پارہ 7

واذاسمعوا

سورة الانعام مکیة

رکوع 18

آیات 95 سے 100

دانے اور گٹھلی کو پھاڑنے والا اللہ ہے

وہی زندہ کو مردہ سے نکالتا ہے

اور

وہی مردہ کو زندہ سے خارج کرنے والا ہے

یہ سارے کام کرنے والا تو

اللہ ہے

پھر تم کدہر بہکے چلے جا رہے ہو؟

پردہ شب کو چاک کر کے تو وہی صبح نکالتا ہے

اسی نے رات کو سکون کا وقت بنایا ہے

اسی نے چاند اور سورج کے طلوع اور غروب کا حساب

مقرر کیا ہے

یہ سب اسی زبردست

قدرت اور علم رکھنے والے کے ٹھہرائے ہوئے اندازے ہیں

اور

وہی ہے جس نے تمہارے لئے تاروں کو

صحرا اور سمندر کی تاریکیوں میں

راستہ معلوم کرنے کا ذریعہ بنایا

دیکھو

ہم نے نشانیاں کھول کر بیان کر دی ہیں

اُن لوگوں کیلئے جو علم رکھتے ہیں

اور وہی ہے

جس نے ایک جان سے تم کو پیدا کیا

پھر

ہر ایک کیلیۓ ایک جائے قرار ہے

اور

ایک اس کے سونپے جانے کی جگہ

یہ نشانیاں ہم نے واضح کر دی ہیں

اُن لوگوں کیلئے جو سمجھ بوجھ رکھتے ہیں

اور وہی ہے

جس نے آسمان سے پانی برسایا

پھر اس کے ذریعے سے

ہر قسم کی نباتات اگائی

پھر اس سے

ہرے ہرے کھیت اور درخت پیدا کئے

پھر

ان سے تہہ در تہہ چڑھے ہوئے دانے نکالے

اور

کھجور کے شگوفوں سے پھلوں کے گچھے کے گچھے پیدا کئے

جو بوجھ کے مارے جھکے پڑتے ہیں

اور

انگور زیتون اور انار اور انار کے باغ لگائے

جن کے پھل ایک دوسرے سے ملتے جلتے بھی ہیں

اور

پھر ہر ایک کی خصوصیات جُدا جُدا بھی ہیں

یہ درخت جب پھلتے ہیں

تو

ان میں پھل آنے اور پھر ان کے پکنے کی

کیفیت ذرا غور کی نظر سے دیکھو

ان چیزوں میں نشانیاں ہیں جو ایمان لاتے ہیں

اس پر بھی لوگوں نے جِنوںّ کو

اللہ کا شریک ٹھہرا دیا

حالانکہ

وہ اُن کا خالق ہے

اور

بے جانے بوجھے اس کے لئے

بیٹے اور بیٹیاں تصنیف کر دیں

حالانکہ

وہ پاک اور بالا تر ہے

اُن باتوں سے جو یہ لوگ کہتے ہیں