر کرتے تھے

وہ کہیں گے

اے ہمارے ربّ تو نے واقعی

دودفعہ موت اور دو دفعہ زندگی دے دی

اب ہم اپنے قصوروں کا اعتراف کرتے ہیں

کیا اب یہاں سے نکلنے کی بھی

کوئی سبیل ہے؟

(جواب ملے گا )یہ حالت

جس میں تم مبتلا ہو

اس وجہ سے ہے

کہ

جب اکیلے

اللہ کی طرف بُلایا جاتا ہے

تم

ماننے سے انکار کردیتے تھے

اور

جب اس کے ساتھ دوسروں کو ملایا جاتا ہے

تو تم مان لیتے تھے

اب فیصلہ

اللہ بزرگ و برتر کے ہاتھ میں ہے

وہی ہے جو تم کو

اپنی نشانیاں دکھاتا ہے

اور

آسمان سے تمہارے لیے

رزق نازل کرتا ہے

مگر

( ان نشانیوں کے مشاہدے سے)

سبق صرف وہی شخص لیتا ہے

جو اللہ کی طرف رجوع کرنے والا ہو

( پس اے رجوع کرنے والو)

اللہ ہی کو پُکارو

اپنے دین کو

اُس کے لیے خالص کر کے

خواہ

تمہارا یہ فعل

کافروں کو کتنا ہی ناگوار ہو

وہ بلند درجوں والا

مالکِ عرش ہے

اپنے بندوں میں سے

جس پر چاہتا ہے

اپنے حُکم سے

روح نازل کر دیتا ہے

تا کہ

وہ ملاقات کے دن سے

خبردار کر دے

وہ دن جب کہ

سب لوگ بے پردہ ہوں گے

اللہ سے ان کی کوئی بھی بات

چھپی ہوئی نہ ہوگی

( اُس روز پُکار کر پوچھا جائے گا)

آج بادشاہی کس کی ہے ؟

( سارا عالم پُکار اٹھے گا)

اللہ واحدِ قہّار کی (کہا جائے گا)

آج ہر مُتنّفس کو

اُس کی کمائی کا بدلہ دیا جائے گا

جو اُس نے کی تھی٬

آج کسی پر کوئی ظلم نہ ہوگا

اور

اللہ حساب لینے میں بہت تیز ہے

اے نبیﷺ

ڈرا دو ان لوگوں کو

اُس دن سے

جو قریب آلگا ہے

جب کلیجے منہ کو آ رہے ہوں گے

اور

لوگ چُپ چاپ غم کے گھونٹ پیے

کھڑے ہوں گے

ظالموں کا نہ کوئی مشفق دوست ہوگا

اور نہ کوئی شفیع جس کی بات مانی جائے

اللہ نگاہوں کی چوری تک سے واقف ہے

اور

وہ راز تک جانتا ہے

جو سینوں نے چھپا رکھے ہیں

اور

اللہ ٹھیک ٹھیک

بےلاگ فیصلہ کرے گا

رہے وہ جِن کو

( یہ مشرکین ) اللہ کو چھوڑ کر پُکارتے ہیں

وہ کسی چیز کا فیصلہ

کرنے والے نہیں ہیں

بلاشبہ

اللہ ہی سب کچھ سننے والا اور دیکھنے والا ہے