پارہ 10 واعلمو

سورة الانفال مدنیة 8

رکوع 3

آیات نمبر 49 سے 58

جبکہ

وہ منافقین اور وہ سب لوگ جن کے دِلوں کو روگ لگا ہوا ہے

کہہ رہے تھے کہ

ان لوگوں کو تو

ان کے دین نے خبط میں مبتلا کر رکھا ہے

حالانکہ

اگر کوئی

اللہ پر بھروسہ کرے تو یقینا

اللہ برا زبردست اور دانا ہے ـ

کاش تم اُس حالت کو دیکھ سکتے

جب کہ

فرشتے مقتول کافروں کی قبض کر رہے تھے

وہ اُن کے چہروں اور کولہوں پے ضرب لگاتے جاتے تھے

اور

کہتے جاتے تھے

لو اب جلنے کی سزا بھگتو

یہ وہ جزا ہے

جس کا ساماں تمہارے اپنے ہاتھوں نے پیشگی مہیا کر رکھا تھا

ورنہ

اللہ تو اپنے بندوں پر ظلم کرنے والا نہیں ہے

یہ معاملہ اُن کے ساتھ اُسی طرح پیش آیا

جس طرح آلِ فرعون اور اور اُن سے پہلے کے

دوسرے لوگوں کے ساتھ پیش آتا رہا ہے

کہ

اللہ قوت رکھتا ہے

اور

سخت سزا دینے والا ہے

یہ اللہ کی اُس سنت کے مطابق ہوا

کہ

وہ کسی نعمت کو جو اس نے کسی قوم کو عطا کی ہو

اُس وقت تک نہیں بدلتا

جب تک کہ

وہ قوم خود اپنا طرزِ عمل کو نہیں بدل دیتی

اللہ سب کچھ سننے اور جاننے والا ہے

آل فرعون اور اُن سے پہلے کی قوموں کے ساتھ

جو کچھ پیش آیا

وہ اسی ضابطہ کے مطابق تھا

انہوں نے اپنے رب کی آیات کو جھٹلایا

تب ہم نے ان کے گناہوں کی پاداش میں

انہیں ہلاک کیا

اورپھر

آلِ فرعون کو غرق کردیا

یہ سب ظالم لوگ تھے

یقینا

اللہ کے نزدیک زمین پر چلنے والی مخلوق میں

سب سے بدتر وہ لوگ ہیں

جنہوں نے حق کو ماننے سے انکار کر دیا

پھر

کسی طرح وہ اسے قبول کرنے پر تیار نہیں ہیں

(خصوصا ) اِن میں سے وہ لوگ جن سے تو نے معاہدہ کیا

پھر

وہ ہر موقع پے اس کو توڑتے ہیں

اور

ذرا خُدا کا خوف نہیں کرتے

پس اگر یہ لوگ تمہیں لڑائی میں مل جائیں

تو اِن کی

ایسی خبر لو کہ

ان کے بعد دوسرے جو لوگ ایسی روش اختیار کرنے والے ہوں

اُن کے حواس باختہ ہو جائیں

توقع ہے کہ بد عہدوں کے اس انجام سے وہ سبق لیں گے

اور

اگر کبھی

تمہیں کسی قوم سے خیانت کا اندیشہ ہو

تو اس کے معاہدے کو اعلانیہ اس کے آگے پھینک دو

یقینا

اللہ خائنوں کو پسند نہیں کرتا