پارہ 10 واعلمو

التوبة مدنیة 9

رکوع 8

آیات 7 سے 16

اِن مشرکین کے لیے

اللہ اور اُس کے رسولﷺ کے نزدیک

کوئی عہد آخر کیسے ہو سکتا ہے

بُجز

اُن لوگوں کے جن سے تم نے

مسجدِ حرام کے پاس معاہدہ کیا تھا

کہ

وہ جب تک

تمہارے ساتھ سیدھے رہیں

اُن کے ساتھ سیدھے رہو

کیونکہ

اللہ متقیوں کو پسند کرتا ہے

مگر

ان کے سوا

دوسرے مشرکین کے ساتھ کوئی عہد کیسے ہو سکتا ہے

جب کہ اُن کا حال یہ ہے کہ تم پر قابو پایا جائے

تو

تمہارے معاملے میں کسی قرابت کا لحاظ کریں

نہ

کسی معاہدے کی ذمہ داری کا

وہ اپنی زبانوں سے

تم کو راضی کرنے کی کوشش کرتے ہیں

مگر

دل ان کے انکار کرتے ہیں

اور

اُن میں سے اکثر فاسق ہیں انہوں نے

اللہ کی آیات کے بدلے

تھوڑی سی قیمت قبول کر لی

پھر

اللہ کے راستے میں سدراہ بن کر کھڑے ہو گئے

بہت برے کرتوت تھے جو یہ کرتے رہے

کسی مومن کے معاملے میں

نہ

یہ قرابت کا لحاظ کرتے ہیں

اور

نہ کسی عہد کی ذمہ داری کا

اور

زیادتی ہمیشہ انہی کی طرف سے ہوئی ہے

پس

اگر یہ توبہ کر لیں

اور

نماز قائم کریں

اور

زکوة دیں

تو تمہارے دینی بھائی ہیں

اور

جاننے والوں کے لئے

ہم اپنے احکام واضح کیے دیتے ہیں

اور

اگر

عہد کرنے کے بعد

یہ پھر اپنی قسموں کو توڑ ڈالیں

اور

تمہارے دین پر حملے کرنے شروع کر دیں

وہ باز آئیں گے

کیا تم نہ لڑو گے

ایسے لوگوں سے جو اپنے عہد توڑتے رہے ہیں

اور

جنہوں نے رسولﷺ کو

ملک سے نکال دینے کا قصد کیا تھا

اور

زیادتی کی ابتداء کرنے والے وہی تھے

کیا تم اِن سے ڈرتے ہو

اگر

تم مومن ہو تو

اللہ اس کا زیادہ مستحق ہے

کہ

اُس سے ڈرواِن سے لڑو

اللہ تمہارے ہاتھوں سے اِن کو سزا دلوائے گا

اور

انہیں ذلیل و خوار کرے گا

اور

اُن کے مقابلے میں تمہاری مدد کرے گا

اور

بہت سے مومنوں کے دِل ٹھنڈے کرے گا

اور

اُن کے قلوب کی جلن مِٹا دے گا

اور

جسے چاہے گا توبہ کی توفیق دے گا

اللہ

سب کچھ جاننے والا اور دانا ہے

کیا تم لوگوں نے یہ سمجھ رکھا ہے

کہ

یونہی چھوڑ دیے جاؤ گے٬

حالانکہ

ابھی

اللہ نے یہ تو لکھا ہی نہیں

کہ

تم میں سے کون وہ لوگ ہیں

جنہوں نے ( اِس کی راہ میں جانفشانی کی )

اور

اللہ اور رسولﷺ اور مومنین کے سوا

کسی کو جگری دوست نہ بنایا

جو کچھ تم کرتے ہو

اللہ اس سے با خبر ہے