وقال الذین 19

سورةالشعرآء 26

رکوع 15

آیات 192 سے 227

یہ ربّ العالمین کی نازل کردہ چیز ہے

اسے لے کر تیرے دل پر

امانت دار روح اُتری ہے

تا کہ تو

اِن لوگوں میں شامل ہو

جو (اللہ کی طرف سےاللہ کی مخلوق کو )

متنبہ کرنے والے ہیں

صاف صاف عربی زبان میں

اور

اگلے لوگوں کی کتابوں میں بھی یہ موجود ہے

کیا اِن ( اہلِ مکہ) کے لیۓ

یہ کوئی نشانی نہیں ہے

کہ اسے علماء بنی اسرائیل جانتے ہیں؟

( لیکن ان کی ہٹ دھرمی کا حال تو یہ ہے کہ)

اگر

ہم اسے کسی عجمی پر بھی نازل کردیتے

اور یہ

(فصیح عربی کلام)

وہ ان کو پڑھ کر سُناتا

تب بھی یہ مان کر نہ دیتے

اسی طرح ہم نے اس ( ذکر) کو

مجرموں کے دلوں میں گزارا ہے

وہ اس پر ایمان نہیں لاتے

جب تک کہ

عذابِ الیم نہ دیکھ لیں

پھر

جب وہ بے خبری میں ان پر آن پڑتا ہے٬

اُس وقت وہ کہتے ہیں

کہ

٬ کیا اب ہمیں کچھ مہلت مل سکتی ہے ؟

تو کیا یہ لوگ ہمارے عذاب کے لیے

جلدی مچا رہے ہیں؟

تم نے کچھ غور کیا

اگر

ہم انہیں برسوں تک عیش کرنے کی

مہلت بھی دے دیں

اور

پھر وہی چیز اِن پر آجائے

جس سے انھیں ڈرایا جا رہا ہے

تو وہ سامانِ زیست جو ان کو ملا ہوا ہے

ان کے کس کام آئے گا؟

(دیکھو)

ہم نے کبھی کسی بستی کو

اس کے بغیر ہلاک نہیں کیا

کہ

اس کے کے خبردار کرنے والے

حقِ نصیحت ادا کرنے کو موجود تھے

اور

ہم ظالم نہ تھے

اِس (کتابِ مبین ) کو شیاطین لے کر

نہیں اترے ہیں

نہ یہ کام ان کو سجتا ہے

اور

نہ وہ ایسا کر سکتے ہیں

وہ تو اس کی سماعت تک سے

دور رکھے گئے ہیں

پس اے نبی ﷺ اللہ کے ساتھ

کسی دوسرے معبود کو نہ پُکارو

ورنہ تم بھی سزا پانے والوں میں

شامل ہو جاؤ گے

اپنے قریب ترین رشتے داروں کو ڈراؤ

اور

ایمان لانے والوں میں سے

جو لوگ تمہاری پیروی اختیار کریں

ان کے ساتھ تواضع سے پیش آؤ

لیکن

اگر وہ تمہاری نافرمانی کریں

تو اُن سے کہہ دو کہ

جو کچھ تم کرتے ہو

اس سے میں بھی بری الذمہ ہوں

اور

اُس زبردست رحیم پر توکل کرو

جو

تمہیں اُس وقت دیکھ رہا ہوتا ہے

جب کہ تم اٹھتے ہو

اور

سجدہ گزار لوگوں میں

تمہاری نقل و حرکت پر نگاہ رکھتا ہے

ٌ وہ سب کچھ سننے اور جاننےوالا ہے

لوگو

کیا میں تمہیں بتاؤں کہ

شیاطین کس پر اترا کرتے ہیں؟

وہ ہر جعل ساز بدکار پر اترا کرتے ہیں

سُنی سنائی باتیں

کانوں میں پھونکتے ہیں

اور

اُن میں سے اکثر جھوٹے ہوتے ہیں

رہے شعراء تو ان کے پیچھے

بہکے ہوئے لوگ چلا کرتے ہیں

کیا تم دیکھتے نہیں ہو

کہ

وہ ہر وادی میں بھٹکتے ہیں

اور

ایسی باتیں کہتے ہیں جو کرتے نہیں ہیں

بُجز

اُن لوگوں کے جو ایمان لائے

اور

جنہوں نے نیک عمل کیے

اور

اللہ کو کثرت سے یاد کیا

اور

جب ان پر ظلم کیا گیا

تو صرف بدلہ لے لیا

اور

ظلم کرنے والوں کو عنقریب

معلوم ہو جائے گا

کہ وہ کس انجام سے دوچار ہوتے ہیں