ومالی 23

سورة ص مکیة 38

رکوع 11

آیات 15 سے 26

یہ لوگ بھی

بس

ایک دھماکے کے منتظر ہیں

جس کے بعد

کوئی دوسرا دھماکہ نہ ہوگا

اور یہ کہتے ہیں

کہ

اے ہمارے ربّ

یومِ حساب سے پہلے ہی

ہمارا حصہ ہمیں دے دے

اے نبیﷺ صبر کرو

اُن باتوں پر جو یہ بناتے ہیں

اور

اِن کے سامنے ہمارے بندے

داؤد ؑ کا قصہ بیان کرو

جو بڑی قوتوں کا مالک تھا

ہر معاملے میں

اللہ کی طرف رجوع کرنے والا تھا

ہم نے پہاڑوں کو

اس کے ساتھ مُسخّر کر رکھا تھا

کہ

صبح و شام اس کے ساتھ

وہ تسبیح کرتے تھے

پرندے سِمٹ آتے

سب کے سب اس کی تسبیح کی طرف

متوجہ ہو جاتے تھے

ہم نے اس کی

سلطنت مضبوط کر دی تھی

اس کو حکمت عطا کی تھی

ٌ اور

فیصلہ کُن بات کہنے کی

صلاحیت بخشی تھی

پھر تمہیں

کچھ خبر پہنچی ہے

اُن مقدمے والوں کی

جو دیوار چڑھا کر

اُس کے بالا خانے میں گھُس آئے تھے ؟

جب وہ داؤد ؑ کے پاس پہنچے

تو

وہ انہیں دیکھ کر گھبرا گیا

انہوں نے کہا ڈریے نہیں

ہم دو فریقِ مقدمہ ہیں

جن میں سے

ایک نے دوسرے پر زیادتی کی ہے

آپ ہمارے درمیان

ٹھیک ٹھیک فیصلہ کر دیجیۓ ٬

بے انصافی نہ کیجئے

اور

ہمیں راہِ راست بتائیے

یہ میرا بھائی ہے

اس کے پاس 99 دنبیاں ہیں

اور

میرے پاس

صرف ایک ہی دنبی ہے

اس نے مجھ سے کہا

کہ یہ

ایک دنبی بھی میرے حوالے کر دے

اور

اس نے گفتگو میں مجھے دبا لیا

(سجدہ)

داؤد ؑ نے جواب دیا

اس شخص نے

اپنی دنبیوں کے ساتھ

تیری دنبی ملا لینے کا

مطالبہ کر کے

یقینا

تجھ پر ظلم کیا

اور

واقعہ یہ ہے

کہ

مِل جُل کر

ساتھ رہنے والے لوگ

اکثر

ایک دوسرے پر

زیادتیاں کرتے رہتے ہیں

بس وہی لوگ اس سے بچے ہوئے ہیں

جو ایمان رکھتے

اور

عملِ صالح کرتے ہیں

اور

ایسے لوگ کم ہی ہیں

( یہ بات کہتے کہتے )

داؤد ؑ سمجھ گیا

کہ

یہ تو ہم نے دراصل

اس کی آزمائش کی ہے

چناچہ

اس نے اپنے ربّ سے معافی مانگی

اور

سجدے میں گر گیا

اور

رجوع کر لیا

اب ہم نے اُس کا

وہ قصور معاف کیا

اور یقینا

ہمارے ہاں اس کے لئے

مقّرب کا مقام اور بہتر انجام ہے

( ہم نے اُسے کہا)

اے داؤد ؑ

ہم نے تجھے زمین میں

خلیفہ بنایا ہے

لہٰذا

تو لوگوں کے درمیان

حق کے ساتھ حکومت کر

اور

خواہشِ نفس کی پیروی نہ کر

کہ وہ

تجھے اللہ کی راہ سے بھٹکا دے گی

جو لوگ

اللہ کی راہ سے بھٹکتے ہیں

یقینا

اُن کے لیے سخت سزا ہے

کہ

وہ یوم الحساب کو بھول گئے