اتل مآاوحی 21

سورةالروم مکیة 30

رکوع 9

آیات 54 سے 60

اللہ ہی تو ہے

جس نے ضعف کی حالت سے

تمہاری پیدائش کی ابتداء کی

پھر

اس ضعف کے بعد تمہیں قوت بخشی

پھر

اس قوت کے بعد

تمہیں ضعیف اور بوڑھا کر دیا

وہ جو کچھ چاہتا ہے پیدا کرتا ہے

اور

وہ سب کچھ جاننے والا

اور

ہر چیز پے قدرت رکھنے والا ہے

اور

جب وہ ساعت برپا ہوگی

تو مجرم قسمیں کھا کھا کر کہیں گے

ٌکہ

ہم ایک گھڑی بھر سے

زیادہ نہیں ٹھہرے ہیں

اسی طرح وہ دنیا کی زندگی میں

دھوکہ کھایا کرتے تھے

مگر

جو علم اور ایمان سے

بہرہ مند کیے گئے تھے

وہ کہیں گے

خُدا کے نوشتے میں تو تم

روزِ حشر تک پڑے رہے ہو

سو یہ وہی حشر ہے

لیکن

تم جانتے نہ تھے

پس وہ دن ہوگا

جس میں ظالموں کو

اُن کی معذرت کوئی نفع نہ دے گی

اور

نہ اُن سے معافی مانگنے کے لیے

کہا جائے گا

ہم نے اس قرآن میں لوگوں کو

طرح طرح سے سمجھایا ہے

تم خواہ کوئی نشانی لے آؤ

جن لوگوں نے ماننے سے انکار کر دیا ہے

وہ یہی کہیں گے

کہ

تم باطل پر ہو

اس طرح ٹھپہ لگا دیتا ہے

اللہ اُن لوگوں کے دِلوں پر

جو بے علم ہیں

پس ( اے نبیﷺ ) صبر کرو

یقینا اللہ کا وعدہ سچا ہے

اور

ہرگز

ہلکا نہ پائیں

تم کو وہ لوگ جو یقین نہیں لاتے