پارہ 10 واعلمو

سورة الانفال مدنیة 8

رکوع 6

آیات 70 سے 75

اے نبیﷺ تم لوگوں کے قبضہ میں

جو قیدی ہیں

اِن سے کہو

اگر

اللہ کو معلوم ہوا کہ

تمہارے دلوں میں کچھ خیر ہے

تووہ تمہیں اُس سے بڑھ چڑھ کر دے گا

جو تم سے لیا ہے

اور

تمہاری خطائیں معاف کرے گا

ٌاللہ درگزر کرنے والا

اور

رحم فرمانے والا ہے

لیکن

اگر

وہ تیرے ساتھ خیانت کا ارادہ رکھتے ہیں

تو

اس سے پہلے وہ

اللہ کے ساتھ خیانت کر چکے ہیں

چناچہ

اُسی کی سزا

اللہ نےا نہیں دی کہ وہ تیرے قابو میں آگئے

اللہ سب کچھ جانتا اور حکیم ہے

جن لوگوں نے ایمان قبول کیا

اور

ہجرت کی

اور

اللہ کی راہ میں اپنی جانیں لڑائیں

اور

اپنے مال کھپائے

اور

جن لوگوں نے ہجرت کرنے والوں کو جگہہ دی

اور

ان کی مدد کی

وہی دراصل

ایک دوسرے کے ولی ہیں

رہے وہ لوگ جو ایمان تو لے آئے

مگر

ہجرت کر کے (دارالسلام میں ) تو نہیں گئے

تو

ان سے تمہارا ولائت کا کوئی تعلق نہیں ہے

جب تک کہ

وہ ہجرت کر کے نہ آجائیں

ہاں

اگر

وہ دین کے معاملے میں تم سے مدد مانگیں

تو اُن کی مدد کرنا تمہارا فرض ہے

لیکن

کسی ایسی قوم کے خلاف نہیں

جس سے تمہارا معاہدہ ہو

جو کچھ تم کرتے ہو

اللہ اسے دیکھتا ہے

جو لوگ منکرِ حق ہیں

وہ ایک دوسرے کی حمایت کرتے ہیں

اگر تم یہ نہ کروگے تو

زمین میں فتنہ اور بڑا فساد برپا ہوگا

جو لوگ ایمان لائے

اور

جنہوں نے

اللہ کی راہ میں گھر بار چھوڑے اور جدوجہد کی

اور

جنہوں نے پناہ دی

ا ور

مدد کی

وہی سچے مومن ہیں

ان کے لئے خطاؤں سے درگزر ہے

اور

بہترین رزق ہے

اور

جو لوگ بعد میں ایمان لائے

اور

ہجرت کر کے آگئے

اور

تمہارے ساتھ مل کر جدو جہد کرنے لگے

وہ بھی تم ہی میں شامل ہیں

مگر

اللہ کی کتاب میں خون کے رشتہ دار

ایک دوسرے کے زیادہ حقدار ہیں

یقینا

اللہ ہر چیز کو جانتا ہے