ومآابری 13 

سورةُ ابِرٰھیم 14 مکیة

رکوع 14

آیات 7 سے 12

اور یاد رکھو

تمہارے رب نے خبردار کر دیا تھا

کہ اگر

شکر گزار بنو گے

تو

میں تم کو اور زیادہ نوازوں گا

اور

اگر

کفرانِ نعمت کروگے تو

میری سزا بہت سخت ہے

اور

موسیٰ ؑ نے کہا

کہ

اگر تم کفر کرو

اور

زمین کے سارے رہنےو الے بھی کافر ہو جائیں

تو

اللہ بے نیاز اور اپنی ذات میں آپ محمود ہے

کیا تمہیں ان قوموں کے حالات نہیں پہنچے

جو تم سے پہلے گزر چکی ہیں ؟

قومِ نوح ؑ عاد ثمود اور ان کے بعد آنے والی

بہت سی قومیں جن کا شمار

اللہ ہی کو معلوم ہے؟

ان کے رسول جب ان کے پاس صاف صاف باتیں

اور

کھلی کھلی نشانیاں لئے ہوئے آئے

تو انہوں نے

اپنے منہ میں ہاتھ دبا لئے

اور کہا کہ

جس پیغام کے ساتھ تم بھیجے گئے ہو

ہم اس کو نہیں مانتے

اور

جس چیز کی تم ہمیں دعوت دیتے ہو

اس کی طرف سے ہم

سخت خلجان آمیز شک میں پڑے ہوئے ہیں

ان کے رسولوں نے کہا

کیا خُدا کے بارے میں شک ہے

جو آسمانوں اور زمین کا خالق ہے ؟

وہ تمہیں بُلا رہا ہے

تا کہ

تمہارے قصور معاف کرے

اور

تم کو ایک مدتِ مقرر تک مہلت دے

انہوں نے جواب دیا

تم کچھ نہیں ہو

مگر

ویسے ہی انسان جیسے ہم ہیں

تم ہمیں

ان ہستیوں کی بندگی سے روکنا چاہتے ہو

جن کی بندگی باپ دادا سے ہوتی چلی آرہی ہے

اچھا تو لاؤ کوئی صریح سند

ان کے رسولوں نے ان سے کہا

٬٬ واقعی ہم کچھ نہیں ہیں مگر تم ہی جیسے انسان

لیکن

اللہ اپنے بندوں میں سے جس کو چاہتا ہے نوازتا ہے

اور

یہ ہمارے اختیار میں نہیں ہے

کہ

تمہیں کوئی سند لا دیں سند تو

اللہ ہی کے اذِن سے آ سکتی ہے

اور

اللہ ہی پر اہلِ ایمان کو بھروسہ کرنا چاہیے

اور

ہم کیوں نہ اللہ پر بھروسہ کریں

جب کہ

ہماری زندگی کی راہوں میں

اس نے ہماری رہنمائی کی ہے؟

جو اذیتیں تم لوگ ہمیں دے رہے ہو

ان پر ہم صبر کریں گے

اور

بھروسہ کرنے والوں کا بھروسہ

اللہ ہی پر ہونا چاہیے